جنگی جرائم نومبر2013

تحریر : سیدسعید ۴نومبر۲۰۱۳ کوافغان فورسزنے صوبہ لغمان کے دارالحکومت کے علاقہ تفاک  میں چھاپے کے دوران چارافرادکوحراست میں لیا ۵نومبرکوصوبہ روزگان کے ضلع دہراودمیں حکومتی حامی ملیشیاکے کمانڈرشاہ محمدنے ایک شخص کوفائرنگ کرکے شہیدکردیا۔ ۶نومبرکوصوبہ فراہ کے ضلع خاک  سفیدکے علاقے دیوال سرخ میں افغان اہلکاروں نے ڈیڑھ سوافرادکوحراست میں لیااورساٹھ قبائلی عمائدین کوبھی […]

تحریر : سیدسعید

۴نومبر۲۰۱۳ کوافغان فورسزنے صوبہ لغمان کے دارالحکومت کے علاقہ تفاک  میں چھاپے کے دوران چارافرادکوحراست میں لیا

۵نومبرکوصوبہ روزگان کے ضلع دہراودمیں حکومتی حامی ملیشیاکے کمانڈرشاہ محمدنے ایک شخص کوفائرنگ کرکے شہیدکردیا۔

۶نومبرکوصوبہ فراہ کے ضلع خاک  سفیدکے علاقے دیوال سرخ میں افغان اہلکاروں نے ڈیڑھ سوافرادکوحراست میں لیااورساٹھ قبائلی عمائدین کوبھی فوجی اڈہ بلاکروہاں ان پرتشددکیاگیا،مقامی لوگوں کاکہناہے کہ افغان اہلکاروں نے دھمکی دی کہ اگرطالبان نے ایک روزقبل گرفتارکئے گئے ان کے اہلکاررہانہ کئے گئے تووہ ان قبائلی عمائدین کوانتقام کے طورپرقتل کردیں گے۔

۸نومبرکوصوبہ قندوزضلع علی آبادکے علاقے لال میدان میں حکومتی حامی ملیشیاکے اہلکاروں نے تین افرادکوگرفتارکرلیا۔

۸نومبرکوقابض افواج نے صوبہ بلخ ضلع چھاربولک کے سالارتیپےنے  ناصری علاقے میں چھاپہ ماکرتین شہریوں کوگرفتارکرلیا-

۱۰ نومبرکوصوبہ میدان وردگ ضلع سیدآبادکے علاقے رنجی خیل میں جارح افواج نے چھاپے کے دوران دوافراد]پیرگل اورانکےبیٹے[کوحراست میں لیا۔

۱۳نومبرکوصوبہ فراہ ضلع پشترودکے علاقے کندزمیں افغان اہلکاروں نے ایک کسان[غلام محمد]کوتشددکانشانہ بناکرشہیدکردیا۔

۱۳نومبرکوصوبہ لوگرضلع محمداغاکے علاقے زرغون شہرمیں ڈرون حملے میں جماعت نہم کاطالب علم شہیدہوا،صوبائی وزارت نے بھی اس واقعے کی تصدیق اورمذمت کی۔

۱۵نومبرکوصوبہ قندہارضلع میوندکے علاقے مندوزومیں افغان اہلکاروں نے ایک معززبزرگ کوشہیدکردیا۔

۱۷نومبرکوافغان فورسزنے صوبہ زابل کے دارالحکومت کے قریب جلدک میں گیارہ سالہ طالب علم [امان اللہ]جومدرسہ جارہاتھاشہیدکردیا۔

۱۷نومبرکوحکومتی حامی ملیشیاکے اہلکاروں نے صوبہ پکتیکاضلع یحی خیل کے گوڈل گاوں میں سترسالہ بوڑھے کومسجدجاتے ہوئے شہیدکردیا۔

۱۷نومبرکوقابض افواج نے صوبہ بلخ ضلع خاص بلخ کے وزیرآبادعلاقے میں چھاپے کے دوران دوافرادکوگرفتارکرلیا۔

۱۸نومبرکوصوبہ پکتیاضلع خیرکوٹ کے علاقے ملیزومیں قومی ملیشیاکے اہلکاروں نے مورچہ خالی کرکے علاقہ چھوڑدیااس سے قبل انہوں نے بارودی بم نصب کردئیے،جب ان کے انخلاء کے بعدلوگ اوربچے وہاں گئے توان پردھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں پانچ بچے شہیداوردوزخمی ہوگئے۔

۱۹نومبرکوقابض افواج نے صوبہ ننگرہارضلع بٹی کوٹ کے علاقے ڈاگہ میں رات کی تاریکی میں چھاپہ مارا،دوافرادکوشہید،نوے کوگرفتاراورمتعددافرادکوتشددکانشانہ بنایااس کے علاوہ قابض افواج نے تلاشی کے دوران مکینوں کوبھاری مالی نقصان بھی پہنچایا۔

