جنگی جرائم اکتوبر2020

تحریر: سید سعید 2 اکتوبر 2020 کو صوبہ پکتیکا کے ضلع اورگون کے پیر کوٹی کے علاقے میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک بچہ شہید ہوگیا۔ 3 اکتوبر کو صوبہ بدخشاں کے ضلع یفتل پائین کے گاؤں باغبالین میں سیکورٹی فورسز کے اہل کاروں نے فائرنگ کر کے ایک بچہ شہید کر دیا۔ 4 […]

تحریر: سید سعید

2 اکتوبر 2020 کو صوبہ پکتیکا کے ضلع اورگون کے پیر کوٹی کے علاقے میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک بچہ شہید ہوگیا۔
3 اکتوبر کو صوبہ بدخشاں کے ضلع یفتل پائین کے گاؤں باغبالین میں سیکورٹی فورسز کے اہل کاروں نے فائرنگ کر کے ایک بچہ شہید کر دیا۔
4 اکتوبر کو صوبہ پروان کے ضلع بگرام کے گاؤں چوبخش رباط میں حملہ آوروں کے ڈرون حملے میں ایک نوجوان شہید ہوگیا۔
5 اکتوبر کو سرکاری فوج نے صوبہ لوگر کے علاقے بابوس میں ایک مسجد پر فضائی حملہ کیا، جس سے مسجد کا ایک حصہ منہدم ہوا لیکن اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
5 اکتوبر کو صوبہ فراہ کے دارالحکومت دہیک کے علاقہ میں سیکورٹی فورسز کی گولہ باری سے ایک بچہ اور ایک شخص شہید ہوگیا۔
6 اکتوبر کو صوبہ بغلان کے ضلع پل خمری کے گاؤں حسین خیل میں سیکورٹی فورسز کے اہل کاروں نے جاوید ، محب اللہ اور حاجی یار محمد نامی تین شہریوں کو گھروں سے حراست میں لیا اور بعد ازاں انہیں شہید کردیا۔
6 اکتوبر کو صوبہ بدخشان کے ضلع یاوان کے گاؤں انج میں سیکورٹی فورسز کی گولہ باری سے دو خواتین اور ایک بچہ زخمی اور دو مکانات کو نقصان پہنچا۔
7 اکتوبر کو صوبہ بادغیس کے ضلع قادیس کے علاقے لنگر میں سرکاری طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں ایک مسجد شہید ہوگئی۔
8 اکتوبر کو صوبہ سر پل کے دارالحکومت کے نواحی علاقہ بغاوی اور ضلع سید آباد کے علاقے پنجشیر میں سرکاری طیاروں کی بمباری سے ایک مسجد اور متعدد مکانات تباہ اور سات بچے اور خواتین زخمی ہوگئیں۔
9 اکتوبر کو صوبہ بغلان کے ضلع دہ صلاح کے کاشغری اور تل میر غازی کے علاقوں میں سرکاری فوج نے دو شہریوں کو شہید اور ایک کو زخمی کردیا۔
10 اکتوبر کو صوبہ قندوز کے ضلع خان آباد کے گاؤں اکاخیل میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک خاتون شہید اور دو دیگر زخمی ہوگئیں۔
10 اکتوبر کو صوبہ فاریاب کے ضلع قیصار کے علاقے بیش کپہ میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں ایک شہری شہید ہوگیا۔
12 اکتوبر کو صوبہ قندوز کے دارالحکومت کے نواحی علاقہ شورابی قشلاق میں سیکورٹی فورسز کی گولہ باری کے نتیجے میں ایک مسجد اور متعدد مکانات کو نقصان پہنچا اور سات شہری شہید اور چار زخمی ہوگئے۔
12 اکتوبر کو صوبہ میدان وردگ کے ضلع سید آباد کے سالار کے علاقے میں ایک شہری (عبد الولی) کو پولیس اہل کاروں نے شہید کردیا جو سامان خریدنے بازار جارہا تھا۔
