جنگی جرائم اکتوبر2019

سیدسعید یکم اکتوبر 2019 کو صوبہ بغلان کے ضلع پل خمری کے علاقے چشمہ شیر میں فوج کی اندھادھند فائرنگ سے 8 بچے شہید اور زخمی ہوگئے۔ اسی دن صوبہ جوزجان کے ضلع خانقاہ، اقچہ اور فیض آباد میں امریکی فوج کی کارروائیوں میں گیارہ شہری شہید ہوئے۔ جن میں خانقاہ میں سات شہری شہید […]

سیدسعید

یکم اکتوبر 2019 کو صوبہ بغلان کے ضلع پل خمری کے علاقے چشمہ شیر میں فوج کی اندھادھند فائرنگ سے 8 بچے شہید اور زخمی ہوگئے۔ اسی دن صوبہ جوزجان کے ضلع خانقاہ، اقچہ اور فیض آباد میں امریکی فوج کی کارروائیوں میں گیارہ شہری شہید ہوئے۔ جن میں خانقاہ میں سات شہری شہید اور زخمی، آقچہ میں ایک شخص شہید اور ایک خاتون زخمی اور فیض آباد میں ایک شخص شہید اور اس کی بیٹی زخمی ہوگئی۔ اسی طرح آپریشن میں لوگوں کے چودہ مکانات بھی تباہ کر دیے گئے۔ جب کہ امریکی فوج نے صوبہ غزنی کے ضلع شلگر میں مشہور دینی مدرسہ نور المدرس اور مصطفی گاؤں پر چھاپہ مارا۔ جس میں مدرسہ کی لائبریری، رہائشی کمرے اور گندم کے گودام تباہ کر دیے گئے۔ جب کہ چار مکانوں کے دروازے دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیے گئے۔ اسی دن صوبہ کاپیسا کے ضلع نجراب کے علاقے افغانیہ درہ اور باقرخیل میں افغان فوج کی اندھادھند فائرنگ سے 6 بچے اور خواتین شہید اور دو دیگر زخمی ہوگئے۔

2اکتوبر کو صوبہ غزنی کے ضلع گیرو کے گاؤں دیسی میں امریکی فوج کی بمباری سے تین شہری شہید ہوگئے۔ اسی ضلع کے علاقے پارچہ میں امریکی فوج کے ڈرون حملے میں اسکول کے استاد حضرت محمد شہید ہوگئے۔ صوبہ غزنی کے ضلع جغتو کے علاقے قیاق میں افغان فوج کی گولہ باری سے 6 شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔ اگلے دن صوبہ ہلمند کے ضلع واشیر کے علاقے ملغزار میں امریکی فوج کے ڈرون حملے میں دو عام شہری شہید ہوگئے۔ جب کہ 4اکتوبر کو صوبہ غور کے ضلع چارسدہ کے قلعہ گوہر میں افغان فوج کی گولہ باری سے دو خواتین شہید اور ایک زخمی ہوگئی۔

8اکتوبر کو سفاک دشمن نے صوبہ پکتیکا کے ضلع خوشامند کے وطوخیل اور حاجی نور محمد نظام خیل نامی دیہات پر ایک چھاپے کے دوران ایک مدرسہ اور دو مکانات تباہ کر دیے اور چار شہریوں کو شہید کر دیا۔ اگلے دن صوبہ اروزگان کے ضلع چہارچینو کے علاقے دان میں امریکی فوج نے چھاپے کے دوران دو عام شہریوں کو شہید اور گاڑیوں کو جلا دیا۔ جب کہ صوبہ ہلمند کے ضلع گریشک کے علاقے نہرسراج میں امریکی فوج کی بمباری سے دو افراد شہید اور ایک اور شخص زخمی ہوگیا۔ امریکی فوج نے صوبہ بدخشاں کے ضلع وردج کے گاؤں سترب پر چھاپہ مارا۔ ایک مسجد کو شہید اور متعدد مکانات تباہ کر دیے۔ تین خواتین کو شہید اور گیارہ افراد کو زخمی کر دیا، جب کہ چھ شہریوں کو گرفتار کر لیا۔

10اکتوبر کو مشترکہ فوج نے صوبہ قندوز کے ضلع چاردرہ کے علاقے نہرصوفی میں ایک چھاپے کے دوران ایک مسجد اور دو مکانات تباہ کر دیے۔ چار شہریوں کو گرفتار کرلیا۔ اگلے دن صوبہ کاپیسا کے ضلع الہ سائی کے علاقے کراجی پر چھاپے کے دوران سفاک دشمن نے دو عام شہریوں کو شہید کر دیا۔ جب کہ صوبہ پکتیکا کے ضلع مٹھاخان کے علاقے سیدوقلعہ میں افغان فوج نے فائرنگ کر کے دو شہریوں کو شہید کر دیا۔ اسی طرح صوبہ بلخ کے ضلع چہاربولک کے علاقے ارناکارو میں امریکی فوج نے ایک مدرسے پر چھاپہ مارا۔ چار طلبا اور دو اساتذہ کو حراست میں لے لیا گیا۔

