نام کاربری یا نشانی ایمیل
رمز عبور
مرا به خاطر بسپار
کابل ڈائری
کیا آپ نے سنا ہے کہ افغان طالبان کا سفید جھنڈا اب عالمی فورمز پر لہرانے والا ہے؟
خبر یہ ہے کہ موجودہ افغان حکومت کا ایک اعلیٰ سطحی وفد افغان نائب وزیراعظم برائے اقتصادی امور مُلَّا عبدالغنی برادر کی قیادت میں بروز بدھ ’16ویں کازان ورلڈ اکنامک فورم’ میں شرکت کے لیے روس روانہ ہوا ہے۔
یہ وفد فورم کے دوران اہم مذاکرات کرے گا۔ ساتھ ہی مختلف ایجنڈوں پر اپنا موقف پیش کرے گا۔
یہ موجودہ افغان حکومت کے لیے واقعی دل چسپ اور تاریخی لمحہ ہے!
کیوں کہ اس کانفرنس میں اقتصادی حوالوں سے جو بھی بات چیت ہو، وہ اپنی جگہ اہم ہے، مگر فی الوقت ہماری نظر میں اس خبر کا ایک مختلف پہلو خاصا دل چسپ ہے۔
وہ یہ کہ آپ اس تصویری منظر میں دیکھ سکتے ہیں کہ ‘کازان ورلڈ اکنامک فورم’ کے شریک ممالک کے جھنڈوں کی قطار میں اب ‘امارتِ اسلامی افغانستان’ کا سفید جھنڈا بھی شامل ہے، جو گزشتہ چند برسوں سے بین الاقوامی سطح پر اپنی پہچان کے لیے کوشاں تھا۔
اس سے پہلے بین الاقوامی فورمز پر امارت اسلامی افغانستان کے موقف کو ‘اسلامی جمہوریہ افغانستان’ کے پرانے ٹرائی کلر جھنڈے کے ہمراہ ظاہر کیا جاتا تھا۔
اب جب ‘امارتِ اسلامی’ کا جھنڈا لہرایا جائے گا تو اس کا مطلب ہے کہ امارت اسلامی کو ایک الگ، خودمختار تشخص کے طور پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔
اسی طرح روس کی جانب سے افغان طالبان پر سے دہشت گردی کا سیاہ لیبل ہٹائے جانے کے بعد عالمی سطح پر امارت اسلامی کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی مذاکرات کے دروازے کھل رہے ہیں۔
امارت اسلامی کے نمائندوں کو کازان کانفرنس میں اپنے کلمہ طیبہ والے سفید پرچم کے ساتھ شرکت کے دوران عالمی سرمایہ کاروں، تجارتی بلاکس اور مختلف بین الاقوامی اداروں سے براہ راست بات چیت اور شراکت داری کے مواقع میسر آئیں گے۔
اسی طرح وسطی ایشیا اور یوریشیا کے دیگر ممالک کے ساتھ نئی اقتصادی شراکتوں کا آغاز متوقع ہے۔
جب کہ چین–کرغیزستان–ازبکستان–افغانستان راہداری، ٹرانزٹ ٹریڈ اور توانائی پراجیکٹس پر بھی بحث ہو سکتی ہے۔
کیوں ہے کہ یہ لمحہ تاریخی؟
اگرچہ فی الحال امارت اسلامی کے کلمہ طیبہ والے سفید جھنڈے کا ہر فورم میں نظر آنا تو باقاعدہ اقوامِ متحدہ کے تناظر میں قانونی طور پر (De Jure) منظور نہیں، مگر عملی طور پر دنیا اسے قبول (De Facto) کر رہی ہے۔
اس کے باوجود کازان کانفرنس میں اس جھنڈے کا نظر آنا اس کی پہچان کی جانب ایک مضبوط اشارہ ہے۔ اس سے طالبان کی امارت اسلامی حکومت کو بین الاقوامی ثالثی اور سفارتی چینلز میں مزید مستحکم پوزیشن ملنے کا امکان بڑھ رہا ہے۔
امارتِ اسلامی کا کازان فورم میں سفید جھنڈا لہرانا صرف ایک تصویری یا علامتی لمحہ نہیں ہے، بلکہ یہ ایک ایسی آئندہ تاریخ کی پیشگوئی ہے، جس کے ذریعے افغانستان کے نئے حکمران عالمی سفارتی، اقتصادی اور سیاسی محاذ پر اپنا تشخص مضبوط کر رہے ہیں۔ آنے والے دنوں میں اس سے متعلق فیصلوں اور معاہدوں پر نظر رکھنا بہت اہم ہوگا۔ اللہ کرے، یہ شمولیت افغان عوام اور عالمِ اسلام کی خیر و برکت اور ترقی کی راہیں کھولے۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاه بسته شده است.