نام کاربری یا نشانی ایمیل
رمز عبور
مرا به خاطر بسپار
کابل۔ (خصوصی رپورٹ)
امارت اسلامیہ افغانستان کے وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی کا متحدہ عرب امارات کا دورہ سیاسی، اقتصادی اور سفارتی اہمیت کا حامل ہے۔ متحدہ عرب امارات اسلامی ممالک میں ایک اہم ملک ہے جس کے افغانستان کے ساتھ تاریخی تعلقات ہیں۔ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان سیاسی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور بین الاقوامی سطح پر افغانستان کے لیے سیاسی حمایت حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
متحدہ عرب امارات خلیج تعاون کونسل کا رکن ہے جس کا اسلامی اور مغربی ممالک میں خاصا اثر و رسوخ ہے۔ امارات میں افغانوں کی ایک بڑی تعداد مقیم ہے جن کے قانونی مسائل کو حل کرنا اور انہیں زندگی کی بہتر سہولیات فراہم کرنا اس دورے کے اہم مقاصد تھے۔
متحدہ عرب امارات افغانستان کے اہم تجارتی شراکت دار ممالک میں سے ایک ہے۔ دورے کے دوران وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان اور وزیر تجارت و صنعت سے الگ الگ ملاقاتیں کیں، جن میں افغانستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوطرفہ تعلقات سمیت اقتصادی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس کے علاوہ افغانستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تجارت بڑھانے بالخصوص افغان اشیاء کی متحدہ عرب امارات میں مارکیٹنگ پر بات چیت کی گئی اور اس سلسلے میں تکنیکی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔
مولوی امیر خان متقی نے امارات کے حکام سے درخواست کی کہ وہ افغان شہریوں کو ویزوں کے اجرا میں سہولت فراہم کرے، انہوں نے یہ یقین دلایا کہ افغان حکومت اس عمل کو آسان بنانے کے لئے ہر قسم تعاون کرے گی۔
یہ دورہ افغانستان کے خارجہ تعلقات مضبوط بنانے کی ایک اہم کوشش ہے۔ متحدہ عرب امارات کے ساتھ اقتصادی، سیاسی اور انسانی تعاون کو وسعت دینے سے نہ صرف افغانستان کی موجودہ صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے بلکہ اس ملک کے لیے طویل مدتی اقتصادی اور سفارتی مفادات کے دروازے بھی کھل سکتے ہیں۔ جب کہ بین الاقوامی سطح پر اسلامی ممالک کی سیاسی حمایت کو حاصل کرنا افغانستان کے لیے بین الاقوامی میدان میں اپنی قانونی حیثیت کو مضبوط کرنے کے لیے بہت اہم قدم ہے۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ امارت اسلامیہ کے دوستانہ تعلقات ہمیشہ قائم رہے ہیں، امارت اسلامیہ کے سابقہ دور حکومت میں بھی متحدہ عرب امارات نے اس کو تسلیم کیا تھا۔ اس بار بھی امارات نے امارت اسلامیہ کے سفیر کو باضابطہ طور پر قبول کیا ہے۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاه بسته شده است.