12 اکتوبر کو صوبہ بغلان کے ضلع پل خمری کے ڈنڈ شہاب الدین کے دیہاتوں کلیم آغا اور اکاخیل میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں ایک خاتون شہید اور ایک زخمی ہوگئی۔
12 اکتوبر کو صوبہ ہلمند کے ضلع نادعلی کے نری ماندہ کے علاقے میں فضائی حملے میں 9 شہری شہید اور 6 بچے زخمی ہوگئے۔
12 اکتوبر کو صوبہ بغلان کے ضلع پل خمری کے گاؤں عمر خیل میں سیکورٹی فورسز کے حملے میں تین شہری شہید اور دو دیگر زخمی ہوگئے۔
13 اکتوبر کو افغان فوجیوں نے صوبہ غزنی کے ضلع شلگر کے گاؤں کنصف پر چھاپہ مارا، تلاشی لینے کے دوران گھروں کے دروازے توڑ ڈالے اور اکبر خان ، عمر جان اور عبداللہ نامی تین شہریوں کو شہید کیا اور لوگوں کو مالی نقصان پہنچایا۔
13 اکتوبر کو صوبہ قندوز کے ضلع دشت ارچی کے علاقے عیدگاہ اور لمڑ میں افغان فضائیہ کی بمباری سے 3 خواتین سمیت چار شہری شہید ہوگئے اور متعدد مکانات کو نقصان پہنچا۔
14 اکتوبر کو صوبہ فاریاب کے ضلع گریزیوان کے علاقے افغان تپہ میں اربکی ملیشیا کے اہل کاروں نے ایک باپ اور بیٹے کو شہید کردیا۔
15 اکتوبر کو صوبہ خوست کے دارالحکومت کے قریب لکنو کوڑیان گاؤں میں پولیس اہل کاروں نے ایک دکاندار شوکت اللہ کو شہید کردیا۔
16 اکتوبر کو سیکورٹی فورسز نے صوبہ فراہ کے دارالحکومت کے قریب کورہ گز کے علاقے میں حال ہی میں رہا ہونے والے قیدی (محمد قاسم) کے گھر پر چھاپہ مارا، قیدی اور اس کی چھوٹی بیٹی سمیت پانچ شہریوں کو شہید اور دو کو زخمی کردیا۔ نیز اس چھاپے میں رہائی پانے والے ایک اور قیدی (محمد اسماعیل) کو دس شہریوں سمیت حراست میں لیا۔
16 اکتوبر کو صوبہ فاریاب کے ضلع قیصار کے علاقے ارضیلک میں سرکاری فوج کے حملے میں خواتین اور بچوں سمیت پانچ شہری زخمی ہوگئے۔
16 اکتوبر کو صوبہ ننگرہار کے ضلع خوگیانی کے علاقے ذاویہ میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں ایک بچہ شہید ہوگیا۔
16 اکتوبر کو صوبہ کاپیسا کے ضلع نجراب کے علاقے سابات میں اربکی ملیشیا کے اہل کاروں نے مولوی عبد اللہ نامی ایک دینی عالم اور پیش امام کو شہید کردیا۔
17 اکتوبر کو صوبہ تخار کے ضلع نمک اب کے دیہ بالا گاؤں میں لڑاکا طیاروں نے ایک مکان اور ایک مسجد کو نشانہ بنایا، مکان میں ایک شخص ، ایک عورت اور تین بچے شہید ہوگئے جب کہ مسجد کو نقصان پہنچا لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
18 اکتوبر کو صوبہ بغلان کے ضلع مرکزی بغلان کے شہر کوہنہ بازار کے قریب سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک خاتون اور ایک شخص شہید ہوگیا۔
18 اکتوبر کو صوبہ بلخ کے ضلع زارع کے علاقے دہن درہ عالیہ میں سرکاری فوج کے مارٹر حملے میں ایک شہری شہید ہوگیا۔
18 اکتوبر کو سرکاری فوج نے صوبہ بغلان کے ضلع دوشی کے علاقے کیلہ میں رہائی پانے والے قیدی (روح اللہ) کے گھر پر چھاپہ مارا ، چھاپے کے دوران فوجیوں نے قیدی ، اس کے بیٹے اور مہمان کو شہید کردیا۔
