جنگی جرائم (جنوری2019)

سید سعید 2 جنوری کو صوبہ ہرات کے ضلع شین ڈنڈ کے علاقے سیاسار میں امریکی فوج کے ڈرون حملے میں دو افراد شہید ہوئے۔ اسی دن صوبہ میدان وردگ کے ضلع سیدآباد کے علاقے علم خیل، ملاخیل اور زمبورک پر حملہ آوروں نے چھاپہ مارا اور مکانات کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا۔ […]

سید سعید

2 جنوری کو صوبہ ہرات کے ضلع شین ڈنڈ کے علاقے سیاسار میں امریکی فوج کے ڈرون حملے میں دو افراد شہید ہوئے۔ اسی دن صوبہ میدان وردگ کے ضلع سیدآباد کے علاقے علم خیل، ملاخیل اور زمبورک پر حملہ آوروں نے چھاپہ مارا اور مکانات کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا۔ دو افراد کو شہید اور چھ افراد کو حراست میں لے لیا۔ اگلے دن صوبہ بادغیس کے ضلع مرغاب کے علاقے اسحاق زئی میں افغان فوج کی گولہ باری سے ایک مدرسے کے پانچ طالب علم شہید ہوگئے۔ اسی دن ہلمند کے ضلع سنگین کے علاقے شرافت میں قابض اور افغان فوج نے مشترکہ کارروائی میں 13 دکانوں کو آگ لگا دی۔

5 جنوری کو قندھار کے ضلع شاولی کوٹ اڈا پر قابض امریکی فوج نے شدید بمباری کی، جس میں چھ خواتین سمیت 8 افراد شہید اور تین زخمی ہوگئے۔ اگلے دن فاریاب کے ضلع المار کے مرکز پر امریکی ڈرون حملے میں ایک شخص حاجی عبدالحکیم شہید ہوگیا۔ جب کہ صوبہ غزنی کے ضلع دہ یک میں سکیورٹی فوج کی ایک کارروائی میں دو عام شہری شہید ہو گئے۔ 7 جنوری کو صوبہ ہلمند کے ضلع گریشک کے علاقے نہرسراج گوبن پر امریکی ڈرون طیارے نے حملہ کیا، جس میں ایک معصوم بچہ شہید ہوگیا۔ جب کہ ہلمند کے ضلع گرمسیر کے علاقے سفار میں امریکی اور افغان فوج نے مشترکہ کارروائی کے دوران درجنوں دکانوں، ایک کلینک اور بڑی تعداد میں عام شہریوں کی گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں جلا دیں۔ جب کہ دو ڈاکٹروں اور ایک عورت سمیت پانچ شہریوں کو شہید کر دیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق اس کارروائی میں علاقہ مکینوں کو 40 ملین روپے کا نقصان ہوا۔

8 جنوری کو کنڑ کے ضلع سرکاڑ کے علاقے شیروگی میں پولیس کی فائرنگ سے دو شہری شہید ہوگئے۔ 11 جنوری کو اروزگان کے دارالحکومت ترین کورٹ کے علاقے خانقہ اور مرادآباد میں طالبان اور امریکی فوج کے درمیان براہ راست جھڑپوں کے بعد قابض فوج نے علاقے پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں چار افراد شہید ہوگئے۔ اسی طرح 12 جنوری کو صوبہ بادغیس کے ضلع جوند کے علاقے پنج بز میں جارحیت پسندوں اور افغان فوج کے چھاپے کے دوران 10 عام شہری شہید ہوئے۔ اسی دن 12جنوری کو پکتیکا کے ضلع ارگون کے درہ نامی علاقے میں افغان فوج کے چھاپے کے دوران پانچ افراد شہید ہوگئے۔

