امارت اسلامیہ سے جنگ بندی کے مطالبے پر ترجمان کا ردعمل

چند روز سے مختلف تنظیموں، فریق اور کابل انتظامیہ کے حکام کی جانب سے باربار مطالبہ کیا جارہا ہے کہ  امارت اسلامیہ کی جانب سے جنگ بندی  یا جنگ میں کمی ہو جائے۔ امارت اسلامیہ اپنے اہل وطن اور عالمی برادری کو  واضح بتلاتی ہے کہ ہم نے صلح اور جنگ کے اختتام کے لیے […]

چند روز سے مختلف تنظیموں، فریق اور کابل انتظامیہ کے حکام کی جانب سے باربار مطالبہ کیا جارہا ہے کہ  امارت اسلامیہ کی جانب سے جنگ بندی  یا جنگ میں کمی ہو جائے۔

امارت اسلامیہ اپنے اہل وطن اور عالمی برادری کو  واضح بتلاتی ہے کہ ہم نے صلح اور جنگ کے اختتام کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کردی ۔

سب گواہ ہیں کہ امارت اسلامیہ نے امریکا  کیساتھ اسی لیے معاہدہ پر دستخظ کرلیا ،کہ 19 سالہ جنگ کو ختم کرنے کے لیے پرامن راہ تلاش کی جائے۔

ہمارے اور امریکا کے درمیان طے شدہ معاہدہ میں صراحتا تحریر ہے اور اس معاہدے کی سلامتی کونسل اور عالمی برادری نے بھی تصدیق کی ہے ،اس میں واضح طور پر درج ہے کہ دستخط سے دس کے اندر اندر  فریقین 6000 ہزار قیدیوں کو رہا کرینگے اور بین الافغان مذاکرات کےآغاز کےلیے  راہ ہموار کی جائے۔

بین الافغان مذاکرات میں بذات خود  صلح، امن اور جنگ کے خاتمہ کےطورطریقے  تلاش کی جاسکتی ہے اور اب تک اس میں بہت پیشترفت ہونے کا امکان تھا۔

یہ کہ کابل انتظامیہ کے مفادات جنگ کے دوام میں ہے، تو معاہدے کے پہلے روز سے اس  کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کا آغاز کیا، مختلف بہانوں سے قیدیوں کی رہائی آج تک مؤخر کردی اور ایک جامع ٹیم متعارف کروایااور نہ ہی باہمی اختلافات کو حل کیا۔

اسی طرح امریکا، نیٹو اور دیگر حامیوں نے بھی معاہدے کی شقوں پر عمل درآمد ہونے کی راہ میں اپنی ذمہ داریوں کو ادا نہیں کیا۔

اس کے برعکس نیٹو نے جنگ جاری کھنے کی خاطر کابل انتظامیہ کو  لاکھوں گولیوں (راؤنڈز) کا امداد بھی دیا، جو بذات خود ایک اشتعال انگیز قدم ہے۔

اس حال میں مخالف فریق اپنی ذمہ داری ادا نہیں کرتی، امارت اسلامیہ سے باربار جنگ بندی اور جنگ میں کمی کا مطالبہ کرناغیرمنطقی اور موقع سے فائدہ اٹھانا ہے۔

امارت اسلامیہ معاہدہ کے متن کے مطابق صلح اور امن کے سلسلے میں عملی  پیشرفت چاہتی ہے اور یہی واحد پرامن طریقہ ہے ، جو امارت اسلامیہ اور امریکا  کو جنگ کے خاتمہ اور افغانوں کو پائیدار امن تک پہنچا سکتا ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ

03 رمضان المبارک 1441 ھ بمطابق 26 اپریل 2020 ہ