18 اکتوبر کو صوبہ ہلمند کے صدر مقام لشکر گاہ کے وارڈ نمبر تین کے علاقے منڈویان میں سیکورٹی فورسز کے حملے میں ایک بوڑھا شخص شہید ہوگیا۔
18 اکتوبر کو صوبہ بادغیس کے ضلع بالا مرغاب کے بازار میں سرکاری فوج کے مارٹر حملے میں ایک شخص شہید ، اس کی بیوی زخمی اور اس کا گھر تباہ ہوگیا۔
18 اکتوبر کو صوبہ ننگرہار کے دارالحکومت کے قریب درونٹہ کے علاقے میں سرکاری فوج نے ایک دینی عالم (مولوی علی خان مخلص) کو شہید کردیا۔
19 اکتوبر کو سیکورٹی فورسز نے صوبہ ننگرہار کے ضلع شیرزاد کے گندمک کے علاقے میں ایک شہری (شائستہ خان ولد عین اللہ) جو ایک مقامی اسکول کا ملازم تھا ، کو شہید کردیا۔
19 اکتوبر کو سیکورٹی فورسز نے صوبہ ہلمند کے ضلع گرشک کے بند برق کے رہائشی علاقے پر ڈی سی توپ کا فائر کیا جس سے چار بچے شہید اور زخمی ہوگئے۔
20 اکتوبر کو صوبہ دایکندی کے ضلع گیزاب کے علاقے کاغ میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں ایک بچہ شہید اور دوسرا زخمی ہوگیا۔
20 اکتوبر کو صوبہ سرپل کے ضلع سوزمہ قلعہ کے علاقے گودار میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے 5 بچے شہید اور زخمی ہوگئے۔
20 اکتوبر کو صوبہ بلخ کے ضلع نہر شاہی کے علاقے شہریک ترکمنی میں سرکاری فوج کے مارٹر حملے میں دو لڑکیاں شہید ہوگئیں۔
20 اکتوبر کو صوبہ ہلمند کے ضلع گرشک کے مہاجرباز علاقے میں ہرات قندھار قومی شاہراہ پر سیکورٹی کے اہل کاروں نے مسافروں پر فائرنگ کردی ، جس کے نتیجے میں چار مسافر شہید اور زخمی ہوگئے۔
21 اکتوبر کو سرکاری طیاروں نے صوبہ بلخ کے ضلع دولت آباد کے جوی عرب کے علاقے میں ایک مسجد پر فضائی حملہ کیا، جس میں مسجد کو نقصان پہنچا اور ایک بچہ زخمی ہوگیا۔
21 اکتوبر کو صوبہ تخار کے صدر مقام تالقان کے علاقے ہزارہ قرلق میں کابل انتظامیہ کے فضائیہ نے ایک مسجد پر بمباری کی جس میں 12 معصوم بچے شہید اور پیش امام سمیت 18 بچے زخمی ہوگئے۔ تخار کے گورنر نے بھی اس حملے میں عام شہریوں کی شہادت کی تصدیق کی، تاہم ایوان صدر کے نائب امراللہ صالح نے اس حملے میں عام شہریوں کی شہادت کی تردید کی اور ڈھٹائی سے اعلان کیا کہ اس کارروائی میں مسلح طالبان کو نشانہ بنایا گیا۔
22 اکتوبر کو صوبہ میدان وردگ کے ضلع سید آباد کے علاقے ہفت اسیا میں سیکورٹی فورسز کے اہل کاروں نے ایک چلتی کار پر فائرنگ کر دی جس سے ایک شخص شہید اور اس کا 13 سالہ بیٹا زخمی ہوگیا۔
22 اکتوبر کو سرکاری فوج نے صوبہ تخار کے ضلع خواجہ غار کے علقے قروق میں ایک گھر پر بمباری کی جس میں چھ افراد زخمی ہوگئے۔
23 اکتوبر کو صوبہ خوست کے دارالحکومت کے قریب کونڈی کے علاقے میں پولیس اہل کاروں نے ایک دکان دار (محمد اکبر) کو اپنی دکان سے حراست میں لیا اور پھر منگسو کے علاقے میں شہید کردیا۔
