خونریڑ لڑائی، ہیلی کاپٹر تباہ، 69 ہلاک و زخمی، 35 سرنڈر

سیکورٹی فورسز پر امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے بدخشان اور قندوز صوبوں میں حملہ کیا، جب کہ کمیشن برائے دعوت و ارشاد کے عہدیداروں کی جدوجہد کے نتیجے میں 35 سیکورٹی اہلکار مجاہدین سے آملے۔ تفصیل کے مطابق پانچ روز قبل کٹھ پتلی فوجوں نےایک کاروان کی صورت میں صوبہ بدخشان ضلع راغستان  میں وسیع […]

سیکورٹی فورسز پر امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے بدخشان اور قندوز صوبوں میں حملہ کیا، جب کہ کمیشن برائے دعوت و ارشاد کے عہدیداروں کی جدوجہد کے نتیجے میں 35 سیکورٹی اہلکار مجاہدین سے آملے۔

تفصیل کے مطابق پانچ روز قبل کٹھ پتلی فوجوں نےایک کاروان کی صورت میں صوبہ بدخشان ضلع راغستان  میں وسیع کاروائی کا آغاز کیا، جنہیں مرکزی علاقوں السنگ، غوربل، فر اور ولجدہ میں مجاہدین کی شدید مزاحمت کا سامنا ہوا اور لڑائی چھڑگئی، جس کے نتیجے میں کمانڈروں اور اعلی آفسروں سمیت 50 اہلکار ہلاک و زخمی، ایک ہیلی کاپٹر کو بھی مجاہدین نے مار گرایا اور ساتھ ہی کافی مقدار میں اسلحہ وغیرہ بھی قبضے میں لیا۔

ذرائع کے مطابق جارح امریکی درندوں کی بمباری اور ڈرون حملوں کے دوران 4 مجاہدین شہید جب کہ 12 زخمی ہوئے۔ تقبلہم اللہ تعالی

رپورٹ کے مطابق جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شب صوبہ قندوز ضلع گل تپہ کے تیلاوکی کے علاقے میں مجاہدین نے فوجی یونٹ پر حملہ کیا،جو دیر تک جاری رہا، جس کے نتیجے میں 19 اہلکار ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوئے اور مجاہدین نے سرچ آپریشن کا آغاز کیا، جو تاحال جاری ہے۔

دوسری جانب کمیشن برائے دعوت و ارشاد امارت اسلامیہ کے عہدیداروں کی جدوجہد کے سلسلے میں صوبہ پکتیا ضلع سمکنی  میں کابل انتظامیہ کے 15 سیکورٹی اہلکار باز ولد شائستہ گل، شیرولی ولد سخی، نورولی ولد حکمت، طاہرمحمد ولد سیدمحمد، شینو ولد گل نذیر، رسول جان ولد سرمیر، رابات ولد نجاب، حاجی شفیق ولد مظفرجان، سحرگل ولد نیک محمد، محمود ولد نثار، محمد امین ولد رئیس، نورگل ولد ثمرگل، عبدالمتین ولد شیرین محمد، خالو ولد زیتون اور نصیب ولد ثمرگل جب کہ صوبہ لغمان کے صدر مقام مہترلام شہر اور  علینگار و بادپش اضلاع میں 20 سیکورٹی اہلکاروں شیرین آغا ولد جان آغا، برہان الدین ولد ملا دلاور، رسول خان ولد  محمد رسول، ہیواد ولد رحمت، کبہان ولد شیخ قیوم، سیدالرحمن ولد عبدالرحمن ، محمدنبی ولد ریدی گل، محب الرحمن ولد جمعہ گل، روح اللہ ولد سیداحمد، عبدالوارث ولد سحرگل، ذبیح اللہ ولد محمدقائم، عباداللہ ولد شیرمحمد، عبدالصمد ولد عبدالقیوم، صفی اللہ ولد خدائے نور، نیک الرحمن ولد عوض گل، لعل محمد ولد سیدمحمد، عبدالرحیم ولد سعید بابا، عابدگل ولد کولک، عبدالمقیم ولد سعید بابا، مطیع اللہ ولد جلال الدین اور  یوسف خان ولد نورالدین نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبردار ہوئے۔