جنگی جرائم مئی 2016

سید سعید رواں سال  یکم  مئی کو قندوز کے ضلع خان  آباد  کے  علاقے آدم خان میں کٹھ پتلی   اہل کاروں نے  امریکی  غاصبوں کے ساتھ رات کو  چھاپے کے دوران   گھروں کی تلاشی  کے دوران قیمتی اشیاء لوٹ لیں اور  لوگوں پر  تشدد  کیا۔ جب کہ آٹھ افراد کو گرفتار کر کے ساتھ لے […]

سید سعید

رواں سال  یکم  مئی کو قندوز کے ضلع خان  آباد  کے  علاقے آدم خان میں کٹھ پتلی   اہل کاروں نے  امریکی  غاصبوں کے ساتھ رات کو  چھاپے کے دوران   گھروں کی تلاشی  کے دوران قیمتی اشیاء لوٹ لیں اور  لوگوں پر  تشدد  کیا۔ جب کہ آٹھ افراد کو گرفتار کر کے ساتھ لے گئے۔

3 مئی  کو ہلمند کے ضلع واشیر  کے علاقے   شنگ میں کٹھ پتلی  اہل کاروں نے لوگوں کی موٹر سائیکلوں کو آگ لگا دی۔ ان سے  رقم  چھین لی  اور اس  کے  بعد  دو افراد کو گرفتار  بھی  کیا گیا۔ اسی دن صوبہ ہرات کے ضلع شین ڈنڈ  کے  علاقے  زیر کوہ  میں کٹھ پتلی  اہل کاروں کی  فائرنگ سے  ایک  بچہ  شہید  اور پانچ زخمی ہوگئے۔ اسی روز ایک اور واقعے میں  صوبہ ہلمند کے ضلع ناوہ  کے علاقے   حاجی حیدرآغا  اڈہ میں ظالم ملیشیا کے  وحشیوں  نے  ایک  امام  اور  ایک  بزرگ خاتون کو شہید کیا۔

4 مئی کوصوبہ  زابل کے ضلع شاہ جوئی  کےعلاقے   تازی میں   امریکی کاسہ لیسوں کے  ایک  مارٹر حملے میں   تین   بچے  شہید اور ایک  زخمی  ہوگیا۔

5 مئی کو صوبہ کنڑ کے ضلع اسمار کے ڈب خوڑ نامی علاقے میں کٹھ  پتلی  اہل کاروں  کی فائرنگ کی زد میں  آ کر ایک  خاتون شہید، جب کہ  دو بچے زخمی ہوگئے۔

6 مئی کو قندھار کے ضلع میوند کے  علاقے   کلانکیچی  میں امریکی  جارحیت پسندوں کے   ایک  ڈرون  حملے  میں دو  شہری شہید ہوگئے۔

8 مئی کو قندوز کے ضلع چہاردرہ   کے علاقے  منگ تیپی  میں امریکی  جارحیت پسندوں اور  ان کے کاسہ  لیسوں نے   گھروں پر چھاپے کے دوران شہریوں پر تشدد کے دوران   ایک  بزرگ شخص کو شہید کر دیا۔

9 مئی کوصوبہ  روزگان کے ضلع دہراود کے  علاقے دھزک میں امریکی جارحیت پسندوں  نے کٹھ پتلی  اہل کاروں کی  رہنمائی میں  چھاپہ مارا۔ لوگوں پر تشدد کے دوران ایک  خاتون  کو زخمی کیا، جب کہ  پانچ افراد کو گرفتار کرلیا۔

11 مئی کو قندھارکے ضلع خاکریز  کے علاقے  ناصر میں کٹھ پتلی  اہل کاروں نے  چھاپے کے دوران  ایک مسجد کو  دھماکے سے  شہید کیا،  جب کہ  چھ افراد کو گرفتار  بھی کیا۔

12 مئی کو میدان وردگ کے  ضلع نرخ  کے دو گاؤں خسرو اور خان جانخیل میں کٹھ پتلی   اہل کاروں کی فائرنگ سے  تین بچے شہید، جب کہ  چار زخمی ہوگئے۔

13 مئی کو صوبہ  غور کے ضلع شین کوٹ  کے  نواحی علاقے میں  کٹھ پتلی   افواج کی  بمباری سے  دو گھر تباہ،  جب کہ دو خواتین سمیت ایک  مرد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔

14 مئی کو  میدان وردگ کےضلع چک  کے علاقے  دال سنگ  کے  باغکی  گاؤں میں  امریکی کاسہ لیسوں کے مارٹر  گولوں کیے  ایک  حملے میں دو خواتین شہید ہو گئیں۔ اسی دن ایک اور  واقعہ  صوبہ پروان کے ضلع  باگرام میں پیش آیا، جہاں کرچی  گاؤں میں کٹھ پتلی اہل کاروں نے  چھاپے کے دوران ایک شخص شیر محمد کو گھر سے  نکال کر  شہید کیا، جب کہ  ان کے  تین بیٹوں  اور  بزرگ والد کو گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔اسی  طرح  کٹھ پتلی  حکومت کے اہل کاروں نے اس صوبے کے مرکز چاریکار  میں  عبدی بایی گاؤں  سے   ایک  بچے کو گرفتار کیا، جب کہ خلاز سے  بھی سات افراد کو  گرفتارکیا گیا ہے۔

