جنگی جرائم مارچ 2020

سید سعید 5 مارچ 2020 کو افغان فورسز نے صوبہ بادغیس کے ضلع سنگ آتش کے گاؤں چکہ کے قریب ایک شخص کو شہید کر دیا۔ 8تاریخ کو صوبہ بغلان کے ضلع پل خمری کے گاؤں عمرخیل میں افغان فورسز کی گولہ باری سے سات شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔ 9 تاریخ کو صوبہ پکتیکا […]

سید سعید

5 مارچ 2020 کو افغان فورسز نے صوبہ بادغیس کے ضلع سنگ آتش کے گاؤں چکہ کے قریب ایک شخص کو شہید کر دیا۔ 8تاریخ کو صوبہ بغلان کے ضلع پل خمری کے گاؤں عمرخیل میں افغان فورسز کی گولہ باری سے سات شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔ 9 تاریخ کو صوبہ پکتیکا کے مرکز شرنی شہر میں پولیس اہل کاروں نے ایک طالب علم ‘محمد غوث ولد محمد عمر’ کو تشدد کا نشانہ بنا کر شہید کر دیا۔ 10 تاریخ کو صوبہ پکتیکا کے ضلع جانی خیل کے علاقے زیڑی میں افغان فوج نے دو شہریوں (باپ اور بیٹے) کو شہید کر دیا۔ جب کہ صوبہ ہلمند کے ضلع گریشک کے علاقے نہرسراج میں مقامی فورسز نے ایک معمر شخص ‘عبدالظاہر اکا’ کو شہید کر دیا۔

12تاریخ کو صوبہ کاپیسا کے ضلع تگاب کے علاقے قلعہ ولی میں پولیس کی اندھا دھند فائرنگ سے ایک شہری شہید ہوگیا۔ جب کہ 15 مارچ کو صوبہ قندوز کے ضلع خان آباد کے علاقے کہنہ قلعہ میں افغان فورسز کی گولہ باری سے تین خواتین زخمی ہو گئیں۔ اسی دن صوبہ پروان کے ضلع بگرام کے علاقے پنج قلعہ میں پولیس کی فائرنگ سے ایک شہری شہید ہوگیا، جسے آگ لگا دی گئی۔ جب کہ صوبہ ہلمند کے ضلع نادعلی کے علاقے ماتکی میں افغان فوجیوں کے حملے میں دو معصوم بچے ‘عبدالطیف اور عبدالقہار  مدرسہ جا رہے تھے، انہیں راستے میں شہید کر دیا گیا۔

16 مارچ کو صوبہ پکتیکا کے ضلع برمل کے علاقے لمن میں کمانڈر موزیگی نے ایک شہری ‘بوستان ولد میٹھا خان’ کو شہید کر دیا گیا۔ اسی دن صوبہ بدخشاں کے ضلع وردج کے علاقے غنی میں افغان فورسز کی فائرنگ سے ایک کسان شہید اور اس کا والد زخمی ہوگیا۔ اگلے دن صوبہ قندوز کے ضلع خان آباد کے علاقے توت مزار میں افغان فورسز کے فضائی اور راکٹ حملوں میں دس عام شہری شہید اور دو خواتین زخمی ہوگئیں۔

20 مارچ کو صوبہ بادغیس کے ضلع مقر کے علاقے چشمہ دوزک میں پولیس اہل کاروں کی فائرنگ سے دو تاجر ‘تازہ گل اور عبدالرحمن’ شہید ہو گئے۔ اگلے دن صوبہ قندوز کے ضلع امام صاحب کے علاقے یکہ توت میں کابل انتظامیہ کے طیاروں نے ایک شہری ‘عبدالرشید’ کے گھر پر بمباری کی، جس سے اس کے خاندان کے گیارہ افراد شہید اور چار زخمی ہو گئے۔ جب کہ کچھ مکانات کو بھی نقصان پہنچا۔ اسی طرح صوبہ قندوز کے ضلع دشت آرچی کے علاقے تاجک قشلاق میں افغان فوج کی بمباری سے چار شہری شہید ہوگئے۔ جب کہ صوبہ فاریاب کے ضلع المار کے علاقے بخاری قلعہ میں افغان فور سز کی فائرنگ سے چار مرد اور خواتین زخمی ہوگئیں۔

23 مارچ کو صوبہ لغمان کے ضلع علی شنگ کی وادی سالاب میں افغان فورسز کی فائرنگ سے ایک چرواہا شہید ہوگیا۔ جب کہ صوبہ فاریاب کے ضلع دولت آباد کے علاقے فیروزہ میں افغان فو رسز کی فائرنگ کے ایک واقعے میں ایک گھر کو نقصان پہنچا اور ایک خاتون شہید اور ایک شخص زخمی ہو گیا۔

25 مارچ کو صوبہ بادغیس کے ضلع بالامرغاب کے علاقے بازار میں افغان فورسز کی گولہ باری سے ایک شہری شہید ہو گیا۔ اسی طرح افغان فوجیوں نے صوبہ کاپیسا کے ضلع تگاب کے علاقے عیسی خیل کے قریب ایک چلتی گاڑی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں دو شہری شہید اور ایک بچہ اور دو خواتین زخمی ہوگئیں۔ اگلے دن صوبہ غزنی میں کابل – قندھار قومی شاہراہ پر نوگی کے علاقے میں افغان فورسز نے فائرنگ کر کے دو شہریوں کو شہید کر دیا۔ اسی طرح علاقے کے گوریان کے مقام پر بھی پولیس اہل کاروں کی فائرنگ سے ایک شخص امیر محمد شہید ہو گیا۔

29مارچ کو صوبہ فاریاب کے ضلع المار کے علاقے بخاری قلعہ میں افغان فورسز کی فائرنگ سے ایک دس سالہ معصوم بچہ شہید ہو گیا۔ جب کہ 30 مارچ کو صوبہ لغمان کے ضلع علی شنگ کے علاقے حاجی آباد میں افغان فورسز کی فائرنگ سے ایک خاتون شہید ہوگئیں۔ اسی طرح صوبہ لغمان کے ضلع علی شنگ کے علاقے رہین میں افغان فورسز کی گولہ باری سے ایک مکان تباہ ہوگیا، جس میں ایک خاتون شہید اور دو بچے اور دو خواتین زخمی ہو گئیں۔

31مارچ کو صوبہ فراہ کے ضلع بالابلوک کے علاقے شیوان میں پولیس اہل کاروں کی فائرنگ سے ایک شخص ‘تور جان اکا’ شہید ہو گیا۔ جب کہ صوبہ کاپیسا کے ضلع تگاب کے علاقے محب خیل میں افغان فورسز کی فائرنگ سے ایک خاتون شہید اور ایک زخمی ہوگئیں۔

ذرائع: بی بی سی، آزادی ریڈیو، افغان اسلامک پریس، پژواک، خبریال، لر او بر، نن ڈاٹ ایشیا اور دیگر ویب سائٹس۔