جنگی جرائم نومبر2020

تحریر: سید سعید یکم نومبر 2020 کو صوبہ بدخشاں کے دارالحکومت کے نواحی علاقہ میں سرکاری فضائی حملے میں دو شہری شہید ہوگئے۔ یکم نومبر کو فراہ کے دارالحکومت نواحی علاقے غلامان میں سیکورٹی فورسز نے ایک شہری کے گھر پر چھاپہ مارا، مکان کے مالک کو شہید کردیا اور اس کی اہلیہ کو زخمی […]

تحریر: سید سعید

یکم نومبر 2020 کو صوبہ بدخشاں کے دارالحکومت کے نواحی علاقہ میں سرکاری فضائی حملے میں دو شہری شہید ہوگئے۔
یکم نومبر کو فراہ کے دارالحکومت نواحی علاقے غلامان میں سیکورٹی فورسز نے ایک شہری کے گھر پر چھاپہ مارا، مکان کے مالک کو شہید کردیا اور اس کی اہلیہ کو زخمی کردیا۔
یکم نومبر کو صوبہ بدخشاں کے دوآبہ گاوں میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں دو شہری شہید ہوگئے۔
یکم نومبر کو صوبہ خوست کے ضلع صبری کے گاؤں پہگل نام اور اوشکیڈنڈ میں پولیس اہل کاروں کی فائرنگ سے چار شہری شہید ہوگئے۔
2 نومبر کو صوبہ بدخشان کے ضلع دیفتل پاین کے گاؤں پہازنگ میں پولیس اہل کاروں نے ایک شہری (عبدالحکیم) کو شہید کردیا۔
2  نومبر کو صوبہ غزنی کے ضلع خواجہ عمری کے گاؤں برات خیل میں دشمن کے لڑاکا طیارے نے ایک مسجد پر بمباری کی ، جس میں ایک نمازی شہید اور دوسرا زخمی ہوگیا۔
3 نومبر کو سرکاری فضائیہ نے صوبہ غزنی کے ضلع خوگیانی کے گاؤں قل کرک میں ایک مسجد پر بمباری کی۔ اس بمباری میں مسجد شہید ہوگئی لیکن کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
3 نومبر کو صوبہ دایکندی کے ضلع گیزاب کے دیغیرو کے علاقے میں سیکورٹی فورسز نے بچوں کے کھیل کے میدان پر گولہ باری کی جس کے نتیجے میں 6 بچے شہید اور زخمی ہوگئے۔
3 نومبر کو افغان فوج نے صوبہ کنڑ کے ضلع نرنگ کے علاقے باڈیل درہ کے صوفہ غونڈی میں گھروں پر چھاپہ مارا ، دو شہریوں کو شہید اور متعدد شہریوں کے گھروں کو نقصان پہنچایا۔
3 نومبر کو صوبہ قندوز کے ضلع خان آباد کے علاقے نواب آباد میں پولیس اہل کاروں کی فائرنگ سے 3 خواتین اور دو بچے شہید ہوگئے۔
4 نومبر کو صوبہ بلخ ضلع زارع کے علاقے عرب قشلاق میں سیکورٹی فورسز نے رہائشی علاقوں پر گولہ باری کی جس کے نتیجے میں تین افراد زخمی ہوگئے۔
4 نومبر کو صوبہ قندوز کے ضلع خان آباد کے علاقے نو آباد میں سرکاری طیاروں نے عام شہریوں کے اس جمع غفیر پر بمباری کی جو طالبان کی جانب سے مفتوحہ فوجی اڈے کی سیر کے لئے آئے تھے، اطلاعات کے مطابق اس حملے میں 13 شہری شہید اور 17 شہری زخمی ہوگئے۔
4 نومبر کو صوبہ قندوز کے ضلع خان آباد کے نو آباد کے علاقے میں سرکاری فضائی حملے میں ایک بچہ شہید اور تین شہری زخمی ہوگئے۔
4 نومبر کو صوبہ سرپل کے دارالحکومت کے نواحی علاقے کورک عربیہ میں سرکاری فوجیوں کی گولہ باری سے دو خواتین اور ایک بچہ زخمی اور ان کے مکانات کو نقصان پہنچا۔
