کابل

امریکی محکمہ دفاع کے حوالے سے شائع ہونے والی جعلی دستاویز روایتی پروپیگنڈے کا تسلسل ہے۔

امریکی محکمہ دفاع کے حوالے سے شائع ہونے والی جعلی دستاویز روایتی پروپیگنڈے کا تسلسل ہے۔

 

بعض مغربی ذرائع ابلاغ نے رپورٹس شائع کی ہیں کہ امریکی وزارت دفاع کی ایک افشاء کردہ دستاویز سے ظاہر ہوتا ہے کہ گویا افغانستان دہشت گردی کا مرکز بن چکا ہے۔ہم ان کا یہ دعوی سختی سے مسترد کرتے ہیں۔افغانستان علاقائی سطح پر ایک پرامن ملک بن چکا ہے۔ حالیہ عیدالفطر اس کی بہترین مثال ہے جس میں پورے ملک میں بدامنی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔ اس کے علاوہ سیاسی اور سفارتی میدان میں عالمی برادری کے ساتھ تعلقات اور بات چیت میں مسلسل پیش رفت نظر آرہی ہے، ایسی صورت حال میں اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ دعوے اور خود ساختہ دستاویزات کی اشاعت وہ بدطنیت انٹیلی جنس حلقے کر رہے ہیں جنہیں افغان عوام کی اچھی حالت کسی طور قبول نہیں۔
امارت اسلامیہ افغانستان کا ملک پر مکمل کنٹرول ہے اور وہ کسی کو اجازت نہیں دیتی کہ وہ افغانستان کو کسی دوسرے ملک کی سلامتی کے خلاف استعمال کرے، خاص طور پر داعش جیسے باغی گروہ کو، جسے سختی سے دبایا جا چکا ہے اور اس کا خاتمہ ہو رہا ہے۔
امارت اسلامیہ کے مضبوط تعہد (کمٹمنٹ) اور عملی اقدامات کے باوجود افغانستان کو خطرہ بناکر پیش کیا جارہا ہے، یہاں امن و استحکام اور امارت اسلامیہ کے مثبت پیغامات کا خیرمقدم کرنے کے بجائے اس قسم کی جانبدارانہ رپورٹس شائع کی جارہی ہیں، یہ سب اس بات کا مظہر ہے کہ امریکہ کے بعض حلقوں نے اب بھی افغانستان کے عوام سے دشمنی کا رویہ ترک نہیں کیا۔
لیکن سب کو یہ بات جان لینی چاہیے کہ اب عوامی ذہن کو ایسی ناکام کوششوں سے فریب نہیں دیا جاسکتا۔

ترجمان امارت اسلامیہ ذبیح اللہ مجاہد
3/10/1444 ھ
۔23/4/2023