25 اکتوبر کو سیکورٹی فورسز نے صوبہ غزنی کے ضلع واعظ کے گاؤں شیخان پر مارٹر فائر کیا جس کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور دوسرا زخمی ہوگیا۔
25 اکتوبر کو صوبہ میدان وردگ کے ضلع نرخ کے گاؤں چینو کے قریب حملہ آوروں کے ڈرون حملے میں ایک شہری (جیلانی خان) کے تین بچے شہید ہوگئے۔
25 اکتوبر کو صوبہ بلخ کے ضلع چاربولک کے علاقے تیمورک میں سرکاری طیاروں کی بمباری سے دو مکانات کو نقصان پہنچا اور خواتین اور بچوں سمیت پانچ افراد زخمی ہوگئے۔
25 اکتوبر کو صوبہ بلخ کے ضلع زارع کے علاقے بلند دریغ میں سیکورٹی فورسز کے حملے میں 3 بچے زخمی ہوئے اور لوگوں کو مالی نقصان پہنچا۔
25 اکتوبر کو کابل کے ضلع موسہی کے گاؤں کٹہ سنگ میں سیکورٹی اہل کاروں ایک شہری (معلم الوزی) کو شہید کردیا گیا اور لوگوں کو مالی نقصان پہنچا۔
27 اکتوبر کو صوبہ لوگر کے ضلع اذری کے کوزی چوتری کے علاقے میں سیکورٹی فورسز نے ایک شہری کو شہید کر دیا۔
27 اکتوبر کو صوبہ بلخ کے ضلع شولگرہ کے علاقے بودنہ قلاہ میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے 6 شہری شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔
27 اکتوبر کو صوبہ بلخ کے ضلع دولت آباد کے مرکز کے قریب سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک شہری شہید اور دو دیگر زخمی ہوگئے۔
28 اکتوبر کو صوبہ بدخشاں کے ضلع راغستان کے علاقے زرنداب میں سیکورٹی فورسز کے اہل کاروں نے رہائشی علاقوں پر ڈی سی توپوں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں پانچ کسان زخمی ہوگئے۔
28 اکتوبر کو صوبہ قندوز کے ضلع خان آباد کے گاؤں کمانڈر محراب میں سرکاری طیاروں کے فضائی حملے میں ایک مسجد شہید اور متعدد مکانات منہدم ہوگئے۔
29 اکتوبر کو صوبہ قندھار کے ضلع ارغنداب کے جوی لاہور کے علاقے میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں ایک خاتون اور چار بچے زخمی ہوگئے۔
30 اکتوبر کو صوبہ میدان وردگ کے ضلع جلریز کے علاقے زرلنگ میں سیکورٹی فورسز کی گولہ باری سے ایک مڈل اسکول جل گیا۔
30 اکتوبر کو صوبہ قندھار کے ضلع ژڑی کے علاقے سنگ حصار میں فضائی حملے میں سات شہری زخمی اور ایک شہید ہوگیا۔
31 اکتوبر کو صوبہ فاریاب ضلع قیصار کے کوہی اور قرقول علاقوں میں سیکورٹی فورسز کے بھاری ہتھیاروں کے حملے 3 بچے زخمی اور ایک خاتون شہید ہوگئی۔
31 اکتوبر کو صوبہ ہلمند کے صدر مقام لشکر گاہ کے تیسرے ضلع کے مانڈویان کے علاقے میں حملہ آوروں کے ڈرون حملے میں دو شہری شہید اور تین دیگر زخمی ہوگئے۔
31 اکتوبر کو حملہ آوروں اور کابل انتظامیہ کی فورسز نے صوبہ روزگان کے ضلع دہراود کے مرکزی بازار پر بمباری کی جس میں بازار کی مارکیٹوں اور دکانوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔
ذرائع: [بی بی سی ریڈیو ، آزادی ریڈیو، افغان اسلامک اور پژواک نیوز ایجنسی ، افغان ویب سائٹ، لر او بر، نن ڈاٹ ایشیاء اور بینوا ویب سائٹس]