جنگی جرائم مئی2021

تحریر: سید سعید یکم مئی کو صوبہ ہرات کے ضلع رباط سنگی کے علاقے چہیل دختر میں سرکاری طیاروں کی بمباری میں ایک شہری شہید ہوگیا۔ یکم مئی کو صوبہ بدخشاں کے ضلع بہارک کے اسلام آباد گاؤں میں پولیس اہل کاروں نے ایک شہری کو شہید کیا۔ 2 مئی کو صوبہ دایکندی کے ضلع […]

تحریر: سید سعید
یکم مئی کو صوبہ ہرات کے ضلع رباط سنگی کے علاقے چہیل دختر میں سرکاری طیاروں کی بمباری میں ایک شہری شہید ہوگیا۔
یکم مئی کو صوبہ بدخشاں کے ضلع بہارک کے اسلام آباد گاؤں میں پولیس اہل کاروں نے ایک شہری کو شہید کیا۔
2 مئی کو صوبہ دایکندی کے ضلع گیزاب کے علاقے پاتو میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں چار شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔
2 مئی کو صوبہ لغمان کے ضلع علیشنگ کے گرگڑ گاؤں میں سیکورٹی فورسز نے بھاری ہتھیاروں سے مقامی آبادی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک گھر میں ایک بچہ شہید ہوگیا۔
2 مئی کو صوبہ بلخ کے ضلع زارع کے مضافات میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں پانچ شہری شہید اور زخمی ہوئے۔
3 مئی کو صوبہ پکتیا کے ضلع سید کرم کے نواح میں مارکیٹ چیک پوسٹ کے فوجیوں نے شفیق نامی ڈرائیور کو شہید کردیا، اس واقعہ سے چند روز قبل بھی اسی چیک پوسٹ کے اہل کاروں نے ایک ڈرائیور کو انہیں پیسے نہ دینے پر شہید کر دیا تھا۔
4 مئی کو سرکاری فوج نے صوبہ بغلان کے وسطی ضلع بغلان کے علاقے ابو محمد ہائی اسکول میں جمع شہریوں پر بمباری کی جس میں دو شہری شہید ہوگئے۔
5 مئی کو صوبہ میدان وردگ کے ضلع چک کے علاقے امبوخاک میں سیکورٹی فورسز نے ایک شہری کو شہید کیا۔
5 مئی کو صوبہ ہرات کے ضلع پشتون زرغون کے مرکز کے قریب سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں ایک شہری شہید اور ایک اور زخمی ہوگیا۔
5 مئی کو صوبہ غزنی کے ضلع خوگیانی کے گاؤں خاشا میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں ایک بچہ شہید ہوگیا۔
6 مئی کو صوبہ غزنی کے ضلع جغتو کے علاقے مہمند کوتل میں سرکاری فوج نے انخلا شدہ چیک پوسٹ میں لوگوں پر بمباری کی جس میں تین شہری شہید ہوگئے۔
6 مئی کو سیکورٹی فورسز نے صوبہ ہلمند کے صدر مقام لشکر گاہ کے قریبی علاقے باباجی قبرستان پر چھاپہ مارا، لوگوں کو گھروں سے نکالا ، ان کو تشدد کا نشانہ بنایا اور آخر کار اس علاقے پر بمباری کی جس کی وجہ سے متعدد دکانیں اور گاڑیاں تباہ اور نو عام شہری زخمی ہوگئے۔
6 مئی کو سیکورٹی فورسز نے صوبہ ہلمند کے ضلع ناوا کے علاقے نظر چیک پوسٹ میں ایک مکان پر بمباری کی جس میں خواتین اور بچوں سمیت 3 شہری شہید اور 4 زخمی ہوگئے۔
7 مئی کو صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین کے علاقے پانکیلہ میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک شہری شہید ہوا۔
8 مئی کو صوبہ روزگان کے دارالحکومت ترین کوٹ کے علاقے پای ناوہ کے گاؤں خانان میں سیکورٹی فورسز نے ایک کسان کو اپنے کھیت میں شہید کر دیا۔
8 مئی کو صوبہ سر پل کے دارالحکومت کے قریب بغاوی علاقے میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں پانچ شہری زخمی ہوگئے۔
8 مئی کو صوبہ ہرات کے ضلع فارسی کے علاقے درزو میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں تین شہری شہید اور زخمی ہوئے جب کہ گاؤں کی مسجد کو نقصان پہنچا۔
