جنگی جرائم جون 2016

سید سعید رواں سال  جون کی تیسری تاریخ کو قندھار کےضلع معروف  کے علاقے ’اسحاق زو‘میں مجاہدین اور امریکی کٹھ پتلیوں کے درمیان جھڑپ کے دوران کٹھ پتلی غنڈوں نے  عام شہریوں پر مارٹر گولے فائر کیے،  جس کے نتیجے میں تین شہری  شہید، جب کہ دو خواتین سمیت ایک بچہ  زخمی ہوگیا۔ اسی دن […]

سید سعید

رواں سال  جون کی تیسری تاریخ کو قندھار کےضلع معروف  کے علاقے ’اسحاق زو‘میں مجاہدین اور امریکی کٹھ پتلیوں کے درمیان جھڑپ کے دوران کٹھ پتلی غنڈوں نے  عام شہریوں پر مارٹر گولے فائر کیے،  جس کے نتیجے میں تین شہری  شہید، جب کہ دو خواتین سمیت ایک بچہ  زخمی ہوگیا۔ اسی دن فاریاب کے ضلع چہلگزی  کے  علاقے ’کنجک‘ میں کٹھ پتلی غنڈوں کی  بمباری میں  تین  شہری زخمی ہوئے۔

4 جون  کو ننگرہار کے ضلع خوگیانو  کے  علاقے  لوخی میں غیرملکی جارحیت پسندوں  اور ان کے  مقامی کاسہ لیسوں  نے نائٹ آپریشن کے  دوران عوام کے  گھروں   میں  گھس  کر ایک شخص کو دو بچوں سمیت  بلاوجہ گرفتار کیا۔

5 جون کو صوبہ  سمنگان کے   ضلع سلطان  کے علاقے مونغر  میں غنڈہ ملیشیا کے   اہل کاروں نے  ایک  شہری کو شہید،  جب کہ  ایک کو زخمی کیا۔

7 جون کو صوبہ بغلان کے ضلع جلگی   کے عوام  نے   میڈیا کو  بتایا کہ  گزشتہ  رات   اشرف غنی گروہ کے  ایک کمانڈر انعام اللہ نے ’علیائی‘ محلے  کے    تین  کسان  بھائیوں کو شہید کیا، جب کہ  تین افراد کو زخمی  کیا۔ عوام نے  اس  قتل   کی وجہ  بیان کرتے ہوئے   کہا  کہ پولیس اور کسانوں  کے   درمیان پانی  کی  تقسیم  پر تلخ کلامی   ہوئی، جس کے  بعد مذکورہ  کمانڈر نے  تینوں  بھائیوں کو فائرنگ کرکے  قتل کر دیا۔

9 جون کی آدھی  رات کو جارحیت پسندوں اور ان کے کاسہ لیسوں نے قندھار کے ضلع میوند  کے علاقے سنگبر میں چھاپہ مار کر  چھ شہریوں کو شہید،  جب کہ  تیرہ افراد کو گرفتار کیا۔ علاقہ  مکینوں کے مطابق اس  چھاپے  میں جارحیت پسندوں نے جاتے ہوئے عوام کی  موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کو بھی  آگ لگا دی،جس  سے لوگوں کو بھاری   نقصانات اٹھانا پڑے۔

10 جون کو رات  گئے    قندوز کے   مرکز کے قریب ملرغی کے علاقے میں جارحیت پسندوں نے  کٹھ پتلی  اہل کاروں کی مدد سے چھاپہ  مار کر سترہ  افراد  کو  گرفتار کیا، جن میں بزرگ  بھی  شامل ہیں۔عینی شاہدین کے  مطابق  جارحیت پسندوں اور ان  کے   کاسہ لیسوں نے چھاپے کے دوران  لوگوں  پرتشدد  کیا اور  ان کی قیمتی املاک لوٹ کر ساتھ لے گئے۔

11 جون کو صوبہ لوگر کے ضلع ازری  اور حصار کے درمیان سپاندوکس کے علاقے میں جارحیت پسندوں کے   ایک ڈرون  حملے   میں گیارہ افراد شہید ہوئے۔  صوبائی کونسل  میں  ازری کے  ایک  نمائندے  عبدالولی  نے  اس  واقعے کی  تائید کی ہے اور کہا ہے  کہ  اس حملے  میں مجاہدین اور  عام شہری، دونوں   نشانہ  بنے  ہیں۔

