امریکی وزارت خزانہ کی رپورٹ کےبابت ترجمان کا بیان

امریکی وزارت خزانہ کی رپورٹ کےبابت امارت اسلامیہ کے ترجمان کا بیان امریکی وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں القاعدہ کے ارکان موجود اور گویا کہ پہلے سے زیادہ طاقتور  ہوچکے ہیں۔ ہم اس رپورٹ کی سختی سے تردید کرتے ہیں، مذکورہ رپورٹ غلط معلومات کی بنیاد پر خودغرض اور […]

امریکی وزارت خزانہ کی رپورٹ کےبابت امارت اسلامیہ کے ترجمان کا بیان

امریکی وزارت خزانہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں القاعدہ کے ارکان موجود اور گویا کہ پہلے سے زیادہ طاقتور  ہوچکے ہیں۔

ہم اس رپورٹ کی سختی سے تردید کرتے ہیں، مذکورہ رپورٹ غلط معلومات کی بنیاد پر خودغرض اور جنگ طلب عناصر کی جانب سے مرتب کیا گیا ہے۔

جب افغانستان میں 2001ء کے بعد وسیع جنگ شروع ہوئی اور اس کے بعد بعض عرب ممالک میں تبدیلیاں آئیں،افغانستان میں پہلے سے موجود القاعدہ کے اراکین اوردیگر بیرونی ممالک کے شہری دوبارہ اپنے اپنے ملکوں کو چلے گئے۔

اس وقت افغانستان میں القاعدہ کا کوئی رکن موجود ہے اور نہ ہی یہاں غیرملکی افراد کے  قیام کی ضرورت ہے۔

بدقسمتی سے چند عناصر اپنے ذاتی مفادات اور مذموم مقاصد کے لیے ایسے پروپیگنڈے کے ذریعے  افغان قوم پر مسلط کردہ جنگ کو جاری   رکھنےاور اس طریقے سے اذہان کو تشویش میں مبتلا کرنا چاہتا ہے، جنگ طب افراد  اور گروہوں سے جعلی رپورٹیں جمع کرکے ذرائع کو ارسال کردیتے ہیں ۔

ہم دوحہ معاہدے پر مکمل عمل درآمد موجودہ مسئلے کا معقول حل اور افغانستان و امریکی اقوام کی بھلائی اور مفاد میں سمجھتے ہیں۔

امارت اسلامیہ ایک بار پھر وعدہ کرتی ہے کہ دوحہ معاہدے کی تمام شقوں  کا پابند رہے گی،کسی کو بھی اجازت نہیں دے گی،کہ افغان سرزمین سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں    کی سلامتی کو  للکار دیں یا یہاں مراکز قائم کریں۔

امارت اسلامیہ وضاحت کرتی ہے کہ متعلقہ  فریقین دوحہ معاہدہ اور اس میں طے شدہ  اپنی اپنی  ذمہ داریوں کو  پابند رہنا چاہیے۔

ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ

14 جمادی الثانی 1442 ھ بمطابق  27 جنوری  2021ء