14 جنوری کو صوبہ زابل کے ضلع شاجوئی کے علاقے گاجوی میں کھیل کے میدان پر امریکی ڈرون طیارے نے حملہ کیا، جس میں دو نوجوان شہید ہوگئے۔ اسی طرح 14 جنوری کو حملہ آوروں اور افغان فوج نے صوبہ اروزگان کے دارالحکومت ترین کوٹ میں محمد نبی خان نامی شہر پر چھاپہ مارا۔ پچیس شہریوں کو حراست میں لے لیے گئے اور دو افراد شہید کر دیے گئے۔ اس کے علاوہ 36 دکانیں جلا دی گئیں۔ اگلے روز فاریاب کے ضلع شرین تگاب کے علاقے فیض آباد اور کوہ صیاد میں افغان فوج کی گولہ باری سے سات شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔ جب کہ ہرات کے ضلع شین ڈنڈ کے علاقے عزیزآباد میں ایک مدرسے نورالمدارس پر جارحیت پسندوں اور افغان فوج نے چھاپہ مارا۔ طلبا کو مدرسے سے نکالنے کے بعد مدرسہ مسمار کر دیا گیا۔

16 جنوری کو قندھار کے ضلع میوند کے علاقے سرہ بغل کے نتینر بازار میں قابض اور اجرتی فوج نے طالبان کے ساتھ جھڑپ کے بعد خواتین اور بچوں سمیت بیس افراد کو شہید اور زخمی کر دیا۔ جب کہ 22 جنوری کو میدان وردگ کے ضلع سیدآباد کے علاقے بلند کاش پر امریکی ڈرون طیارے نے حملہ کیا، جس میں تین شہری شہید ہوگئے۔ اسی دن پکتیا کے ضلع زرمت کےعلاقے سہاکو میں مشترکہ فوج نے ایک شخص کو شہید اور تین موٹر سائیکلیں جلا دیں۔ جب کہ ميدان وردگ کے دارالحکومت کے قریب کہنہ خمار کے علاقے میں جارحیت پسندوں نے چھ افراد کو شہید کر دیا۔

23 جنوری کو ہلمند کے ضلع سنگین میں پرانے بازار پر قابض امریکی فوج نے وحشیانہ بمباری کی، جس کے نتیجے میں خواتین اور معصوم بچوں سمیت 17 افراد شہید اور 5 زخمی ہوگئے۔ جب کہ صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین کے علاقے چرخیکان ماندہ میں دوبندی کے مقام پر قابض فوج نے دھماکہ خیز مواد سے لبریز ایک کمپیوٹرائزڈ طیارہ ایک شہری کے گھر پر گرا دیا، جس کے نتیجے میں تین معصوم بچے شہید اور دو زخمی ہوگئے۔ جب کہ 24 جنوری کو مشترکہ فوج نے میدان وردگ کے ضلع جغتو کے علاقے کنج جغتو میں چھاپے کے دوران دو شہریوں کو شہید اور تین افراد کو گرفتار کر لیا۔ اسی طرح 26 جنوری کو مشترکہ فوج نے اروزگان کے دارالحکومت ترین کوٹ کے علاقے ناوہ پر چھاپہ مارا۔ اس دوران 8 شہریوں کو شہید، جب کہ 6 کو گرفتار کر لیا۔ ایک مسجد شہید اور متعدد مکانات مسمار کر دیے گئے۔ بیس سے زائد گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔ اگلے دن ننگرہار کے ضلع حصارک میں کلاگی کے علاقے میں دشمن نے چھاپے کے دوران دو افراد کو شہید اور متعدد کو حراست میں لے لیا۔

31 جنوری کو فراہ کے ضلع خاک سفید کے علاقے ہفتادر کے علاقے میں جارحیت پسندوں اور اجرتی فوج نے چھاپے کے دوران ایک پیش امام اور چار طالب علموں کو شہید اور بارہ افراد کو گرفتار کر لیا۔ اسی دن صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین کے علاقے چرخکیان ماندہ میں ایک گاڑی پر قابض فوج نے ڈرون حملہ کیا، جس میں سوار پانچ افراد شہید ہوگئے۔ جب کہ ہرات کے ضلع پشتون زرغون کے علاقے زمان آباد میں جارحیت پسندوں اور افغان فوج نے طالبان کے ساتھ جھڑپ کے بعد علاقے پر گولہ باری کی، جس کے نتیجے میں تین شہری شہید اور متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

ذرائع: ‘بی بی سی، آزادی ریڈیو، افغان اسلامک پریس، پژواک، خبریال، لر او بر، نن ڈاٹ ایشیا اور دیگر ویب سائٹس۔’