افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے افغانستان کےلیے ناروے کے ناظم الامور کلومن بکر نے ملاقات کی

افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے افغانستان کےلیے ناروے کے ناظم الامور کلومن بکر نے ملاقات کی، ملاقات میں انسانی امداد، سکیورٹی، ترقیاتی تعاون کے علاوہ دیگر سیاسی موضوعات پر بات چیت ہوئی۔ ناروے کے ناظم الامور نے وزارت خارجہ کے دفتر کے سامنے ہونے والے دھماکے کی مذمت کی اور اپنی حکومت […]

افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے افغانستان کےلیے ناروے کے ناظم الامور کلومن بکر نے ملاقات کی، ملاقات میں انسانی امداد، سکیورٹی، ترقیاتی تعاون کے علاوہ دیگر سیاسی موضوعات پر بات چیت ہوئی۔
ناروے کے ناظم الامور نے وزارت خارجہ کے دفتر کے سامنے ہونے والے دھماکے کی مذمت کی اور اپنی حکومت کی جانب سے افغانستان کے ساتھ وسیع تر تعلقات قائم کرنے کے خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے افغانستان کے ساتھ سیاسی بات چیت کے ذریعے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔ انہوں نے کہا نئی افغان انتظامیہ اب ایک حقیقت بن چکی، بین الاقوامی برادری ان کے ساتھ حقیقت پسندانہ رویہ اختیار کرے۔
افغان وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان اور بین الاقوامی برادری کے درمیان قربتیں بڑھانے کی ضرورت ہے ناروے اس سلسلے میں بہتر کردار ادا کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا نئی افغان حکومت کے مثبت اقدامات کی تعریف کرکے ان کا مثبت جواب دینا چاہیے۔
وزیر خارجہ نے کہا ہم کئی دہائیوں کے بعد امن و امان بحال کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ داعش اور منشیات کے خلاف منظم جنگ لڑی ہے، مستقبل میں بھی ہماری کوشش ہے کہ ملکی استحکام کو یقینی بناتے ہوئے کسی ملک کو افغانستان کی سرزمین سے خطرہ محسوس نہ ہونے دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ افغانستان میں دباو کی پالیسی کامیاب نہیں ہوئی، اب ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کی پالیسی اپنانی چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اب بھی کئی ممالک دباو کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں۔
اس موقع پر دونوں راہنماؤں نے تعلیم و تربیت سمیت کئی زیر تکمیل ترقیاتی منصوبوں پر بھی بات چیت کی۔