ایوان صدر میڈیا ڈائریکٹر سمیت 16 فوجی ہلاک

کابل انتظامیہ کے صدارتی محل میڈیا ڈائریکٹر اور کٹھ پتلی فوجوں کو امارت اسلامیہ کے مجاہدین کابل اور ننگرہار صوبوں میں نشانہ بنایا۔ آمدہ رپورٹ کے مطابق جمعہ کےروز سہ پہرکے وقت کابل شہر کے دارالامان کے علاقے میں مجاہدین نے کابل انتظامیہ کے ایک دھڑے کے سربراہ اشرف غنی کے سابق ترجمان اور موجودہ […]

کابل انتظامیہ کے صدارتی محل میڈیا ڈائریکٹر اور کٹھ پتلی فوجوں کو امارت اسلامیہ کے مجاہدین کابل اور ننگرہار صوبوں میں نشانہ بنایا۔
آمدہ رپورٹ کے مطابق جمعہ کےروز سہ پہرکے وقت کابل شہر کے دارالامان کے علاقے میں مجاہدین نے کابل انتظامیہ کے ایک دھڑے کے سربراہ اشرف غنی کے سابق ترجمان اور موجودہ میڈیا انچارج دواخان مینہ پال کو موت کے گھاٹ اتاردیا، جبکہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب پل چرخی کے علاقے میں واقع کمانڈو کے مرکز پر مجاہدین نے میزائل داغے، جو اہداف پرگریں، جس سے دشمن کو جانی و مالی نقصانات کا سامنا ہوا اسی رات ہی کے وقت ضلع بگرامی کے سیاہ بینہ کے علاقے میں مجاہدین کے حملے میں 4 فوجی ہلاک، 2 زخمی، ایک ٹینک بھی تباہ ہوا اور جمعہ کے روز دوپہر کے وقت ضلع چارآسیاب کے مربوطہ علاقے میں مجاہدین اور کٹھ پتلی فوجوں کے درمیان چھڑنے والی لڑائی میں 6 اہلکاروں کو ہلاکتوں کا سامنا ہوا۔
دوسری جانب جمعہ کے روز صبح کے وقت صوبہ ننگرہار ضلع شیرزاد کے گندمک کے علاقے گاڈو طوطان کے مقام پر مجاہدین نے سیکورٹی فورسز پر حملہ کیا، جس میں 5 اہلکار ہلاک، 7 زخمی اور ایک ٹینک بھی تباہ ہوا۔