جنگی جرائم جون2019

سید سعید یکم جون 2019 کو ہلمند کے ضلع کجکی کے علاقے گندم ریز پر حملہ آوروں نے ڈرون حملہ کیا، جس کے نتیجے میں چار شہری شہید ہوگئے ۔ 9جون کو پکتیا کے ضلع زرمت کے علاقے سنگی خیل میں افغان فوج نے چھاپہ مارا۔ متعدد مکانات دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیے۔ اسکول […]

سید سعید

یکم جون 2019 کو ہلمند کے ضلع کجکی کے علاقے گندم ریز پر حملہ آوروں نے ڈرون حملہ کیا، جس کے نتیجے میں چار شہری شہید ہوگئے ۔

9جون کو پکتیا کے ضلع زرمت کے علاقے سنگی خیل میں افغان فوج نے چھاپہ مارا۔ متعدد مکانات دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیے۔ اسکول کے طالب علموں سمیت تین افراد کو شہید کر دیا ۔ اگلے دن ہلمند کے ضلع موسی قلعہ کے علاقے خوجداد میں قابض فوج کے ڈرون حملے میں دو بچوں سمیت تین افراد شہید اور ایک شخص زخمی ہو گیا۔ ہلمند کے ضلع گریشک کے علاقے میرمند آب کے علاقے میں ایک مسجد پر ڈرون حملہ کیا گیا، جس میں مسجد شہید اور پانچ افراد شہید اور دو افراد زخمی ہوگئے ۔

13جون کو صوبہ فراہ کے ضلع بالابلوک کے علاقے شیوان میں جارحیت پسندوں اور افغان فورسز کی مشترکہ کارروائی میں ایک مسافر گاڑی تباہ ہوگئی، جس میں سوار سات مسافر ‘عبداللہ ولد سرور، میرا جان ولد شہزادہ، بور جان، حبیب اللہ ولد مولا داد، امان اللہ اور محمد نعیم ولد رحم دل اور خیراللہ’ شہید ہوگئے، جب کہ دو افراد زخمی ہوگئے۔ اس کے علاوہ دشمن نے ایک پیش امام سمیت تین افراد کو حراست میں لے لیا اور تین دن بعد ان کی تشدد زدہ لاشیں ویرانے سے ملیں۔ 14جون کو صوبہ لوگر کے ضلع محمد آغی کے علاقے دہنہ پر قابض فوج کے چھاپے کے دوران چار شہری شہید اور ایک شخص زخمی ہوگیا۔ اگلے دن زابل کے ضلع میزان کے علاقے پوٹی گاؤں پر جارحیت پسندوں اور افغان فورسز کے چھاپے کے دوران دس افراد شہید ہوگئے ۔ جب کہ غزنی کے ضلع خواجہ عمری کے علاقے دیدارات میں اجرتی فورسز کی فائرنگ سے دو افراد دل آغا اور عبدالقہار شہید ہو گئے ۔ اسی دن زابل کے ضلع شلگر کے علاقے سردی گاؤں میں امریکی فوج نے ایک گاڑی پر ڈرون حملہ کیا، جس میں سوار چار شہری شہید ہوگئے ۔

15جون کو غزنی کے ضلع شلگر کے علاقے خوشحال میں قابض فوج کے ڈرون حملے میں دو افراد شہید ہو گئے ۔ جب کہ ضلع شلگر کے ہی علاقے ملاگلان میں قابض فوج کے ڈراون حملے میں 7 شہری شہید ہو گئے ۔ اسی طرح پکتیکا کے ضلع برمل کے علاقے مرغی بازار کے قریب امریکی فوج کے ڈرون حملے میں موٹرسائیکل سوار دو افراد شہید ہوگئے ۔ جب کہ ہلمند کے ضلع سنگین کے علاقے سرہ بند میں قابض امریکی فوج کے ڈرون حملے میں پانچ شہری ‘نعمت اللہ، محمد قاسم، کو لالا، حمیداللہ اور جمعہ گل’ شہید ہو گئے ۔ اسی طرح غزنی کے ضلع شلگر کے علاقے خارخشہ میں قابض فوج کے ڈرون حملے میں تین افراد شہید ہوگئے ۔

