بیجنگ

سعودی ایران وزراے خارجہ کی ملاقات

سعودی ایران وزراے خارجہ کی ملاقات

مشرقی وسطی کے دو حریف تصور کیے جانے والے ممالک سعودی عرب اور ایران کے وزراے خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور ان کے ایرانی ہم منصب امیر حسین عبد الہیان نے آج چین کے دار الحکومت بیجنگ میں ملاقات کی۔ دونوں ممالک کے درمیان پچھلے سات سال کے بعد یہ پہلی اعلی سطحی ملاقات ہے۔ سعودی عرب کے سرکاری اخبار “الاخباریہ” نے ایک مختصر ویڈیو کلپ ٹویٹ کی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دونوں ممالک کے وزراے خارجہ ایک دوسرے کے ساتھ گرم جوشی سے مل رہے ہیں۔ مارچ میں چین کے صدر شی جن پنگ کی ثالثی میں سعودی عرب کے قومی سلامتی کونسل کے مشیر مساعد بن محمد العیبان اور ایران کے نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری علی شامخانی کے درمیان ملاقات اور معاہدے پر دستخط کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بحال ہوگئے تھے۔ مارچ ہی میں دونوں ممالک کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ رمضان المبارک میں دونوں ممالک کے وزراے خارجہ ملاقات کریں گے جوکہ آج طے پائی تھی۔ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات معمول پر آنے کے بعد جہاں مشرق وسطی میں مسلح تصادم کا راستہ روک لیا گیا وہاں مشرق وسطی کی سیاست میں چین کی غیر معمولی اثر پذیری بھی ظاہر ہوگئی ہے۔ 2016 میں سعودی عرب اور ایران کے تعلقات اس وقت خراب ہوگئے جب سعودی عرب نے شیعہ عالم دین نمر النمر کو پھانسی دی۔ جس کے نتیجے میں ایران میں مسلح بلوائیوں نے سعودی سفارت خانے پر حملہ کیا۔ اس حملے کے بعد سعودی عرب نے ایران سے سفارتی عملہ واپس بلاکر 48 گھنٹوں میں ایران کے سفارتی عملہ کو ملک چھوڑنے کی ہدایت کی۔