امارت اسلامیہ ملک کی تعمیر نو اور اقتصادی انفراسٹرکچر کی بحالی اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے: نائب وزیر اعظم آفس

امارت اسلامیہ ملک کی تعمیر نو اور اقتصادی انفراسٹرکچر کی بحالی اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے: نائب وزیر اعظم آفس کابل (بی این اے) نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور کے آفس نے آج ایک بیان شائع کرتے ہوئے ٹاپی اور دیگر قومی منصوبوں کی حفاظت کی یقین دہانی کرائی ہے اور کہا ہے کہ […]

امارت اسلامیہ ملک کی تعمیر نو اور اقتصادی انفراسٹرکچر کی بحالی اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے: نائب وزیر اعظم آفس
کابل (بی این اے) نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور کے آفس نے آج ایک بیان شائع کرتے ہوئے ٹاپی اور دیگر قومی منصوبوں کی حفاظت کی یقین دہانی کرائی ہے اور کہا ہے کہ امارت اسلامیہ ملک کی تعمیر نو اور اقتصادی ڈھانچے کی بحالی کو اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے۔
باختر نیوز ایجنسی کی خبر کے مطابق بیان میں کہا گیا ٹاپی منصوبہ علاقائی سطح پر ایک اہم اقتصادی منصوبہ ہے اور اس کا آغاز امارت اسلامیہ افغانستان کے پہلے دور حکومت میں ہوا تھا لیکن افغانستان پر امریکی قبضے کی وجہ سے اس کی تکمیل میں تاخیر ہوئی ہے۔
اعلامیہ میں لکھا گیا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان کے دوبارہ قیام کے ساتھ ہی ملک بھر میں امن و امان کی صورت حال مکمل طور پر یقینی بنادی گئی ہے اور اس منصوبے پر عمل درآمد کے لیے اب پہلے سے بہتر موقع فراہم کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ٹھوس اقدامات کیے گئے ہیں۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے امارت اسلامیہ افغانستان ملک میں قومی منصوبوں کی حفاظت پر بھرپور توجہ دے رہی ہے اور ملک میں ٹاپی پروجیکٹ پر عمل در آمد کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ وہ اس منصوبے کو ملک کے اقتصادی ڈھانچے کے ایک اہم عنصر کے طور پر دیکھتے ہیں اور اس کے عملی کام کے آغاز کو افغانوں کے لیے ایک اچھی خبر سمجھتے ہیں۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چند روز قبل وزارت داخلہ، وزارت قومی دفاع اور ڈائریکٹریٹ جنرل آف انٹیلی جنس کے حکام نے ٹاپی منصوبے کی سیکیورٹی کے لیے ترکمانستان کے نمائندوں سے ملاقات کی تھی اور انہیں یقین دہانی کرائی تھی۔
مذکورہ آفس نے وضاحت کی ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو امارت اسلامیہ اس منصوبے کے حفاظت کے لیے ایک خصوصی فورس تشکیل دے گی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے امارت اسلامیہ افغانستان ملک کی تعمیر نو اور اقتصادی ڈھانچے کی بحالی اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے اور اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ خطے کی سیاسی اور اقتصادی خوشحالی اور امن و امان خطے کے تمام ممالک کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور اس کے لیے مشترکہ اقدامات کیے جانے چاہییں۔
نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور آفس نے واضح کیا کہ امارت اسلامیہ افغانستان اپنے پڑوسیوں، خطے اور دنیا کے ممالک کے ساتھ باہمی مفادات اور تعاون پر مبنی تعلقات چاہتی ہے اور اقتصادی تعاون کے میدان میں امن و امان مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کرتی ہے۔