8 مئی کو صوبہ لغمان کے ضلع علین گار کے علاقے منگو سبما کے میں سرکاری فوج کی بمباری میں دو بچے شہید ہوگئے۔
9 مئی کو صوبہ فاریاب کے ضلع قیصار کے علاقے ینگی تاشقول میں سیکورٹی فورسز نے ایک 7 سالہ بچی کو شہید کر دیا۔
9 مئی کو سرکاری فوج نے صوبہ جوزجان کے ضلع منگجیک کے علاقے ہارون اول میں ایک مسجد پر فضائی حملہ کیا جس میں مسجد کو نقصان پہنچا لیکن کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
9 مئی کو لوگر کے دارالحکومت کے قریب پات خواب شان کے علاقے میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک بچہ شہید ہوگیا۔
10 مئی کو صوبہ ہرات کے ضلع پشتون زرغون کے علاقے رباط منزل میں سیکورٹی فورسز کی گولہ باری کے نتیجے میں ایک خاتون اور ایک بچہ شہید ہوگیا۔
10 مئی کو صوبہ لغمان کے ضلع دولت شاہ کے علاقے کندا کوری میں سیکورٹی فورسز نے ایک گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ڈرائیور اور ایک بچہ شہید اور دو زخمی ہوگئے۔
10 مئی کو صوبہ خوست کے ضلع صبری کے علاقے خلبسات بازار میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے چار شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔
11 مئی کو صوبہ جوزجان کے ضلع قوشتیپا کے گاؤں جرقدوق میں سیکورٹی فورسز نے خلیفہ گل محمد نامی شہری کو شہید کردیا۔
12 مئی کو صوبہ غزنی کے ضلع دہیک کے علاقے قندر میں افغان فوج کے ڈرون حملے میں ایک بوڑھا شخص شہید ہوگیا۔
13 مئی کو سیکورٹی فورسز نے صوبہ فراہ کے دارالحکومت کے قریب دیہک کے علاقے قلعہ نو میں لوگوں کو زبردستی اپنے گاوں سے نکالا، بعد ازاں اس گاؤں کو بلڈوزر کے ذریعے مکمل طور پر مسمار اور باغات کو تباہ کردیا، اس گاوں میں پچاس سے زیادہ گھر آباد تھے، جس سے مقامی لوگوں کو کروڑوں افغانی کا نقصان ہوا ہے۔
16 مئی کو صوبہ لوگر کے ضلع برکی برک کے علاقے چہار راہی میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے دو بچے شہید اور چار زخمی ہوگئے۔
16 مئی کو صوبہ ہلمند کے دارالحکومت لشکر گاہ کے قریب حوزہ لیوا کے علاقے میں سرکاری طیارے کی بمباری میں دو بچے شہید اور دو خواتین اور ایک شخص زخمی ہوگئے۔
16 مئی کو صوبہ کنڑ کے ضلع غازی آباد کے گاؤں چوکی میں سرکاری فوجیوں کی گولہ باری سے ایک مسجد شہید ہوگئی۔
17 مئی کو صوبہ فاریاب کے ضلع خواجہ موسیٰ کے قریب سرکاری طیاروں کی بمباری سے دو بچے شہید اور ایک بچی زخمی ہوگئی، اس بمباری میں لوگوں کے مکانات ، مساجد اور کلینک کو بھی نقصان پہنچا۔
17 مئی کو سرکاری فوج نے صوبہ پکتیا کے ضلع سرحوضہ کے گاؤں سرحوضی پر مارٹر فائر کیا، جس کے نتیجے میں تین بچے شہید اور زخمی ہوگئے۔
18 مئی کو سرکاری طیاروں نے صوبہ بغلان کے ضلع وسطی بغلان کے علاقے شہر کوہنہ بازار کے جنرل اسپتال پر بمباری کی جس میں اسپتال تباہ ہوگیا اور نامعلوم تعداد میں مریض شہید اور زخمی ہوئے۔
18 مئی کو صوبہ ہلمند کے دارالحکومت لشکر گاہ کے علاقے حوزہ قبرستان میں سرکاری طیاروں کے فضائی حملے میں دو شہری شہید اور ایک خاتون اور دو بچے زخمی ہوگئے۔
18 مئی کو صوبہ ہلمند کے صدر مقام لشکر گاہ کے قریب بولان قلعہ کے علاقے میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں ایک عورت سمیت دو افراد شہید ہوگئے۔
