انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والے اداروں اور افراد کی غیر ذمہ دارانہ رپورٹس کے حوالے سے وزارت خارجہ کا اعلامیہ

انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والے اداروں اور افراد کی غیر ذمہ دارانہ رپورٹس کے حوالے سے وزارت خارجہ کا اعلامیہ۔ امارت اسلامیہ افغانستان نے اقوام متحدہ کی زیر نگرانی انسانی حقوق کےلیے کام کرنے والے اداروں اور افراد کو غیر جانب دارانہ تحقیقات تک رسائی کےلیے سکیورٹی اور دیگر متعلقہ ادروں کے تعاون سے […]

انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والے اداروں اور افراد کی غیر ذمہ دارانہ رپورٹس کے حوالے سے وزارت خارجہ کا اعلامیہ۔

امارت اسلامیہ افغانستان نے اقوام متحدہ کی زیر نگرانی انسانی حقوق کےلیے کام کرنے والے اداروں اور افراد کو غیر جانب دارانہ تحقیقات تک رسائی کےلیے سکیورٹی اور دیگر متعلقہ ادروں کے تعاون سے درکار ضروری سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی ہے۔ اس لیے مذکورہ اداروں کو اس مثبت جذبے کے غلط استعمال کی بجائے اس کی قدر کرنی چاہیے۔
سازگار ماحول فراہم کرنے میں تعاون کرنے کے باوجود اگر کچھ ادارے اور افراد تحقیق کےلیے قانونی اور علمی طریقے اپنانے کی بجائے پروپگنڈوں اور ورچوئل ذرائع ( سوشل میڈیا اور ای میل) کی بنیاد پر رپورٹس بناتے اور حکومت کے خلاف استعمال کرتے ہوں تو وہ نہ صرف اپنی رپورٹس پر عوام کے اعتماد کو ختم کرتے ہیں بلکہ اپنے متعلقہ اداروں کی غیر جانب داری پر بھی سوال کھڑے کرتے ہیں۔
عالمی دنیا اور بین الاقوامی تنظیمیں ایسے افراد کو ملکوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے نام سے فائدہ اٹھا کر ذاتی معاہدوں اور سیاسی ایجنڈے آگے بڑھانے کی اجازت نہیں دینی چاہیے اور نہ ہی انسانی سرگرمیوں کے سلسلے میں حکام کے تعاون کے جذبے کو دبانا چاہیے۔
امارت اسلامیہ افغانستان اسلامی تعلیمات اور قومی روایات کی روشنی میں اپنے شہریوں کے انسانی حقوق کے لیے قول و عمل دونوں میں پرعزم ہے۔ ان حقائق پر غور کیا جائے تو گذشتہ بیس سالوں کے مقابلے میں 15 اگست 2021 کی تبدیلی کے بعد انسانی حقوق کی صورت حال میں نمایاں مثبت تبدیلی آئی ہے۔ شہریوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے متعلق کسی بھی دعوے کی تحقیقات کی جاتی ہیں اور عدالتی اداروں کی طرف سے مکمل شفافیت اور انصاف کے ساتھ مجرم اور متاثرہ فریق میں فرق کیے بغیر حق حق دار کو دیا جاتا ہے۔