14اسی دن  مئی  کو ہی صوبہ ہلمند  کے ضلع نہر سراج  کے علاقے  یخچال میں امریکی  جارحیت پسندوں نے  اپنے کاسہ  لیسوں کے  ہمراہ  چھاپہ مارکر ایک شخص کو گرفتار جبکہ  گھر میں  کھڑی اس کی  گاڑی کو  نذر آتش کرکے  چلتے بنے۔

16 مئی کو صوبہ غزنی کے  مرکز سے  ملحقہ سپیندہ  کے علاقے میں کٹھ پتلی  اہلکاروں کی  فائرنگ سے ایک خاتون شہید جبکہ  ایک  بچی  زخمی ہوئی۔

17 مئی کو صوبہ  قندوز کے ضلع علی آباد  کے عمر خیل علاقے میں غیر ملکی جارحیت پسندوں نے  ملکی  کٹھ پتلیوں کے ہمراہ   چھاپہ  مارا،گھر  گھر تلاشی کے دوران لوگوں کی  قیمتی   اشیاء وزیورات لوٹ لئے گئے , لوگوں پر  تشدد کیا اور  متعدد  افراد کو  گرفتار  بھی کیا۔

18 مئی کو صوبہ  بغلان کے ضلع پل خمری کے  علاقے    امرخیل میں ملکی  کٹھ  پتلیوں  نے  چھاپے کے دوران  چار افراد جو شہید کیا۔

19 مئی کو صوبہ  ہلمند کے  ضلع مارجہ   کے علاقے  چور چاراہی میں غیر ملکی  جارحیت پسندوں نے  ملکی کٹھ  پتلیوں کے  ہمراہ   چھاپہ  مار کر   ایک امام مسجد کو گرفتار کیا۔

20 مئی کو ہلمند کے ضلع واشیر  کے علاقے  لر کاریز میں ملکی  اور غیر ملکی  وحشیوں نے  چھاپے کے دوران لوگوں  پر  شدید  تشدد کے  بعد  چار افراد کو  گرفتار کیا۔

ایک اور واقعے میں  صوبہ روزگان  کے  ضلع  دہراود  کے  درز تالی  نامی علاقے میں   امریکی  کاسہ لیسوں کے  ایک   راکٹ  حملے میں  دو گھروں کو شدید   نقصان  پہنچا،لوگوں  کو مالی  نقصانات اٹھانے پڑے  اور  گاوّں  کے  ایک شخص محمد نعیم  شہید ہوئے ہیں۔

20 مئی  کے ایک اور واقعے میں صوبہ  ہلمند کے ضلع مارجہ  کے  علاقے  اچگزئی بلاک میں  ملکی کٹھ پتلیوں کے  فائرنگ سے تین  بچے  شہید ہوئے  ہیں۔

22 مئی کو صوبہ  نورستان کے ضلع   نور گرام  سے ملحقہ  علاقے میں  ملکی  کاسہ لیسوں  کے  مارٹر گولے  کے  ایک  حملے میں دو خواتین اور دو بچے زخمی ہوئے۔

23 مئی کو صوبہ کاپیسا کے  ضلع  نجراب  کے  علاقے  افغانیہ  چارکلا  میں قومی ملیشیاء کے  اہلکاروں نے  ایک مسافر  گاڑی  پر فائرنگ کی  جس سے  ڈرائیور شہید جبکہ   گاڑی میں سوار  تین افراد  زخمی ہوئے۔

25 مئی کو کندھار کے ضلع شاہ ولی  کوٹ کے مشرق میں واقع  چنارتو کاریز  کے علاقے میں غیر ملکی جارحیت پسندوں اور  ملکی  کاسہ لیسوں نے  لوگوں  کے گھروں پر چھاپے کے دوران ایک شخص کو شہید اور دو کو زخمی   کیا، جب کہ    جاتے ہوئے دس موٹر سائیکلوں کو بھی  آگ لگا دی۔

26 مئی کو صوبہ  ننگرہار کے ضلع حصارک  کے  نواحی علاقوں میں کٹھ پتلی  اہل کارو ں  کی ہوائی فائرنگ کے  نتیجے میں تین خواتین اور دو بچے زخمی ہوگئے۔

28 مئی کو صوبہ   ننگرہار کے ضلع چپرہار کے علاقے  تریلی  میں  غیر ملکی جارحیت پسندوں اور  افغان کٹھ پتلیوں نے چھاپے کےدوران شہریوں پر  تشدد کیا، جس سے  ایک شخص شدید زخمی ہوگیا، جب کہ دو افراد کو گرفتار  کر لیا گیا۔

30 مئی کو صوبہ غزنی کے  ضلع خوگیانو کے مختلف  چار  گاؤں خزانہ دارخیل،کریم کلا،سیدان اور کدی   پر کٹھ پتلی  اہل کاروں  نے  مارٹر  گولے  فائر کیے، جس کے  نتیجے میں دو خواتین شہید، جب کہ دو خواتین اور ایک  بچہ زخمی ہوگئے۔

31 مئی کو قندھار کے ضلع شاہ ولی کوٹ  کے علاقے   حسن زئی میں  غیر ملکی جارحیت پسندوں نے  افغان کاسہ لیسوں کے ہمراہ  چھاپے کے دوران لوگوں کی  گاڑیوں کو آگ لگادی، جب کہ  چھ افراد کو گرفتار کرکے لے گئے۔

اقتباس:بی بی سی، آزادی  ریڈیو، افغان اسلامک نیوز ایجنسی،پژواک، خبریال ویب سائٹ،لراوبر، نن آسیا اور  بینوا