جنگی جرائم اگست2018

سیدسعید یکم اگست 2018 کو صوبہ کاپیسا کے ضلع نجراب کے علاقے افغانیہ میں پولیس کی فائرنگ سے ایک عام شہری شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔ اگلے دن صوبہ ہرات کے ضلع شینڈنڈ کے علاقے زیرکوہ میں طالبان اور حملہ آوروں کے درمیان شیدید جھڑپوں کے بعد جارحیت پسندوں نے علاقے پر بمباری کر دی، […]

سیدسعید

یکم اگست 2018 کو صوبہ کاپیسا کے ضلع نجراب کے علاقے افغانیہ میں پولیس کی فائرنگ سے ایک عام شہری شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔ اگلے دن صوبہ ہرات کے ضلع شینڈنڈ کے علاقے زیرکوہ میں طالبان اور حملہ آوروں کے درمیان شیدید جھڑپوں کے بعد جارحیت پسندوں نے علاقے پر بمباری کر دی، جس کے نتیجے میں متعدد دکانیں اور گھر تباہ ہوئے۔ جب کہ تین افراد شہید اور زخمی بھی ہوئے۔ اسی طرح 3اگست کو صوبہ میدان وردگ کے ضلع نرخ کے علاقے درانی اور ملاخیل میں جارحیت پسندوں اور اجرتی فورسز نے چھاپے کے دوران ایک شخص کو شہید اور دس افراد کو زخمی کر دیا۔ اسی دن ننگرہار کے کے ضلع خوگیانی کے علاقے اودی گاؤں میں قابض اور اجرتی فورسز کی کارروائی میں چار شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔

6اگست کو صوبہ لوگر کے دارالحکومت کے قریب بابوس کے علاقے قلعہ ملا کے مقام پر فورسز کی گولہ باری کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت نو افراد شہید اور زخمی ہوگئے۔ جب کہ صوبہ بادغیس کے ضلع غورماچ کے علاقے حاجیان میں اجرتی فورسز کی بمباری میں ایک معصوم بچہ شہید ہوگیا۔ اسی طرح بادغیس کے ضلع مرغاب کے مضافات میں پولیس کی فائرنگ سے ایک ڈاکٹر سمیت چار شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔

8اگست کو جارحیت پسندوں اور اجرتی فورسز نے صوبہ اروزگان کے دارالحکومت ترین کوٹ کے علاقے محمد نبی خان اڈہ پر چھاپہ مارا۔ لائبریری، پی سی او اور اسپیئر پارٹس، آٹا، تیل، ایندھن وغیرہ جیسی 25 دکانیں لوٹنے کے بعد 32 ہزار لیٹر تیل اور 30 سے زائد گاڑیوں کو آگ لگا دی۔اس کے علاوہ علاقے میں 250 مسافروں کو لوٹ لیا۔ ان میں ایک مولاداد آکا بھی شامل ہے، جس سے 75 لاکھ روپے چھین لیے۔ موصوف اس رقم سے مال مویشی خرید کر عیدالاضحی کے موقع پر قندھار میں فروخت کرنا چاہتا تھا۔

10اگست کو فراہ کے ضلع فراہ رود کے علاقے ودنکان میں فورسز کے چھاپے کے دوران تین شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔ جب کہ 13اگست کو صوبہ میدان وردگ کے ضلع سیدآباد کے علاقے ماشین قلعہ میں قابض فوج کے ڈرون حملے میں ایک خاندان کے تین افراد ’رحمت اللہ، شنی گل اور مصطفی‘ شہید ہوئے۔ جب کہ داؤد نامی شخص کے دو بیٹے ’عتیق اللہ اور سمیع اللہ‘ زخمی ہوئے۔ اسی دن لوگر کے ضلع خوشی کے علاقے کنداب گاؤں میں قابض اور اجرتی فورسز کے چھاپے کے دوران 8 شہریوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ اگلے دن فاریاب کے ضلع گرزیوان کے علاقے بہارک میں قابض فوج کے فضائی حملے میں ایک مسجد شہید اور دو گھر تباہ ہوگئے۔ جب کہ صوبہ فراہ کے ضلع خاک سفید کے مختلف علاقوں پر بمباری کی گئی، جس میں ایک مسجد شہید، ایک کلینک سمیت متعدد گھر تباہ ہوئے۔ جب کہ تین افراد زخمی ہوئے۔

