کابل

ازبک وفد کا دورہ طورخم، افغانستان کے ساتھ معاشی تعلقات بڑھانے کا اعلان

ازبک وفد کا دورہ طورخم، افغانستان کے ساتھ معاشی تعلقات بڑھانے کا اعلان

 

کابل. خصوصی رپورٹ
ازبکستان کے وزیر ٹرانسپورٹ الہام محکوموف نے افغانستان کے دورے کے دوران امارت اسلامیہ کی وزارت ٹرانسپورٹ کے حکام کے ساتھ طورخم سرحد کا دورہ کیا اور اسے تجارتی تعلقات کے فروغ کے لئے ایک اہم اور بنیادی روٹ قرار دیا۔

صوبہ ننگرہار کے میڈیا سینٹر نے ازبکستان کے وزیر ٹرانسپورٹ الہام محکوموف اور امارت اسلامیہ کے وزیر ٹرانسپورٹ ملا حمید اللہ اخندزادہ کے طورخم کے دورے کی خبر اور تصاویر شائع کیں۔
خبر کے مطابق اس دورے کے دوران وزارت ٹرانسپورٹ اور ایوی ایشن کے وزیر نے اپنے ازبک ہم منصب کے ہمراہ طورخم کے حکام سے ملاقات کے علاوہ ڈیورنڈ لائن کا دورہ کیا۔

ازبکستان کے وزیر ٹرانسپورٹ نے امید ظاہر کی کہ ازبکستان افغانستان کو ٹرانزٹ اور قومی معیشت میں مدد فراہم کرے گا۔
حکومت ازبکستان کی کوشش ہے کہ اس علاقے میں افغانستان کی راہداری اور قومی معیشت کی ترقی میں مدد کرے، تاکہ افغانستان معاشی طور پر خود کفیل ہو۔

ازبک وفد نے افغانستان میں سرمایہ کاری کو مضبوط بنانے، ٹرانزٹ اخراجات کو کم کرنے اور کسٹمز کی سرگرمیوں کو 24 گھنٹے تک بڑھانے پر زور دیا۔

دریں اثناء چیمبر آف کامرس اینڈ انویسٹمنٹ کا کہنا ہے کہ کچھ ترک سرمایہ کار سرمایہ کاری کے لیے افغانستان آئیں گے.
چیمبر آف کامرس اینڈ انویسٹمنٹ کے سربراہ محمد یونس مومند نے کہا کہ ترکی افغانستان کی سڑکوں کی تعمیر، توانائی، صنعت اور زراعت کے شعبوں میں دلچسپی رکھتا ہے۔

مومند نے یہ بھی کہا کہ افغان تاجروں کی کوششوں سے 18 ستمبر کو ترکی میں ایک نمائش کا انعقاد کیا جائے گا۔

چیمبر آف کامرس کا کہنا ہے کہ ترکی اور افغانستان کے درمیان تجارت کی ترقی کے لیے مشترکہ چیمبر آف کامرس کا قیام ضروری ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان فضائی راہداری کے ذریعے پروازیں شروع کی جاسکیں۔

دریں اثناء وزیر صنعت و تجارت نورالدین عزیزی نے نائب وزیراعظم ناظم جان خلمرادوف کی قیادت میں ازبکستان کے وفد سے ملاقات کی۔ وفد نے وزارت صنعت و تجارت کے حکام سے مختلف شعبوں بالخصوص کان کنی میں سرمایہ کاری میں اضافے، افغانستان، پاکستان اور ازبکستان کے درمیان سہولیات کی فراہمی اور دوطرفہ تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

وزارت صنعت و تجارت کے ترجمان آخوندزادہ عبدالسلام جواد نے اس بارے میں کہا: “دونوں طرف سے افغانستان میں سرمایہ کاری کو تقویت دینا، ٹرانزٹ فیس میں کمی، افغانستان، پاکستان اور ازبکستان کے درمیان ٹرانزٹ سہولیات فراہم کرنا، کسٹمز کی سرگرمیوں کو 24 گھنٹے تک بڑھانا، اور دو طرفہ، سہ فریقی اور کثیر الجہتی معاہدوں کے انتظامات پر تبادلہ خیال کیا گیا.

ازبکستان کے نمائندہ خصوصی کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں ازبکستان کا تقریباً چھ ہزار ٹن تجارتی سامان افغانستان کے راستے پاکستان برآمد کیا گیا ہے۔

چیمبر آف کامرس اینڈ انویسٹمنٹ کی معلومات کے مطابق افغانستان کا ازبکستان سمیت وسطی ایشیا کے ممالک کے ساتھ 800 ملین ڈالر سے زائد کا تجارتی لین دین ہے جس میں 600 ملین ڈالر سے زائد خوراک اور تیل اور گیس کی درآمدات ہیں۔

علاوہ ازیں وزیر زراعت، آبپاشی اور لائیو سٹاک مولوی عطاء اللہ عمری نے ازبکستان کے خصوصی نمائندے عصمت اللہ ارگاشیف اور ان کے ہمراہ وفد سے ملاقات کے موقع پر کہا کہ افغانستان اور ازبکستان دو دوست پڑوسی ممالک ہیں۔ انہوں نے زراعت، آبپاشی اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں اپنے تجربات ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرنے پر زور دیا.

ازبکستان کے نمائندہ خصوصی نے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ زراعت کے مختلف شعبوں میں تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں، خاص طور پر گندم اور چاول کی بہتر کاشت کے شعبے میں ہم اپنے تجربات آپ کے ساتھ شریک کر سکتے ہیں.
ازبکستان کے خصوصی نمائندے نے یہ قوش تیپہ کینال میں تعاون کی پیشکش کی اور یہ بھی کہا کہ اگر آپ چاہیں تو ہم افغانستان کی زمین کی تحقیق کے لیے اپنے ماہرین بھیجنے کے لیے تیار ہیں تا کہ تحقیق کریں کہ کون سی مصنوعات اچھی طرح اگتی ہیں۔

جب کہ وزارت اعلیٰ تعلیم کے نائب وزیر نے ازبکستان کی وزارت اعلیٰ تعلیم کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے ڈپٹی ڈائریکٹر سے ملاقات کی۔
وزارت اعلیٰ تعلیم کے نائب وزیر ڈاکٹر لطف اللہ خیرخواہ نے افغانستان کے تعلیمی اداروں میں ازبکستان کی حمایت، ریلوے کے شعبے میں مشترکہ ماسٹر ڈگری، ڈاکٹریٹ اور سڑک اور پل کی تعمیر اور تعاون سے متعلق خصوصی پروگرام بنانے پر زور دیا۔ نیز ملاقات میں افغانوں کو سکالر شپ دینے پر بھی بات چیت ہوئی۔