دعوتی سلسلہ جاری، 33 سیکورٹی اہلکار سرنڈر

کمیشن برائے دعوت و ارشاد امارت اسلامیہ کے کارکنوں کی جدوجہد کے نتیجے میں نورستان، بغلان، کاپیسا، ننگرہار، میدان، پروان اور پکتیکا صوبوں میں 33سیکورٹی اہلکاروں نے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔ اطلاعات کے مطابق صوبہ نورستان ضلع وانٹ وایگل کے مختلف علاقوں کے رہائشی18 سیکورٹی اہلکاروں نے کمیشن برائے دعوت و ارشاد کے […]

کمیشن برائے دعوت و ارشاد امارت اسلامیہ کے کارکنوں کی جدوجہد کے نتیجے میں نورستان، بغلان، کاپیسا، ننگرہار، میدان، پروان اور پکتیکا صوبوں میں 33سیکورٹی اہلکاروں نے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔
اطلاعات کے مطابق صوبہ نورستان ضلع وانٹ وایگل کے مختلف علاقوں کے رہائشی18 سیکورٹی اہلکاروں نے کمیشن برائے دعوت و ارشاد کے کارکنوں کی دعوت کو لبیک کہتے ہوئے مخالفت سے دستبردار ہوئے، جن میں رحیم اللہ ولد غلام نبی، فضل مالک ولد قادر، عبداللہ ولد گل نبی، محمد طیب ولد محمد افضل، سالم ولد مصطفی، مجیب الرحمن ولد خیرمحمد، عزت اللہ ولد نوروز، ضیاءالحق ولد اسماعیل، برہان الدین ولد منگل، خلیل ولد منیر، شاکر اللہ ولد غلام حیدر، محمدطیب ولد سیداجان، جعفر ولد امیرحمزہ، خلیل اللہ ولد ابراہیم خلیل ولد شہزادہ، بیان اللہ ولد عبدالرحیم، سرور ولد منیر اور شمس الرحمن ولد محکوم شامل ہیں۔
اسی طرح صوبہ میدان ضلع نرخ کے باشندے دو پولیس اہلکاروں فیض محمد ولد نورمحمد اور اسداللہ ولد محمد بہار نے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔
دوسری جانب صوبہ ننگرہار ضلع شیرزاد کے مختلف علاقوں کے باشندوں 5 افغان فوجیوں سلیم ولد دل آغا، وزیر ولد علی حیدر، فضل محمد ولد گل غا، اعوذباللہ ولد میرباش اور ایمل ولد بہادر نے مجاہدین کی دعوت کو لبیک کہہ کر مخالفت سے دستبردار ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق صوبہ بغلان کے پل خمری اور مرکزی بغلان اضلاع کے رہائشی 4فوجیوں اور ایک پولیس اہلکار مجاہدین سے آملے، جن میں نجیب اللہ ولد غورون بائی، شرزاد ولد دلبر، امان اللہ ولد محمد، حیات خان ولد عبدالواحد اور ایک رابط اہلکار شامل ہیں،جنہوں نے ایک کلاشنکوف بھی مجاہدین کے حوالے کردیا۔
نیز صوبہ کاپیسا ضلع آلہ سائی کے داودخیل گاؤں کے رہائشی افغان فوجی اسلام الدین ولد محمد دین، صوبہ پروان ضلع شینوار کے نمک آب درہ کے باشندے سیکورٹی اہلکار خان آغاولد علی خان اور صوبہ پکتیکا ضلع یوسف خیل کے خربین کے رہائشی نام نہاد قومی لشکر کے جنگجو اخترمحمد ولد ظفر نے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے مجاہدین سے آملے۔