19 مئی کو صوبہ خوست کے ضلع صبری کے گاؤں یعقوبی میں سیکورٹی فورسز نے چھاپے کے دوران دو بھائیوں (میر ولی اور طاویل) جو متحدہ عرب امارات میں طویل وقت گزارنے کے بعد اپنے گھر آئے تھے، کو شہید کر دیا۔
20 مئی کو صوبہ بغلان کے ضلع نہرین کے علاقے کہدادی کے گاؤں نوا آباد میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں ایک دکان تباہ اور ایک دکاندار شہید ہوگیا۔
20 مئی کو صوبہ بغلان کے ضلع پل خمری کے علاقے ڈنڈ غوری میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک خاتون شہید اور پانچ بچوں سمیت ایک خاتون زخمی ہوگئی۔
21 مئی کو صوبہ ہلمند کے صدر مقام لشکر گاہ کے قریب بولان درہ کے علاقے میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے 3 شہری شہید ہوگئے۔
21 مئی کو صوبہ سرپل کے صدر مقام نوا آباد کے علاقے خواجہ چغ میں افغان فضائیہ کی بمباری میں ایک مسجد شہید ہوگئی۔
21 مئی کو صوبہ بغلان کے ضلع نہرین کے ارا کش ٹرانسپورٹ، تاوا شاخ کوتل، خواجہ احمد اور دہلو کے علاقوں میں حکومت کے فضائی حملوں میں 5 شہری شہید اور 3 دیگر زخمی ہوگئے جب کہ لوگوں کو بڑے پیمانے پر مالی نقصان بھی پہنچا۔
22 مئی کو صوبہ ہلمند کے صدر مقام لشکر گاہ کے قریب بولان وطن کے علاقے میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں دو شہری شہید اور تین خواتین زخمی ہوگئیں۔
22 مئی کو صوبہ لغمان کے ضلع علیشنگ کے علاقے منجان میں سرکاری طیاروں کی بمباری میں دو بچے شہید ہوگئے۔
22 مئی کو جوزجان کے صوبائی دارالحکومت کے قریب دشت بینگر میں افغان فضائیہ کے حملے میں زین الدین نامی شخص شہید ہوگیا۔
23 مئی کو سرکاری فوج نے صوبہ بغلان کے ضلع پل خمری کے گاؤں جونیو احمد زئی پر بمباری کی جس سے دو خواتین سمیت تین افراد شہید جب کہ تین افراد زخمی ہوئے، نیز ایک مسجد اور متعدد مکانات کو بھی نقصان پہنچا۔
24 مئی کو صوبہ ہرات کے ضلع پشتون زرغون کے علاقے دوغ آباد میں افغان فضائیہ نے چلتی گاڑی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک شخص شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
26 مئی کو صوبہ بدخشاں کے ضلع یفتل کے مختلف علاقوں میں حکومت کے فضائی اور بھاری ہتھیاروں کے حملوں میں ایک مدرسہ ، چار مساجد اور بہت سے مکانات کو نقصان پہنچا۔
26 مئی کو صوبہ فاریاب کے ضلع قیصار کے بازار کے آس پاس میں سرکاری فوج کے مارٹر حملے میں پانچ شہری شہید اور تین دیگر زخمی ہوگئے۔
26 مئی کو سیکورٹی فورسز نے صوبہ لغمان کے مہترلام ، عیشنگ اور علینگار اضلاع میں رہائشی علاقوں پر فضائی اور بھاری ہتھیاروں سے حملے کئے، اطلاعات کے مطابق علیشنگ کے علاقے جمشیر آباد میں ایک مکان میں ایک خاتون اور ایک بچہ شہید جب کہ دو بچے زخمی ہوگئے۔ نیز ضلع علینگار کے علاقے کنڈی میں فضائی حملے میں ایک خاندان کے دو افراد شہید ہوگئے، ایک خاتون اور دو بچے زخمی ہوگئے۔ گلبیلہ کے علاقے میں ہوائی حملے میں چھ شہری زخمی ہوئے۔
26 مئی کو صوبہ قندوز کے ضلع امام صاحب کے علاقے قبرغہ میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک شخص شہید اور دو شہری زخمی ہوگئے۔
26 مئی کو افغان فضائیہ نے صوبہ بلخ کے ضلع شولگر کے علاقے قلعہ بودانہ میں بمباری کی جس سے ایک مسجد کو نقصان پہنچا۔