15اگست کو فاریاب کے ضلع چہل گزی کے علاقے دوآبابی میں قابض فوج نے سویلین آبادی پر بمباری کی، جس میں خواتین اور بچوں سمیت دس افراد شہید اور زخمی ہوئے۔ اسی طرح فراہ کے ضلع بالابلوک کے علاقے قلعہ کال، شیوان اور سجوئی کے علاقوں میں قابض اور اجرتی فورسز نے چھاپہ مارا۔ گھر گھر تلاشی کے بعد وحشیانہ بمباری کی گئی۔ جس میں 16 نہتے شہری شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔ جب کہ کابل کے ضلع پغمان کے علاقے ارغندی بادام قول کے حاطم خیل گاؤں میں جارحیت پسندوں اور افغان فورسز نے مشترکہ کارروائی کے دوران چھاپہ مارا۔ گھر گھر تلاشی کے دوران لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ پانچ شہریوں کو شہید، جب کہ 8 کو حراست میں لے لیا۔

17اگست کو صوبہ میدان وردگ کے ضلع سیدآباد کے علاقے پٹان خیل گاؤں میں جارحیت پسندوں اور کٹھ پتلی فورسز نے چھاپے کے دوران ایک مسجد اور دو گھروں کو تباہ اور پندرہ شہریوں کو گرفتار کیا۔ اسی روز کابل کے ضلع خاک جبار کے علاقے دربند میں حملہ آوروں اور داخلی فوجیوں نے چھاپے کے دوران سات شہریوں کو حراست میں لے لیا۔ جب کہ ارزگان کے صوبائی دارالحکومت ترین کوٹ کے علاقے مرغاب میں جارحیت پسندوں اور سرکاری فوج نے چھاپے کے دوران ایک شہری کو شہید اور چھ افراد کو حراست میں لے لیا۔

18اگست کو ہرات کے ضلع فارسی کے علاقے میں فورسز نے ایک شخص کو شہید کر دیا۔ اگلے دن فاریاب کے ضلع قرمقول کے مضافات میں پولیس نے ایک دینی مدرسے کے مہتمم اور ایک ڈرائیور کو شہید کر دیا۔ اسی طرح صوبہ ننگرہار کے ضلع خوگیانو کے علاقہ قیغلو میں حملہ آوروں اور افغان فورسز نے چھاپہ مارا۔ گھر گھر تلاشی کے دوران چار افراد کو شہید، جب کہ چار افراد کو حراست میں لے لیا۔

20اگست کو صوبہ فاریاب کے ضلع جمعہ بازار کے علاقے تپہ قشلاق میں قابض فوج کی بمباری میں 8 افراد شہید، جب کہ چار افراد زخمی ہوگئے۔ اگلے روز ميدان وردگ کے ضلع جلریز کے علاقے زیولات میں قابض فوج کی فضائی کارروائی میں چار گھر تباہ ہو گئے۔ ایک شہری شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔ اسی طرح 23اگست کو صوبہ پکتیکا کے ضلع وازیخوا کے علاقے کارگو میں پولیس نے ایک شخص ’جان محمد‘ کو شہید کر دیا۔ جب کہ 24اگست کو غزنی کے کے ضلع مقر کے اصغرخیل گاؤں میں قابض فوج کی بمباری میں ایک مسجد شہید ہوگئی۔

25اگست کو صوبہ میدان وردگ کے ضلع چک کے علاقے السنک میں حملہ آوروں اور اجرتی فورسز نے چھاپے کے دوران ایک مسجد اور دو گھروں کو تباہ کر دیا۔ ایک شہری شہید، ایک زخمی اور آٹھ افراد کو حراست میں لے لیا۔ اسی دن حملہ آوروں نے ننگرہار کے ضلع خوگیانو کے علاقے وزیراحمد خیل میں ایک شخص کو شہید اور ایک کو زخمی کر دیا۔ جب کہ 28اگست کو قندھار کے ضلع شاولی کوٹ کےعلاقے لوڑ شاوبی میں قابض اور اجرتی فورسز کے چھاپے میں دس شہری شہید، جب کہ چار افراد زخمی ہوگئے۔ اسی طرح 30اگست کو ہلمند کے ضلع نادعلی کے علاقے ڈبرو قلف میں پولیس کی فائرنگ سے ایک شخص شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔

ذرائع: ’بی بی سی، آزادی ریڈیو۔ افغان اسلامک پریس، پژواک، خبریال، لر او بر، نن ڈاٹ ایشیا اور دیگر ویب سائٹس‘