جنگی جرائم (مئی2018)

سیدسعید 3مئی 2018 کو قابض اور افغان فوج نے مشرقی صوبہ ننگرہار کے کے ضلع خوگیانو کے علاقے نکڑخیل اور خواران پر چھاپے کے دوران ایک عام شہری اور پانچ افراد کو حراست میں لیا۔ اس کے علاوہ لیویز اہل کاروں نے جلال آباد سے لوگر جانے والے ٹرک کو آگ لگا دی۔ اس میں […]

سیدسعید

3مئی 2018 کو قابض اور افغان فوج نے مشرقی صوبہ ننگرہار کے کے ضلع خوگیانو کے علاقے نکڑخیل اور خواران پر چھاپے کے دوران ایک عام شہری اور پانچ افراد کو حراست میں لیا۔ اس کے علاوہ لیویز اہل کاروں نے جلال آباد سے لوگر جانے والے ٹرک کو آگ لگا دی۔ اس میں سوار تین تاجروں کو شہید کر دیا۔

4مئی کو صوبہ خوست کے ضلع صبریو کے علاقہ پیرخیل پر جارحیت پسندوں اور افغان فوج نے چھاپہ مارا۔ عثمان نامی شخص کو شہید، جب کہ پندرہ شہریوں کو گرفتار کر لیا۔ اسی دن صوبہ فاریاب کے ضلع خیبر میں پولیس نے ایک پیش امام ملا سعادت کو شہید کر دیا۔

8مئی کو افغان فضائیہ نے صوبہ میدان وردگ کے ضلع سیدآباد کے علاقے تنگی درہ، حسن خیل، زمبورک اور علم خیل پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت سات شہری شہید، جب کہ سات افراد زخمی ہوگئے۔ اسی روز فوج نے سید آباد کے علاقے تنگی درہ اور جوزرین بازار پر گولہ باری کی، جس کے نتیجے میں ایک طالب علم سمیت چھ عام شہری شہید اور پانچ افراد زخمی ہوگئے۔

10مئی کو بادغیس کے ضلع مقر کے علاقے میرحمزہ میں پولیس کی فائرنگ سے تین شہری شہید اور زخمی ہوئے۔ اگلے روز ننگرہار کے ضلع غنی خیل کے علاقے یوسی 29 میں قابض اور کٹھ پتلی فوج کی مشترکہ کارروائی میں ایک عالمِ دین مولوی عدنان سمیت تین افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

12دسمبر کو امریکا نے صوبہ پکتیکا کے ضلع چاربران کے قریب شادی کی تقریب پر ڈرون حملہ کیا، جس میں دو شہری شہید ہوگئے۔ اسی دن صوبہ کنڑ کے ضلع خاص کنڑ کے علاقے موصل پر قابض فوج کے چھاپے کے دوران ایک شہری شہید اور ایک استاد کو گرفتار کر لیا گیا۔ اس سے اگلے روز پولیس نے قندوز کے ضلع دشت آرچی کے علاقے شہروان میں دو افراد کو شہید کر دیا۔

15مئی کو فاریاب کے ضلع لولاش کے علاقے قضات میں فوج کی فائرنگ سے ایک خاندان کے چار افراد زخمی ہوگئے۔ اگلے دن غور کے دارالحکومت کے قریب فیروز کوہ میں فوج کی کارروائی میں ایک معصوم بچہ شہید اور ایک شخص زخمی ہوگیا۔

17مئی کو صوبہ سرپل کے لغمان شہر میں پولیس کی فائرنگ سے چار شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔ اسی دن مشرقی  صوبہ ننگرہار کے ضلع بٹی کوٹ کے علاقے امبارخانہ میں قابض اور کٹھ پتلی فوج نے مشترکہ کارروائی کے دوران دو افراد کو شہید اور دو افراد کو حراست میں لے لیا۔ جب کہ صوبہ خوست کے ضلع صبریو کے گاؤں گلدار میں فوج نے ایک دینی مدرسے پر چھاپہ مارا۔ مدرسے کے استاد قاری میرعباس اور دو شاگردوں کو شہید کر دیا گیا۔