26 مئی کو صوبہ ہرات کے ضلع اوبہ میں سرکاری فضائیہ نے کلینک پر بمباری کی، جس سے کلینک کا ایک حصہ تباہ ہوگیا لیکن کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
27 مئی کو صوبہ کابل کے ضلع قرباغ کے گاؤں پیتاو میں سیکورٹی فورسز نے ایک شہری کو شہید کیا۔
27 مئی کو صوبہ تخار کے ضلع خواجہ غار کے علاقے باغ ذخیرہ میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں ایک خاتون شہید ہوگئی اور لوگوں کو مالی نقصان پہنچا۔
27 مئی کو صوبہ سر پل ضلع صیاد کے علاقے الملک میں سرکاری فوج کی بمباری میں 7 شہری شہید اور تین دیگر زخمی ہوگئے۔
27 مئی کو صوبہ غزنی کے ضلع دہیک کے گاؤں تاسن میں سیکورٹی فورسز نے ایک معمر عالم دین (مولوی فضل ربی صاحب) کو شہید کر دیا۔
27 مئی کو صوبہ ننگرہار کے ضلع اسپن غر کے علاقے مامند پاچایان میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں چار بچے زخمی اور شہید ہوگئے۔
27 مئی کو صوبہ ہرات کے ضلع شينڈنڈ کے علاقے کوہک میں افغان فضائیہ کے حملے میں 5 بچے زخمی ہوگئے۔
28 مئی کو صوبہ لغمان کے ضلع علیشنگ کے علاقے میل درہ میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک خاتون شہید اور دو دیگر زخمی ہوگئیں۔
28 مئی کو صوبہ ہلمند ضلع نادعلی کے علاقے چاہ انجیر میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں چار شہری زخمی اور ایک بچہ شہید ہوگیا۔
28 مئی کو صوبہ بادغیس کے ضلع ابکمری کے گاؤں پدہ میں سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں دو شہری شہید ہوگئے۔
28 مئی کو صوبہ لغمان کے دارالحکومت مہترلام کے نواحی علاقے پہلوان بابا میں سرکاری طیاروں نے مقامی آبادی پر بمباری کی جس میں آٹھ خواتین اور بچے شہید اور زخمی ہوئے۔
29 مئی کو صوبہ کاپیسا کے ضلع تگاب کے علاقے قلعہ ولی میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں ایک خاندان کے 6 افراد زخمی ہوئے۔
29 مئی کو صوبہ کاپیسا کے ضلع تگاب کے گاؤں انار جوی میں سیکورٹی فورسز نے شادی کی تقریب پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 7 شہری شہید اور تین دیگر زخمی ہوگئے۔
29 مئی کو صوبہ ہرات کے ضلع کہسان کے علاقے قدوس آباد میں سیکورٹی فورسز نے عام شہریوں پر فائرنگ کردی جس میں 3 شہری شہید اور 6 زخمی ہوگئے۔
29 مئی کو سرکاری طیاروں نے صوبہ سرپل ضلع سید آباد کے نواح میں شہری آبادی پر بمباری کی جس میں ایک مسجد اور 8 مکانات کو نقصان پہنچا، لس شہری شہید اور زخمی ہوئے۔
30 مئی کو صوبہ قندوز کے دارالحکومت کے نواحی علاقے قوش تپا میں سیکورٹی فورسز کے چھاپے کے دوران دو عام شہری شہید اور دو دیگر زخمی ہوگئے۔
30 مئی کو صوبہ فراہ کے دارالحکومت کے نواحی علاقے شمال گاہ میں سرکاری فوج کے مارٹر حملے میں ایک بچہ شہید اور ایک بچہ زخمی ہوگیا۔
31 مئی کو صوبہ ننگرہار کے ضلع اچین کے علاقے وادی پیشی میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں 6 شہری زخمی ہوئے جب کہ 12 دکانیں جل گئیں۔
31 مئی کو صوبہ جوزجان کے ضلع فیض آباد کے علاقے کوکلداش میں اربکی ملیشیا نے 3 خواتین اور تین بچوں کو شہید کردیا۔
ذرائع: [بی بی سی ریڈیو ، آزادی ریڈیو، افغان اسلامک اور پژواک نیوز ایجنسی ، افغان ویب سائٹ، لر او بر، نن ڈاٹ ایشیاء اور بینوا ویب سائٹس]