4 نومبر کو سیکورٹی فورسز نے صوبہ غزنی کے ضلع شلگر کے گاؤں سلطان باغ پر مارٹر فائر کیا، جس کے نتیجے میں ایک بچہ سمیت دو افراد شہید ہوئے۔
5 نومبر کو صوبہ ہلمند کے ضلع ناوا کے گاؤں عینک دلاوی میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں ایک خاتون شہید اور ایک بچی زخمی ہوگئی۔
6 نومبر کو صوبہ ننگرہار کے ضلع خوگیانی کے علاقے ستری ترمی اور کمی ترمی میں سرکاری فوجیوں نے لوگوں کے گھروں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک خاندان کے 6 افراد زخمی ہوگئے اور ایک بچہ شہید ہوگیا۔
7 نومبر کو صوبہ بلخ کے ضلع زارع کے مرکز کے قریب سرکاری فضائیہ کی بمباری میں ایک پیش امام شہید اور 6 افراد زخمی ہوگئے۔
7 نومبر کو جلال آباد شہر کے نواحی علاقے میں سرکاری فوجیوں نے اسد نامی طالب علم کو اس کے اہل خانہ کے سامنے شہید کردیا۔
8 نومبر کو صوبہ پکتیکا کے ضلع خیرکوٹ کے گاؤں باکی خیل میں سیکورٹی دستوں نے حضرت عمر نامی شہری کو شہید کردیا۔
8 نومبر کو صوبہ ہرات ضلع غوریان کے بازار میں حکومت نواز ملیشیا (سنگوریوں) کے ہاتھوں ایک شہری شہید اور ایک اور زخمی ہوگیا۔
9 نومبر کو صوبہ بلخ کے ضلع کشندہ کے نواحی علاقے میں اربکی ملیشیا کے اہل کاروں نے ایک مکان پر حملے کے دوران ایک عورت اور ایک بچہ کو شہید ہوگیا۔
9 نومبر کو صوبہ قندھار کے ضلع ژیڑی کے گاؤں سنگ حصار دیوارو میں افغان فضائیہ نے ایک مکان پر بمباری کی جس میں دو خواتین شہید ہوگئیں۔
10 نومبر کو صوبہ پکتیکا کے ضلع خوشامند کے مامورخیل گاؤں میں سرکاری فوجیوں کی گولہ باری سے چار شہری زخمی ہوگئے۔
10 نومبر کو سیکورٹی فورسز نے صوبہ پروان کے ضلع شنواری کے علاقے درازگر پر مارٹر فائر کیا، جس کے نتیجے میں 80 سالہ عالم دین مولوی برہان الدین شہید ہوگیا۔
10 نومبر کو صوبہ جوزجان کے ضلع فیض آباد کے گاؤں حیدرآباد میں دشمن کے فضائی حملے میں تین شہری (خدائی قل ، اس کا بیٹا اور ایک اور شخص) شہید ہوگئے۔
11 نومبر کو صوبہ غزنی کے ضلع شلگر کے گاؤں نیاز اللہ میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں 3 بچے زخمی ہوگئے۔
11 نومبر کو سرکاری طیاروں نے صوبہ قندوز کے ضلع خان آباد کے علاقے اختر تیپہ کے قریب شہریوں کے گھروں پر بمباری کی جس میں دس شہری شہید اور زخمی ہوئے۔
12 نومبر کو صوبہ پروان کے ضلع شنواری کے علاقے رازگرد میں سرکاری فوج کے مارٹر حملے میں ایک شہری شہید ، دو خواتین اور ایک بوڑھا شخص زخمی ہوگیا۔
12 نومبر کو صوبہ فاریاب کے ضلع قیصار کے علاقے سرآسیاب میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں دو خواتین اور چار بچے زخمی ہوگئے۔