19مئی کو غزنی کے ضلع خوگیانی کے علاقے خیرآباد پر حملہ آوروں نے بمباری کی، جس کے نتیجے میں ایک مسجد شہید اور کئی مکانات تباہ ہوگئے۔ اگلے دن فراہ کے ضلع بالابلوک کے علاقے پیوو پر حملہ آوروں اور کٹھ پتلی فوج نے چھاپہ مارا۔ 8 افراد شہید، جب کہ متعدد افراد زخمی اور حراست میں لے لیے گئے۔ اسی طرح ننگرہار کے ضلع غنی خیل کی یوسی 28 اور 29 میں حملہ آوروں اور کٹھ پتلی فوج نے مشترکہ کارروائی کے دوران دو افراد کو حراست میں لے لیا۔ جب کہ صوبہ خوست کے ضلع صبریو کے گاؤں زمبر میں پولیس نے ایک شخص کو شہید کر دیا۔

23مئی کو قندھار کے ضلع میوند کے علاقے سرہ بغل گل زمان بازار پر قابض اور کٹھ پتلی فوج نے چھاپہ مارا۔ پانچ دکان داروں کو شہید، جب کہ آٹھ افراد کو حراست میں لے لیا۔ اگلے دن 2 شہریوں کو شہید کر دیا گیا۔ صوبہ لوگر کے ضلع بارک برک کے علاقے چیلٹن میں حملہ آوروں اور داخلی فوج کے قبضے میں تین شہری شہید ہوگئے۔ جب کہ لوگر کے دارالحکومت کے قریب ’پادخواب‘ نامی گاؤں میں پولیس کی فائرنگ سے خواتین اور بچوں سمیت 7 افراد شہید اور زخمی ہوگئے۔

26مئی کو حملہ آوروں اور کٹھ پتلی فوج نے ننگرہار کے ضلع غنی خیل کے علاقے گولائی میں چھاپے کے دوران گھروں کے دروازے بموں سے اڑا دیے اور گھر گھر تلاشی کے دوران قیمتی سامان بھی لوٹ لیا۔  اسی دن لوگر کے ضلع محمدآغی کے گاؤں برگ میں پولیس کی فائرنگ سے ایک شخص شہید، جب کہ چار افراد گرفتار کر لیے گئے۔ اسی طرح غزنی کے ضلع گیلان کے بازار میں لیویز اہل کاروں نے حاجی امیرخان کو شہید کر دیا۔

27مئی کو پکتیا کے ضلع سیدکرم کے علاقے ’کوہ سین‘ پر امریکی ڈرون حملے میں ایک خاندان کے پانچ افراد شہید ہوگئے۔ اگلے دن فاریاب کے ضلع چھلگزی کے علاقے قلندر بازار میں پولیس کی فائرنگ سے ایک خاتون شہید، جب کہ ایک بچہ زخمی ہوگیا۔

29مئی کو ہلمند کے ضلع نادعلی کے علاقے خلقہ چاراہی میں لیویز اہل کاروں نے ایک خاندان کے چار افراد کو شہید اور زخمی کر دیا۔ اسی طرح قندھار کے ضلع شاولیکوٹ کے علاقے کجور میں جارحیت پسندوں اور کٹھ پتلی فوج کی مشترکہ کارروائی کے دوران دو افراد شہید ہوگئے۔ ہلمند کے ضلع کجکی کے علاقے باباکاریز میں قابض اور کٹھ پتلی فوج نے مجاہدین کی دو جیلوں پر چھاپہ مار کر مختلف جرائم میں قید 93 قیدیوں کو نکال کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ فوج نے اس علاقے میں ایک کلینک بھی مسمار کر دیا۔

31مئی کو ہلمند کے ضلع گریشک کے علاقے نہرسراج کے ایک گاؤں پر قابض فوج نے بمباری کی، جس میں تین افراد شہید اور زخمی ہوگئے۔ اسی طرح پکتیا کے ضلع داومنی کے مضافات میں پولیس نے دس سالہ معصوم بچہ شہید کر دیا۔ جب کہ ننگرہار کے ضلع بٹی کوٹ کے علاقے انبارخانہ میں قابض اور کٹھ پتلی فوج نے چھاپے کےد وران ایک خاندان کے چار افراد شہید، جب کہ دو افراد کو حراست میں لے لیا۔

ذرائع: بی بی سی، آزادی ریڈیو، افغان اسلامک پریس، پژواک، خبریال، لر او بر، نن ڈاٹ ایشیا اور دیگر ویب سائٹس۔