شہری نقصانات کےمتعلق یوناما ر پورٹ پر ترجمان کا ردعمل

کابل میں اقوام متحدہ کےذیلی اداے یوناما دفتر نے ملک میں گذشتہ برس شہری نقصانات کے متعلق ایک بارپھر غیرمنصفانہ  رپورٹ شائع کی۔ یوناما کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ برس شہری نقصانات زیادہ تھے،  مگر امریکی استعمار ان عظیم نقصانات میں صرف 8٪، کابل انتظامیہ 16٪، داعش 12٪ اور امارت اسلامیہ کے […]

کابل میں اقوام متحدہ کےذیلی اداے یوناما دفتر نے ملک میں گذشتہ برس شہری نقصانات کے متعلق ایک بارپھر غیرمنصفانہ  رپورٹ شائع کی۔

یوناما کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ برس شہری نقصانات زیادہ تھے،  مگر امریکی استعمار ان عظیم نقصانات میں صرف 8٪، کابل انتظامیہ 16٪، داعش 12٪ اور امارت اسلامیہ کے مجاہدین 47٪ ذمہ دار ہے۔

اگر ہر آزاد اور عاقل افغان یوناما رپورٹ اور درج بالا بےبنیاد محاسبے کی فیصد پر نگاہ ڈال دیں، تو بہت واضح نظر آرہا ہےکہ یوناما امریکی استعمار کے لیے مہم چلانے میں مصروف ہے اور امریکا کو انسانی مکرر اور مسلسل جرائم سے برائت دینے کی دلائل تراش رہا ہے۔

افغانستان میں شہری نقصانات اور موجودہ بحران کا پہلے درجہ کا عامل امریکی جارحیت ہے،جسکا 19 برس بیت رہا ہے، ہماری سرزمین پر ہزاروں ٹن بارود برسا رہا ہے اور عوام کا قتل عام کررہا ہے۔

گذشتہ برس امریکی استعمار کی جانب سے عوام پر بمباری اور چھاپوں کی تعداد میں بہت اضافہ ہوا تھا، پینٹاگان کی اعتراف کے مطابق امریکا نے سات ہزار 7000 سے زائد بم افغان سرزمین پر گرائے تھے۔

باالفرض اگر ایک امریکی بم کا وزن کم ازکم 5 کلوگرام ہو، تو مجموعی  طور پر پینتیس ہزار 35000 کلو گرام بارود بنتے  ہیں، جو فضا سے اندھے صورت میں افغان نہتے عوام، خواتین، بچوں اور عام گھروں پر برسائے گئے ہیں۔

اسی طرح گذشتہ برس رات کے چھاپے سی آئی اے سے وابستہ (صفریک، صفر دو، صفر سہ، ضربتیان اور قندہار میں خصوصی فورس ) کی جانب سے افغان عوام پر جو  وحشت اور مظالم ڈھائے گئے، ان کے تمام عوام گواہ  اور وقتا فوقتا  میڈیا نے ان کے متعلق رپورٹیں بھی شائع کیں۔

امریکی غاصبوں کی اتنی عظیم وحشت کیساتھ ساتھ پھر بھی انہیں سال بھر صرف 8٪ شہری حادثات کا ذمہ دار ٹہرانا،اس سے ظاہر ہورہا ہے کہ یوناما کی رپورٹ امریکی حکام کی نگرانی میں مرتب ہوتا ہے ، جو  افغان عوام کی آنکھوں میں خاک پاشی کی کوشش ہے۔

افغان عوام کو خوب معلوم ہے کہ گذشتہ سال اور اسی طرح گذشتہ 19 برسوں میں  عام شہریوں خواتین اور بچوں کے دشمن کون ہیں،کس کے طیارے ہمارے فضا  پر گردش کررہا ہے۔ کسان، مزدور، ڈرائیور، دکاندار، کلینک، اسکول، مدرسہ، مسجد، گاؤں اور دیہات کو کون نشانہ بناکر قتل عام کررہا ہے۔

حالیہ دنوں میں ہم ننگرہار کے سرخ رود اور ہرات کے کشک کہنہ اضلاع میں عام شہریوں پر امریکی بمباری کے گواہ ہیں،جن میں خواتین اور بچوں سمیت 20 سے زائد شہری شہید ہوئے۔

یوناما کے نام سے اس طرح یکطرف مؤقف اپنانے پر امارت اسلامیہ افسوس کا اظہار کرتی ہے اور اس رپورٹ شدید تردید کرتی ہے۔

امارت اسلامیہ کا خصوصی کمیشن برائےروک تھام شہری نقصانات و  رجسٹرڈ حادثات  ہے،کمیشن کے مؤثق ترین محاسبے کی رو سے  گذشتہ  برس امریکی استعمار اورکابل انتظامیہ کی فوجیں ملک بھر 83٪ شہری نقصانات کا ذمہ دار ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ

28 جمادی الثانی 1441 ھ بمطابق 22 فروری2020 ء