12 نومبر کو سرکاری فوجیوں نے صوبہ غزنی کے ضلع شلگر کے گاؤں لعلی وال پر گولہ باری کی جس سے ایک خاتون شہید، ایک خاتون زخمی ہوگئی۔
12 نومبر کو صوبہ خوست کے صدر مقام کے نواحی علاقے منگسو گاؤں میں سیکورٹی فورسز نے ایک شہری کے گھر پر چھاپہ مارا، مکان کے مالک کو حراست میں لیا اور بعد ازاں شہید کردیا۔
14 نومبر کو صوبہ بدخشاں کے ضلع ارگو کی وادی غوزک میں سیکورٹی فوجی کی فائرنگ سے ایک خاتون سمیت چار افراد شہید اور زخمی ہوگئے۔
17 نومبر کو سیکورٹی فورسز نے صوبہ قندوز کے علاقے گل تپہ میں مقامی لوگوں کے گھروں پر گولہ باری کی جس سے خواتین اور بچوں سمیت 5 افراد شہید اور 6 افراد ز خمی ہوگئے۔
17 نومبر کو صوبہ روزگان کے ضلع دہراود کے علاقے دیہ شیخ میں افغان فضائیہ کی بمباری میں ایک بچہ اور ایک شخص شہید ہوگیا۔
17 نومبر کو صوبہ ہلمند کے ضلع ناوا کے گاؤں گوہرگین میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں ایک خاتون اور تین بچے شہید ہوگئے۔
17 نومبر کو صوبہ خوست کے صدر مقام بازار میں افغان اہل کاروں نے ایک ڈینٹل کلینک پر چھاپہ مارا، اسی کلینک سے صدیق حسین نامی ایک ڈاکٹر کو گرفتار کیا اور پھر صحرا باغ میں اسے شہید کردیا۔
18 نومبر کو کابل کے ضلع موسہی کے گاؤں چہارسوق میں اسکول کے قریب سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں ایک بچہ شہید ہوگیا۔
18 نومبر کو صوبہ غزنی کے ضلع مقر کے بازار میں اربکی ملیشیا کے اہل کاروں نے عبد الحمید نامی شہری کو شہید اور دو دیگر کو زخمی کردیا۔
19 نومبر کو صوبہ لغمان ضلع قرغہ کے علاقے چارباغ میں سرکاری فوجیوں نے پہلے ایک مقامی ڈاکٹر کے گھر پر چھاپہ مارا اور پھر اسی گھر پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں ڈاکٹر خاکسار شہید ہوا اور اس کا بھتیجا سیکورٹی فورسز نے حراست میں لیا۔
20 نومبر کو قابض افواج اور افغان فورسز نے صوبہ دایکندی کے ضلع گیزاب میں رہائشی علاقے پر بمباری کی جس میں خواتین اور بچوں سمیت پانچ افراد شہید اور دو بچے زخمی ہوگئے۔
21 نومبر کو خوست کے دارالحکومت کے نواحی علاقے خانی خور میں افغان فوجیوں نے ایک چھاپے کے دوران دو عام شہریوں (نور رحمان اور خیر اللہ) کو گھروں سے حراست میں لیا اور پھر انہیں شہید کر دیا گیا۔
21 نومبر کو صوبہ قندھار کے ضلع تخت پل کے گاؤں ماکیان میں دینی مدرسے کے ایک عالم، مولوی خدائی نظر جو گاؤں کے بچوں کو پڑھا رہے تھے ، سیکورٹی اہل کاروں نے مدرسے سے حراست میں لیا اور پھر گاؤں کے وسط میں شہید کر دیا اور بعد ازاں فوجی گاڑی سے باندھ کر اپنی چوکی تک گھسیٹا۔
22 نومبر کو صوبہ فاریاب کے ضلع قیصار کے علاقے ارضلیک میں سیکورٹی فورسز کی گولہ باری کے نیتجے میں دو شہری شہید ہوئے۔
