نام کاربری یا نشانی ایمیل
رمز عبور
مرا به خاطر بسپار
افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن یوناما نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں افغانستان میں گذشتہ 3 ماہ میں انسانی صورت حال کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں شرعی احکام کے نفاذ پر زیادہ تر توجہ دی گئی ہے جو شریعت کے احکام سے یوناما کی لاعلمی اور بعض احکامات پر تنقید کی شکل اختیار کیا ہے۔ امارت اسلامیہ افغانستان نے افغان عوام کے تعاون سے اسلامی شریعت کے نفاذ کے لیے عظیم قربانیاں دی ہیں۔ اب جب کہ وہ اقتدار میں ہے، تو مردوں اور خواتین سے متعلق اسلامی شریعت کے تمام احکامات کا مکمل نفاذ ان کا حق ہے۔ خواتین کا حجاب، ان کے ساتھ شرعی محرم کی ضرورت، خواتین کے کام اور تعلیم کے لیے محفوظ شرعی ماحول، نیز عدالتوں کی طرف سے شرعی سزاؤں کا شرعی طریقے سے اطلاق، معاشرے میں فکری انحراف کی روک تھام، یہ سب ایک ذمہ دار اسلامی حکومت کے شرعی فرائض میں سے ہیں۔ اگر یوناما مذکورہ تمام احکامات پر تنقید کرتی اور اسے انسانی حقوق کے خلاف سمجھتی ہے تو یہ بجائے خود ایک ملک کے عوام کے اعتماد اور ان کے فکر و عقیدے کی توہین ہے۔ امارت اسلامیہ افغانستان یوناما سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ افغانستان کے عوام کے مذہبی اور اہم مسائل پر غیر ضروری تنقید نہ کرے۔ امارت اسلامیہ کی وزارت امر بالمعروف، عدالتیں یا دیگر اصلاحی ادارے جو احکامات جاری کرتی ہیں وہ مکمل تحقیق و تدقیق کے بعد امارت اسلامیہ کی قیادت کے حکم سے جاری کرتی ہیں جو مکمل طور پر شرعی اور قانونی حیثیت رکھتے ہیں۔ ایسے احکام نہ خود سری کے طور نافذ کیے جاتے ہیں اور نہ ہی یہ کسی کی حق تلفی ہے۔ بلکہ اس کے برعکس ان احکامات کو نافذ نہ کرنے سے ظلم کے لیے راہ ہموار ہوتی ہے اور اسلامی احکامات ترک کرنا ظلم، فساد، بغاوت اور جنگوں کا سبب بنتا ہے۔ والسلام ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ افغانستان ۱۰/۷/۱۴۴۵هـ ق ــ ۲/۱۱/۱۴۰۲هـ ش ــ 2024/1/22 م
یہ مضمون بغیر لیبل والا ہے۔
دیدگاهها بسته است.