نام کاربری یا نشانی ایمیل
رمز عبور
مرا به خاطر بسپار
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹ کے ردعمل میں امارت اسلامیہ کے ترجمان کا بیان چوں کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے رپورٹ شائع کی ہے ، جس میں افغانستان میں بیرونی مسلح افراد کے حوالے سے غلط بیانات ظاہر کیے گئے ہیں۔ اس کے متعلق ہم درج ذیل ردعمل کا اظہار کرتے […]
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رپورٹ کے ردعمل میں امارت اسلامیہ کے ترجمان کا بیان
چوں کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے رپورٹ شائع کی ہے ، جس میں افغانستان میں بیرونی مسلح افراد کے حوالے سے غلط بیانات ظاہر کیے گئے ہیں۔ اس کے متعلق ہم درج ذیل ردعمل کا اظہار کرتے ہیں۔
مذکورہ بالا تینوں غلط معلومات اور اس سے منسلک دیگر پروپیگنڈہ کابل انتظامیہ کے اینٹلی جنس حلقہ جات کی جانب سے سلامتی کونسل کے رکن ممالک کو فراہم کیاجاتا ہے اور اس کا بڑا مقصدعدم اعتماد کو قائم، تشویش کو ایجاد کرنے سے امارت اسلامیہ اور امریکا کے درمیان طے شدہ معاہدے کو نقصان پہنچاکر امن عمل کو سبوتاژ کریں۔
امریکا کے ساتھ طے شدہ معاہدے کو امارت اسلامیہ پابند ہے، کسی کو اجازت نہیں دیتی کہ ہماری سرزمین سے امریکا اور اس کے اتحادی ممالک کی سلامتی کے خلاف فائدہ اٹھائے ، یہاں تربیتی مراکز قائم کریں اور یا مالی اعانت اکھٹے کرنے اور جنگ جاری رکھنے کے بہانے ڈھونڈلے۔
لیکن سلامتی کونسل کے رکن ممالک اس حوالے سے اینٹلی جنس جھوٹے معلومات کے قربانی نہیں ہونے چاہیے ۔افغانستان میں جنگ کے تسلسل اور اس تنازعہ میں امریکا اور اس کے اتحادی ممالک کی مسلسل موجودگی کے متعلق دشمنوں اور امن مخالف عناصر کی من گھڑت اور بےبنیاد رپورٹوں کو اہمیت نہ دے۔
ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ
05 ذی الحجۃ 1441 ھ بمطابق 26 جولائی 2020 ء
یہ مضمون بغیر لیبل والا ہے۔