23 نومبر کو سیکورٹی فورسز نے صوبہ زابل کے ضلع ارغنداب کے گاؤں سرخسنگ میں ایک معمر شخص حاجی آغا محمد اکا کو شہید کردیا۔
24 نومبر کو اربکی ملیشیا کے اہل کاروں صوبہ سر پل کے ضلع گوسفندی کے علاقے الغن میں ایک شہری کو شہید کیا۔
24 نومبر کو سرکاری فوج نے صوبہ فاریاب کے ضع المار میں سی ایچ سی پلس کلینک پر مارٹر حملہ کیا جس سے کلینک کو نقصان پہنچا۔
24 نومبر کو صوبہ بغلان کے ضلع نہرین کے گاؤں حاجی امان اللہ میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں ایک شہری شہید ہوگیا۔
26 نومبر کو سرکاری طیاروں نے صوبہ دایکندی کے ضلع گیزاب کے علاقے نیک آباد میں ایک مقامی مارکیٹ پر بمباری کی جس سے چار دکانیں اور ایک کلینک تباہ ہوگیا۔
26 نومبر کو صوبہ بادغیس کے ضلع آبکمری کے علاقے کوکچائل میں سرکاری طیاروں نے ایک شہری (امین اللہ) کے گھر پر بمباری کی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق بمباری میں امین اللہ سمیت اس کے خاندان کے 12 افراد شہید ہوگئے۔
26 نومبر کو صوبہ جوزجان کے ضلع منگجیک میں سرکاری عمارت سے فائر شدہ مارٹر نے گاؤں ہارون دوم کو نشانہ بنایا، جس سے تین افراد زخمی ہوگئے اور لوگوں کے مویشیوں اور املاک کو نقصان پہنچا۔
26 نومبر کو سرکاری فوجیوں نے صوبہ روزگان کے ضلع دہراود کے علاقے دیوانہ ورخ کے بازار اور آس پاس کے دیہاتوں پر گولہ باری، جس کے نتیجے میں 15 شہری (خواتین اور بچوں سمیت) شہید اور زخمی ہوگئے۔
26 نومبر کو صوبہ لغمان ضلع دولت شاہ کے علاقے زرکمر میں سیکورٹی فورسز کی گولہ باری سے ایک شخص شہید، دو بچے زخمی ہوئے اور لوگوں کو مالی نقصان پہنچا۔
27 نومبر کو صوبہ فاریاب ضلع قیصار کے بازار کے قریب سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں 5 شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔
27 نومبر کو صوبہ بغلان کے ضلع مرکزی بغلان کے علاقے غلام بای گاوں گاؤں میں سیکورٹی فورسز کے مارٹر حملے میں تین دیہاتی شہید اور زخمی ہوگئے اور لوگوں کو مالی نقصان پہنچا۔
27 نومبر کو صوبہ ہرات کے ضلع کوہسان کے نواح میں سرکاری فوج کی بمباری میں 8 شہری زخمی ہوئے اور شہریوں کو مالی نقصان پہنچا۔
30 نومبر کو صوبہ قندھار کے ضلع میوند کے علاقے کاریزک میں سیکورٹی فورسز نے عام شہریوں کے کنوؤں اور ٹیوب ویلوں سے 60 سولر شیشے چوری اور گھروں سے قیمتی سامان چھین لیا اور 5 مکانات کو تباہ کردیا۔
30 نومبر کو صوبہ لغمان کے صدر مقام مہترلام کے علاقے بسرام اور بدیع آباد میں سیکورٹی فورسز کی گولہ باری سے چار افراد شہید اور ایک خاتون اور ایک شخص زخمی ہو گئے۔
ذرائع: [بی بی سی ریڈیو ، آزادی ریڈیو، افغان اسلامک اور پژواک نیوز ایجنسی ، افغان ویب سائٹ، لر او بر، نن ڈاٹ ایشیاء اور بینوا ویب سائٹس]