12 جون کو میدان وردگ کے ضلع سیدآباد  کے  علاقے  اتڑی میں جارحیت پسندوں  کے  ایک ڈرون  حملے  میں ایک چرواہا شہید  ہوا ہے۔

پژواک  نیوز کی ایک  رپورٹ کے مطابق 13 جون کو صوبہ فراہ کے  ضلع فراہ رود میں جارحیت پسندوں اور ان کے مقامی غلاموں نے  ایک  جنازے  کے  شرکاء  پر   فضائی  حملہ کیا، جس میں  خواتین  اور  بچوں سمیت پانچ  افراد شہید  اور تیس افراد زخمی ہوگئے۔یہ  سانحہ اس وقت پیش آیا، جب  علاقے  کے لوگ جنازے میں شرکت کے  بعد گھروں کی طرف لوٹ گئے، جب کہ  میت کے لواحقین  اور  قریبی  رشتہ دارقبر پر موجود تھے، جو اس حملے کا نشانہ  بنے۔فراہ کے  حکومتی   عہدیداران نے  بھی اس  حملے  کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ  یہ بمباری ہرات کے 207ویں بریگیڈ کے اہل کاروں نے کی ہے۔

13 جون کو صوبہ جوزجان کے مرکز سے ملحقہ ’یتیم تاغ وال مغل‘ کے علاقے میں جنرل دوستم کے  جنگجو  محلے کے گھروں میں گھس  گئے اور  تلاشی کے بہانے   خواتین کے زیورات اور  نقدی  لوٹ لی۔ لوگوں پر تشدد کیا اور کئی ایک کو گرفتار بھی کیا۔ اس کے بعد محلے کے  متعدد  گھروں کو  آگ لگا دی، جس  کے  نتیجے میں درجنوں خاندان  بے گھر ہو گئے ہیں۔

13جون کو صوبہ زابل  کے ضلع ارغنداب کے علاقے سرخ سنگ  میں غنڈہ ٹیکس ملیشیا   کے درندوں نے  ایک   70 سالہ  بزرگ  ’جانو آکا‘  کو  اپنے  کھیتوں میں  کام  کے  دوران    شہید  کر دیا۔ اسی دن  صوبہ بادغیس کے  ضلع آب کمری کے  علاقے  بند شرم میں ملیشیا کے اہل کاروں نے  ایک شخص کو  شہید  کیا، جب کہ  تین  گھروں کو آگ بھی لگا دی۔ اسی دن بادغیس کے ایک اور ضلع بالامرغاب میں مقامی  پولیس اہل کاروں نے مجاہدین کے حملے کا شکار  ہونے  کے بعد   دو  عام شہریوں، جمعہ  گل  اور نجم الدین  کو   شہید کیا اور  پھر  ان کی لاشوں کو  آگ  لگا دی۔ اسی  دن   صوبہ  بغلان کے  مرکز  سے  ملحق شہر  کہنہ  کے علاقے میں ملیشیا  کے  اہل کاروں نے  ایک  مسجد امام کو  گرفتار کرنے کے  بعد  شہید کیا۔

14 جون صوبہ بادغیس کے ضلع آب کمری کے علاقے  کہنہ قل میں امریکی  کٹھ پتلیوں  نے  چھاپے  کے دوران  ایک شخص عزت اللہ کو شہید، جب کہ   ایک  شخص کو  زخمی کیا۔

15 جون کو   قندھار کے  ضلع شاہ ولی کوٹ  کے علاقے  زنگتان میں  امریکی  جارحیت پسندوں  اور ان کے  کٹھ پتلیوں  نے مشترکہ  سرچ آپریشن کے دوران  محلے  کے  گھروں کے   دروازے  توڑے،لوگوں پر  تشدد کیا،قیمتی  اشیاء لوٹ لیں اور 6 افراد کو  ان کے  گھروں کے اندر  شہید کیا۔

17 جون کو  ننگرہار کے ضلع  خوگیانو  کے علاقے  وزیر میں ملیشیا   کے خونخوار وں نے   باپ بیٹے کو شہید کیا۔

18جون کو  صوبہ  روزگان کے ضلع دہراود  کے علاقے  گاری  بازار میں امریکی  کٹھ پتلیوں  کی  بمباری کے  نتیجے میں  تین   شہری شہید  اور  11 زخمی ہوئے۔

