افغان وزارت خارجہ کے ترجمان کا رد عمل

امارت اسلامیہ افغانستان کی وزارت خارجہ نے روسی فیڈریشن کی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نکولے یاتروشیف کے اس دعوے کو مسترد کیا ہے جس میں امارت اسلامیہ کے قیام کو امریکہ کی طرف منسوب کیا گیا ہے۔ امارت اسلامیہ سوویت یونین کی شکست کے بعد اسلامی نظام کے قیام کےلیے اپنے ملک کو تباہی […]

امارت اسلامیہ افغانستان کی وزارت خارجہ نے روسی فیڈریشن کی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نکولے یاتروشیف کے اس دعوے کو مسترد کیا ہے جس میں امارت اسلامیہ کے قیام کو امریکہ کی طرف منسوب کیا گیا ہے۔ امارت اسلامیہ سوویت یونین کی شکست کے بعد اسلامی نظام کے قیام کےلیے اپنے ملک کو تباہی سے بچانے کے لیے اٹھی تھی۔ کئی سالوں کی طوائف الملوکی اور انارکی کے بعد جارح افواج کو شکست دی اور طویل جائز جدوجہد کے بعد کامیابی حاصل کرلی۔ امارت اسلامیہ روس میں افغانستان سے متعلق کانفرنس کو امارت اسلامیہ کی نمائندگی کے بغیر نامکمل سمجھتی ہے۔
خوش قسمتی سے افغانستان میں اب ایک آزاد و خود مختار اور افغانوں کی نمائندہ حکومت موجود ہے۔ اس حکومت نے نہ صرف امن امان کے قیام میں کامیابی حاصل کی ہے بلکہ سرحدات کو محفوظ بنانے، پڑوسیوں اور عالمی دنیا کے ساتھ سیاسی، اقتصادی اور سلامتی کے شعبوں میں مثبت تعلقات بنانے میں بھی کامیاب ہوئی ہے۔ اس لیے ایسے کانفرنسوں میں افغان حکومت کو مدعو نہ کرنے کے منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔
عبد القہار بلخی ترجمان وزارت خارجہ امارت اسلامیہ افغانستان