کابل

شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں روسی وزیر دفاع کے اظہار خیال پر امارت اسلامیہ افغانستان کے ترجمان کا رد عمل

شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں روسی وزیر دفاع کے اظہار خیال پر امارت اسلامیہ افغانستان کے ترجمان کا رد عمل

امارت اسلامیہ افغانستان روسی فیڈریشن کے وزیر دفاع سرگئی شویگو کے اس بیان کو سختی سے مسترد کرتی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وسطی ایشیائی ممالک کو افغانستان کے مسلح گروہوں سے خطرہ ہے۔ امارت اسلامیہ افغانستان نے کئی عشروں کی جنگ کے بعد نہ صرف افغانستان میں امن و امان قائم کیا ہے بلکہ اپنی معیشت کے گرد گھومتی خارجہ پالیسی کے لیے بھی خطے میں امن و امان اور سلامتی و استحکام کو ضروری سمجھتی ہے۔ امارت اسلامیہ افغانستان نہیں چاہتی کہ خطے میں کسی قسم کا سیکورٹی خطرہ موجود ہو۔
روسی حکام کو اس حقیقت سے آگاہ رہنا چاہیے کہ گذشتہ تقریبا دو سالوں میں نہ صرف افغانستان نے خطے اور دنیا کے کسی بھی ملک کی سلامتی کے لیے کوئی چیلنج پیدا نہیں کیا بلکہ امارت اسلامیہ افغانستان کی سکیورٹی فورسز پوری عزم کے ساتھ داعش اور دیگر فتنہ پرور گروہوں کو ٹھکانے لگانے میں کامیاب ہوئی ہیں۔
امارت اسلامیہ افغانستان ایک ذمہ دار حکومت کی حیثیت سے کسی کو بھی افغانستان کی سرزمین دوسرے ممالک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتی اور دوسرے ممالک خصوصاً خطے کے ممالک سے بھی توقع رکھتی ہے کہ وہ بھی ان شہریوں کو روکیں جو افغانستان میں امن و امان کی صورت حال خراب کرنے کےلیے داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہمیں افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ افغانستان میں عدم تحفظ کے کئی حالیہ واقعات خطے کے بعض ممالک کے کچھ شہریوں کی طرف سے کیے گئے ہیں۔ اس نوعیت کے مسائل ان ممالک سے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کا تقاضہ کرتی ہیں۔

 

ذبیح اللہ مجاہد، ترجمان امارت اسلامیہ افغانستان

۱۰/۱۰/۱۴۴۴هـ ق
۱۰/۲/۱۴۰۲هـ ش ــ 2023/4/30 م