۱۹نومبرکوقندہارضلع سپین بولدک کے ناوہ اخترزئی کے مقام پرفضائی حملے میں دوافراد[عبدالمنان اوراس کابیٹا]شہیدہوگئے۔

۱۹نومبرکوجارح افواج نے قندہارضلع میوندکے علاقے زرزدی میں چھاپے کے دوران ایک بچہ سمیت تین افرادکوحراست میں لیاجن میں ایک حج سے آیاتھا

۲۰نومبرکوصوبہ نورستان ضلع وانٹ وایگل کے علاقے دیگل میں قابض افواج نے ایک جنازے پربمباری کی جس میں چھ افراد[عبدالحئی،سفر،نجیب اللہ،نورالرحمن اوراسماعیل]شہیدہوئے۔

۲۰نومبرکوصوبہ ہلمندضلع گرشک کے علاقے نہرسراج کے یخچال میں قابض افواج نے چھاپے کے دوران ایک شہری کوشہیداوردوکوگرفتارکرلیا۔

۲۲نومبرکوصوبہ زابل کے دارالحکومت کے مضافات کے علاقوں دیوالک ماندہ اورخالامیں قابض افواج نے چھاپہ مارا،سات موٹرسائیکلیں اوردوشہری اپنے ساتھ لے گئے۔

۲۳نومبرکوصوبہ روزگان ضلع چوری کے علاقے خوشکدیرکوتل میں حکومتی حامی ملیشیاکے اہلکاروں نے دوشہریوں[حضرت اللہ اورعبدالروف]کوشہیدکردیامقامی لوگوں کاکہناتھاکہ مذکورہ افرادپولیومہم میں رضاکارانہ طورپرخدمات انجام دے رہے تھے قومی ملیشاکے کمانڈر[قدیم]نے طالبان کے ساتھ تعلقات کے الزام پرانہیں قتل کردیا۔

۲۳نومبرکوقابض افواج نے صوبہ ننگرہارضلع خوگیانوکے علاقے مملی قیقوم خیل میں ایک مسجدپرفضائی حملہ کیاجس کے نتیجے میں سات نمازی اورمسجدشہیدہوگئی۔

۲۴نومبرکوقابض افواج نے صوبہ میدان وردگ ضلع نرخ کے علاقے دیندومیں چھاپے کے دوران مکینوں کومالی نقصان پہنچانے کے علاوہ ایک شہری کو بھی شہیدکردیا۔

۲۶نومبرکوجارح افواج نے صوبہ لوگرکے علاقے پل علم کے داودخیل میں چھاپہ مارا،گھرگھرکی تلاشی لی اورجاتے ہوئے تین افرادکواپنے ساتھ لےگئے۔

۲۷نومبرکوصوبہ ہرات ضلع شینڈنڈکے زیرکوہ میں افغان اہلکاروں نے چھاپے کے دوران دوافرادکوحراست میں لیا۔

۲۷نومبرکوحکومتی حامی ملیشیاکے اہلکاروں نے قندوزکے ضلع چاردرہ میں ایک کسان کوتشددکانشانہ بناتے ہوئے شہیدکردیااس واقعے کی تصدیق کماڈرسرورحسینی نے بھی کی۔

۲۷نومبرکوایک خبرشائع ہوئی کہ صوبہ ہرات کے ضلع شینڈنڈکے عزیزآباداورفرقہ کے مقام پرقومی شاہران پرافغان اہلکارکھڑے ہیں جنہوں نے گزشتہ روزکے دوران شہریوں سے دوسوموٹرسائیکلیں اورپچاس گاڑیاں زبردستی چھین لیں جس کاسبب معلوم نہیں ہے۔

۳۰ نومبرکوصوبہ جوزجان ضلع قچی کے سرخ گاوں پرقابض افواج نے حملہ کیامکینوں کوبھاری مالی نقصان پہنچایا،گھرگھرکی تلاشی لی اورایک دینی مدرسے کے تین طلبہ کوحراست میں لیا۔

۳۰ نومبرکوقندہارضلع میوندکے علاقے قلعہ شامیرمیں افغان فورسزکے اہلکاروں نے اپنے فوجی اڈے سے مزائل داغے ایک مزائل قریب حاجی نادرکے گھرپرگراجس سے ان کے اہل خانہ کے سات افرادزخمی ہوئے۔

اقتباسات:[بی بی سی ،آزای  ریڈیو= ،افغان اسلامک نیوزایجنسی ،پژواک ،روهی ،لراوبر، ،نن ٹکی اسیااوبینواویب سائٹس]