12اکتوبر کو صوبہ غزنی کے ضلع دہک کے علاقے تاسن پر امریکی فوج نے چھاپہ مارا، جس میں چار شہری شہید اور دو زخمی ہوگئے۔ اگلے دن صوبہ زابل کے ضلع شاجوی کے بازار پر افغان اجرتی فوج کے فضائی حملے میں 6 شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔ صوبہ ہلمند کے ضلع مارجہ کے علاقے بلاک تعمریان میں افغان فوج کی گولہ باری کے نتیجے میں 6 خواتین اور بچے زخمی ہوگئے۔ اس کے علاوہ آبی ژرندہ کے علاقے میں امریکی فوج کی بمباری سے ایک خاتون شہید ہوگئی۔ امریکی فوج نے صوبہ میدان وردگ کے ضلع سیبکی کے بازار پر چھاپہ مارا۔ اس دوران متعدد دکانیں تباہ کر دیں اور قیمتی سامان لوٹ لیا۔ صوبہ بدخشان کے ضلع وردج کے گاؤں باسند پر امریکی فوج اور افغان فوج کی بمباری میں 15 مکانات تباہ ہوگئے۔ جب کہ خواتین اور بچوں سمیت 13 شہری شہید اور 20 زخمی ہوگئے۔

15اکتوبر کو صوبہ میدان وردگ کے ضلع نرخ کے علاقے صدمردہ اور سنگ قلعہ میں امریکی فوج کے حملے میں سات شہری شہید، پانچ قیدی اور دس گھر تباہ ہوگئے۔ جب کہ 17اکتوبر کو صوبہ اروزگان کے صدر مقام ترین کوٹ کے علاقے سردان میں سفاک دشمن کی بمباری میں 5 خواتین اور بچے شہید اور زخمی ہوگئے۔ اگلے دن صوبہ زابل کے صدر مقام قلات بازار کے قریب نمرو کے علاقے میں ڈرون حملے میں دو عام شہری شہید ہوگئے۔ سفاک دشمن نے صوبہ غزنی کے ضلع قرہ باغ کے گاؤں بدرگی میں ایک مسجد پر چھاپہ مارا اور لوگوں کو بہت مالی نقصان پہنچایا۔ صوبہ زابل کے دارالحکومت قلات بازار میں مالک خان جامع مسجد کے قریب ڈرون حملے میں دو شہری شہید ہوگئے۔

20اکتوبر کو امریکی فوج نے صوبہ لوگر کے ضلع خروار میں چار شہریوں کو شہید کیا۔ جب کہ متعدد کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ صوبہ قندھار کے ضلع شاہ ولی کوٹ کے علاقے بالائی باغتو تنگی میں امریکی فوج نے ایک چھاپے کے دوران دو پیش اماموں سمیت چار افراد کو حراست میں لے لیا۔ سفاک دشمن نے صوبہ غزنی کے ضلع گیرو کے گاؤں موسی خیل میں دو عام شہریوں کو شہید کر دیا۔ اگلے دن 21اکتوبر کو صوبہ زابل کے ضلع شاہ جوئی کے قریب بازرگن کے علاقے میں افغان فوج کی گولہ باری سے چار خواتین شہید اور گیارہ خواتین اور بچے زخمی ہوگئے۔

22اکتوبر کو صوبہ پکتیکا کے ضلع ڈیلہ کے مضافات میں امریکی فوج کے ڈرون حملے میں دو عام شہری شہید ہوگئے۔ صوبہ پکتیا کے ضلع زرمت کے علاقے کلا لگو میں ڈرون حملے میں دو عام شہری شہید ہوگئے۔ جب کہ 24اکتوبر کو صوبہ میدان وردگ کے ضلع چک کے علاقے السنگ میں افغان پولیس کی فائرنگ سے دو عام شہری (باپ بیٹا) شہید ہوگئے۔

27اکتوبر کو صوبہ ہلمند کے ضلع گریشک کے علاقے مالگیر دشت میں امریکی فوج کے ڈرون حملے میں تین شہری شہید ہوگئے۔ وفاقی دارالحکومت کابل کے ضلع موسہی کے علاقے قلعہ عبدالرؤف میں 01یونٹ کے اہل کاروں نے فائرنگ کر کے دو شہری (باپ بیٹا) کو شہید اور مقامی مدرسے کے پانچ طلبا کو گرفتار کر لیا۔ صوبہ ننگرہار کے ضلع خوگیانی کے گاؤں ملالی میں افغان فوج کی فائرنگ سے دو بچے اور ایک خاتون شہید ہوگئیں۔

ذرائع: بی بی سی، آزادی ریڈیو، افغان اسلامک پریس، پژواک، خبریال، لر او بر، نن ڈاٹ ایشیا اور دیگر ویب سائٹس۔