16جون کو بادغیس کے ضلع مرغاب کے علاقے شامیریان میں پولیس اہل کاروں کی فائرنگ سے دو بچوں سمیت تین افراد شہید ہوگئے، ایک خاتون سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔ فاریاب کے ضلع جمعہ بازار کے مضافات میں دشمن کی مشترکہ کارروائی کے نتیجے میں چار شہری شہید اور 22 افراد زخمی ہوگئے۔ جب کہ مقامی لوگوں کو بڑے پیمانے پر مالی نقصان بھی ہوا ۔ فاریاب کے ضلع گرزیوان کے علاقے یوخن میں افغان فورسز کی کارروائی میں دو معصوم بچے شہید اور چار خواتین زخمی ہوگئیں ۔ صوبہ ہرات کے ضلع پشتون زرغون کے علاقے سیاگرد سے گزرہ تک راستے میں لیویز اہل کاروں نے پانچ نہتے شہریوں کو شہید کر دیا۔ اس علاقے میں ایک ہفتے کے دوران بارہ شہریوں کو شہید کیا گیا اور 35 گھرانے نقل مکانی پر مجبور ہوئے ۔ فراہ کے ضلع بالابلوک کے علاقے گرانی میں قابض فوج کے ڈرون طیارے نے ایک گھر پر میزائل داغا، جس میں موجود تین بھائی موقع پر ہی شہید ہو گئے ۔ پکتیا کے ضلع زرمت کے علاقے مقرب خیل میں افغان فورسز نے ایک گاڑی پر فائرنگ کی، جس میں سوار دو خواتین سمیت چھ افراد شہید ہو گئے ۔

17جون کو غور کے ضلع فیروزکوہ سے امرو تک کے علاقے پر افغان فورسز کے طیاروں نے بمباری کی، جس میں چار شہری شہید اور زخمی ہوگئے ۔ اگلے دن صوبہ پکتیکا کے ضلع یحیی خیل کے علاقے گلیل گاؤں میں پولیس اہل کاروں کی فائرنگ سے دو معصوم بچیاں شہید ہو گئیں ۔

19جون کو فراہ کے ضلع بالابلوک کے علاقے قلعہ نصر اللہ پر افغان فورسز نے چھاپہ مارا۔ گھر گھر تلاشی کے دوران دو افراد کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا گیا۔ قیمتی سامان لوٹنے کے بعد چھ گاڑیوں کو آگ لگا دی ۔ زابل کے ضلع شہر صفا کے علاقے مریم ماندہ میں دشمن نے مشترکہ کارروائی کے دوران 80 سالہ بزرگ ‘زمان شاہ’ کو شہید اور اس کی دکان اور مکان کو تباہ کر دیا ۔

20جون کو فاریاب کے ضلع گرزیوان کے علاقے بہارک میں قابض اور افغان فورسز نے چھاپے کے دوران عبداللہ بن مسعود نامی ایک مشہور مدرسے کو جلا دیا ۔ جب کہ 24 جون کو ہلمند کے ضلع سنگین کے علاقے قلعہ ساروان میں قابض امریکی فوج کے ڈرون حملے میں چار شہری شہید اور زخمی ہوگئے ۔

28جون کو فاریاب کے ضلع پشتون کوٹ کے علاقے خشت پل اور چماق میں دشمن کے فضائی حملے میں متعدد گھروں کو نقصان پہنچا اور ایک شہری شہید ہوگیا ۔ جب کہ 29جون کو قابض اور افغان فورسز نے میدان وردگ کے ضلع چک کے علاقے نیک پایکول میں چہل گزی کے ایک مدرسے پر چھاپہ مارا۔ مدرسے کے سات معصوم طلبا کو بے دردی سے شہید کیا گیا اور چار طلبا کو حراست میں لے لیا گیا ۔ جب کہ 30جون کو قندوز کے ضلع امام صاحب کے علاقے قرغان تیپہ کے قریب پولیس اہل کاروں کی فائرنگ سے آٹھ شہری شہید اور زخمی ہو گئے۔ صوبہ فاریاب کے ضلع شیرین تگاب کے علاقے رحمت آباد میں دشمن کے چھاپے میں تین افراد شہید اور زخمی ہوگئے ۔ قابض فوج نے صوبہ زابل کے ضلع شہر صفا کے علاقے لغڑی گاؤں پر چھاپہ مارا۔ متعدد گاڑیوں اور سولر سسٹم کو تباہ کر دیا گیا۔ ایک معصوم بچی سمیت چار افراد کو شہید اور زخمی کر دیا۔

ذرائع: ‘بی بی سی، آزادی ریڈیو ، افغان اسلامک پریس، پژواک، خبریال ، لر او بر، نن ڈاٹ ایشیا اور بینوا ویب سائٹس۔’