20 جون کو  روزگان کے ضلع چہار چینو کے  غوچک علاقے میں کٹھ پتلی  اہل کاروں کے  مارٹر گولے اس  محلے  کے رہائشی عبدالحلیم اور حیات اللہ  کے   گھروں پر آ کر گرے، جس کے  نتیجے میں ایک خاتون  سمیت دو  بچے  شہید ہوگئے، جب کہ حیات اللہ   کے   گھر  میں ایک خاتون اور   تین  بچے  شہید ہوئے۔ صوبہ فاریاب کے ضلع گرزیوان  میں بھی  20 جون کو  کٹھ پتلی   فوج کی  بمباری کے  نتیجے میں ایک چرواہا شہید، جب کہ  ایک خاتون زخمی ہوگئیں۔

21جون کو صوبہ پکتیکا کے ضلع یحیی خیل  کے  مغلی محلے میں ملیشیا کے  اہل کاروں نے  ایک  شخص کو شہید کیا۔ اسی دن صوبہ فاریاب کے ضلع گرزیوان  کے  تگاب شان بازار میں ملیشیا کے  اہل کاروں نے  ایک شخص کو مجاہدین کے ساتھ  تعلق کے جرم میں   شہید کیا ۔

22 جون کو  پکتیکا کے ضلع مٹاخان   میں مرکزی سرکاری  عمارت  کے  قریب کٹھ   پتلی پولیس  اہل کاروں   نے  ایک شخص  بخت محمد کو شہید کیا۔

23جون کو روزگان کے ضلع دھراود  کے  دہزک علاقے میں امریکی کاسہ لیس  اہل کاروں کے  ایک  حملے میں دو  شہری شہید اور  تین  زخمی ہوئے۔

24 جون قندھار کے ضلع شاہ ولی کوٹ  کے علاقے  چغنیان میں امریکی جارحیت پسندوں نے  اپنے کاسہ لیسوں کی مدد سے چھاپہ مارکر  چار افراد کو  گرفتار کیا، جب کہ  گھروں میں کھڑی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔

28 جون کو میدان وردگ کے ضلع سیدآباد  کے سلطان خیل علاقے میں کٹھ پتلی پولیس اہل کاروں  کی فائرنگ سے  ایک خاتون اور  ایک  بچی زخمی ہوگئی۔ اسی طرح  کابل   قندھار شاہراہ  پر کٹھ پتلی  اہل کاروں نے  مسافر  کوچ پر فائرنگ کی، جس میں ایک مسافر شہید،  جب کہ  ایک   خاتون اور  بچہ  زخمی ہوگئے۔ اسی دن میدان وردگ کے ضلع چک  کے مرکز کے قریب کاسہ لیس  اہل کاروں نے ایک  عام  شہری ’لاجور آکا‘ جو  اپنے  کھیتوں  میں کام میں مصروف تھے، کو بلاوجہ شہید کیا۔

جون کی 28   تاریخ  کو میڈیا نے  مقامی افراد کی زبانی  یہ  خبر دی کہ  اس ماہ کے  آخری  ہفتے  میں  صوبہ فاریاب کے ضلع شیرین تگاب کے  علاقے استانہ بابا اور ضلع دولت آباد  کے مختلف علاقوں میں دوستم کی  رہنمائی میں اس کے جنگجوؤں نے   بے گناہ عوام کے  گھروں کو آگ لگا دی  ہے۔ دکانیں لوٹ لی  ہیں اور  گھروں سے  زیورات اور  نقدی بھی  لوٹ لے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ  علاقے  کے  70 افراد   کو  بھی گرفتار کیا  گیا۔ عوام کی درجنوں گاڑیاں اور سیکڑوں بھیڑ بکریاں بھی  اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔

30 جون کو ہلمند کے ضلع خانشین کے علاقے مرزا آغا غونڈی  میں امریکی کٹھ پتلیوں   کے مارٹر گولے   کے ایک حملے  میں میاں  بیوی شہید، جب کہ  ان کے  دو  بچے زخمی ہوگئے۔

اقتباسات: بی بی سی،آزادی ریڈیو،افغان اسلامک نیوز ایجنسی، پژواک،خبریال،لراوبر،نن  ایشیا اور بینوا ویب سائٹ۔