خوست،ننگرہار، لوگر وبلخ،کمانڈروں سمیت 13 ہلاک

  کابل انتظامیہ کے اعلی حکام کو امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے خوست، ننگرہار، لوگر اور بلخ صوبوں میں شانہ بنایا۔ تفصیل کے مطابق جمعہ کےروز مغرب کے وقت صوبہ خوست کے صدر مقام خوست شہر کے بش خیل کے علاقے میں مجاہدین نے  کٹھ پتلی انتظامیہ کے پراسیکیوٹر محمد قاسم، ضلع نادرشاہ کوٹ میں […]

 

کابل انتظامیہ کے اعلی حکام کو امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے خوست، ننگرہار، لوگر اور بلخ صوبوں میں شانہ بنایا۔

تفصیل کے مطابق جمعہ کےروز مغرب کے وقت صوبہ خوست کے صدر مقام خوست شہر کے بش خیل کے علاقے میں مجاہدین نے  کٹھ پتلی انتظامیہ کے پراسیکیوٹر محمد قاسم، ضلع نادرشاہ کوٹ میں فوجی مرکز سے 300 میٹر کے فاصلے پر  ڈسٹرکٹ اینٹلی جنس چیف شہزادہ  کو محافظ سمیت موت کے گھاٹ اتار دیا، جب کہ ضلع صبری کے خلبسات بازار کے لرگی اڈہ کے مقام پر حکمت عملی کے تحت ہونے والے دھماکہ سے گاڑی کو نقصان پہنچنے کے علاوہ 2 مخبر بھی زخمی ہوئے۔

دوسری جانب  جمعہ کےروز دوپہر کے وقت صوبہ ننگرہار  کے صدر مقام جلال آباد شہر کے رینگ روڈ پر مجاہدین نے کمانڈو کمانڈر ضیاءاللہ ،جب کہ ضلع بہسود کے کامہ پل کے قریب صوبہ کنڑ کے اینٹلی جنس سروس آ‌فسر مزمل کو محافظ سمیت قتل کردیا اور ضیاءاللہ کے پستول کو مجاہدین نے قبضے میں لیا۔

اسی طرح جمعہ کےروز شام کے وقت صوبہ لوگر کے صدر مقام پل عالم شہر میں مجاہدین نے جنگجوؤں پر حملہ کیا،جس کے نتیجے میں جنگجو کمانڈر فرید، اینٹلی جنس سروس آفسر عبدالباسط اور ان کا محافظ  سید حیدر ہلاک ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق صوبہ بلخ ضلع شولگرہ کے مربوطہ علاقے میں بم دھماکہ سے  ٹینک تباہ اور اس میں سوار کمانڈر سمیت 2 ہلاک، 3 زخمی ہوئے، جب کہ ضلع چمتال کے قوطن کے علاقے میں چوکی پر ہونے والے حملے میں ایک جنگجو زخمی ہوئے اور ضلع خاص بلخ کے زرگرتپہ اور علم خیل کے علاقوں میں مجاہدین کے حملے میں 2 فوجی مارے گئے۔