جنگی جرائم (اپریل2017)

تحریر: سید سعید یکم اپریل 2017 کو داخلی فورسز نے ہلمند کے دارالحکومت لشکرگاہ کے قریب باباجی کے علاقے پر چھاپہ مارا ایک گھر اور ہسپتال کو بموں سے اڑا دیا گیا اس واقعہ میں دس عام شہریوں جن میں بچے بھی شامل تھے ، کو شہید کیا گیا ہے ہلمند کے سرکاری حکام نے […]

تحریر: سید سعید

یکم اپریل 2017 کو داخلی فورسز نے ہلمند کے دارالحکومت لشکرگاہ کے قریب باباجی کے علاقے پر چھاپہ مارا ایک گھر اور ہسپتال کو بموں سے اڑا دیا گیا اس واقعہ میں دس عام شہریوں جن میں بچے بھی شامل تھے ، کو شہید کیا گیا ہے ہلمند کے سرکاری حکام نے بھی اس واقعہ کی تصدیق کی ہے ۔

یکم اپریل کو حملہ آوروں نے افغان اجرتی فورسز کے ساتھ مل کر صوبہ کاپیسا ضلع نجراب کے علاقے چنار پر چھاپہ مارا 9 افراد کو شہید اور زخمی کردیا جبکہ دو افراد [جن میں ایک خاتون تھی] کو حراست میں لیا ۔

2 اپریل کو قندھار کے ضلع شاہ ولیکوٹ کے علاقے چنار بازار پر اجرتی فورسز نے چھاپہ مار کر کئی دکانوں، پٹرول پمپ اور گاڑیوں کو جلا دیا گیا ۔

2 اپریل کو صوبہ ہرات کے شنڈنڈ کے علاقے جوخرمن میں پولیس نے ایک گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک شخص شہید ہوا جبکہ دو افراد کو حراست میں لیا ۔

3 اپریل کو صوبہ بادغیس کے ضلع درہ بوم کے مرکز کے قریب افغان فوجیوں نے فائرنگ کر کے ایک معصوم بچی کو شہید اور ایک شخص کو زخمی کردیا ۔

7 اپریل کو صوبہ ارزگان کے دارالحکومت ترینکوٹ میں قبائلی رہنماؤں اور شہریوں نے حملہ آوروں اور مخلوط حکومت کی جانب سے شہری آبادی پر بمباری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران درجنوں عام شہری جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں ، امریکی بمباری میں شہید ہوئے ، آزادی ریڈیو کے مطابق ارزگان کے حکام نے بھی تصدیق کی ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران بمباری میں بیس افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں ۔

8 اپریل کو صوبہ لغمان کے دارالحکومت مہتر لام کے قریب کمانڈر شریف کے اہلکاروں نے مہترلام اور علیشنگ کے درمیان واقع ایک پل کو تباہ کر دیا ہے تاکہ اس پل پر طالبان آمد و رفت نہ کریں ۔

8 اپریل کو صوبہ کاپیسا ضلع الہ سای میں پولیس کی فائرنگ سے تین شہری شہید ہوئے ۔

15 اپریل کو صوبہ سرپل کے ضلع صیاد کے علاقے پستہ مزار میں داخلی فوجیوں کی فائرنگ سے تین افراد شہید ہوئے ۔

15 اپریل کو صوبہ غزنی ضلع شلگر کے علاقے غندو گاؤں میں افغان فورسز کے راکٹ حملے میں محمد نذیر کے گھر کی دو خواتین اور دو بچے جاں بحق اور تین معصوم بچے زخمی ہوئے ۔

15 اپریل کو صوبہ پکتیا کے دارالحکومت میں قومی ملیشیا کے اہلکاروں نے دو شہریوں کو بموں سے اڑا دیا اس واقعہ کے بعد علاقے کے عوام نے مخلوط حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا اور نعرہ بازی کی ۔

17 اپریل کو افغان فورسز نے صوبہ فاریاب کے ضلع المار میں ایک شخص کو شہید کر دیا ۔

17 اپریل کو صوبہ بدخشان ضلع تگاب کے علاقے شیدکان میں فورسز کی فائرنگ سے دو معصوم بچے شہید ،ایک خاتون اور دو بچ زخمی ہوئے ۔

19 اپریل کو صوبہ فراہ کے ضلع فراہ رود کے بازار میں کمانڈر خدائیداد کی قیادت میں فورسز نے پچاس دکانداروں کو حراست میں لے کر ان پر تشدد کیا اور ایک دکاندار کو شہید کردیا ۔

21 اپریل کو صوبہ قندوز کے دارالحکومت کے قریب الچین اور تیلوکہ علاقوں میں قابض افواج اور اجرتی فورسز نے چند دن کارروائیوں کے بعد جاتے ہوئے علاقے پر کیمیکلز بم گرائے گئے جس سے لوگ بے ہوش ہو گئے ، ان زہریلا بموں کا استعمال جنیواکنونشن اور انسانی حقوق کی جانب سے بڑا جنگی جرم سمجھا جاتا ہے ۔

24 اپریل کو صوبہ پکتیکا ضلع سرحوضی میں فورسز کی فائرنگ سے دو افراد شہید ہوئے اس کے بعد علاقے کے لوگوں نے لاشوں کو گورنر ہاوس کے سامنے رکھ کر شدید احتجاج کیا ، مظاہرین پر پولیس نے فائرنگ کر دی جس میں پندرہ مظاہرین زخمی ہو گئے ۔

27 اپریل کو صوبہ کنڑ ضلع سرکاڑو کے علاقے بارودگی گاؤں میں فوج نے بمباری کی جس میں راضی گل نامی شخص اور اس کی بیوی شہید ہوگئے ۔

27 اپریل کو صوبہ ننگرہار ضلع خوگیانو کے علاقے وزیر پیرخ خیل میں قابض افواج اور اجرتی فورسز نے مل کر چھاپہ مارا ، گھروں کے دروازے توڑ دیئے ، لوگوں کو مارا پیٹا گیا اور ایک عام شہری کو شہید کر دیا ۔

29 اپریل کو صوبہ ہلمند ضلع گریشک کے علاقے نہرسراج دیخچال میں حملہ آوروں اور افغان فورسز نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے ایک گھر کو جلا دیا اور ایک شخص کو شہید کر دیا گیا ۔

ذرائع: “بی بی سی، آزادی ریڈیو ، افغان اسلامک پریس، پژواک، خبریال ، لر او بر، نن ڈاٹ ایشیا اور بینوا ویب سائٹس” ۔