صوبہ فاریاب کے معاون مولانا عبدالباقی سے گفتگو

گفتگو : حبیب مجاہد یادداشت: کچھ عرصہ قبل 24اکتوبر 2012ء امارت اسلامیہ کی طرف سے  فاریاب کے جہادی ذمہ دار مولوی یار محمد ضلع پشتون کوٹ میں دشمن کے خلاف آمنے سامنے معرکے میں شہید ہوگئے ، اسی طرح اس واقعے کے بعد دشمن نے فاریاب کے اسی ضلع اور اس کے علاوہ دیگر اضلاع […]

گفتگو : حبیب مجاہد

یادداشت:

کچھ عرصہ قبل 24اکتوبر 2012ء امارت اسلامیہ کی طرف سے  فاریاب کے جہادی ذمہ دار مولوی یار محمد ضلع پشتون کوٹ میں دشمن کے خلاف آمنے سامنے معرکے میں شہید ہوگئے ، اسی طرح اس واقعے کے بعد دشمن نے فاریاب کے اسی ضلع اور اس کے علاوہ دیگر اضلاع میں بھی مختلف آپریشن کئے اور باربار مجاہدین کی شہادت اور اپنی کامیابیوں کے دعوے کیے ۔ دشمن کے ان دعوؤں میں کتنی حقیقت ہے اور اب فاریاب کے حالات کیسے ہیں اسی حوالے سے صوبہ فاریاب کے معاون ذمہ دار مولانا عبدالباقی صاحب سے گفتگو ہوئی ، جس کے لیے قارئین کی توجہ چاہتے ہیں ۔ {ادارہ }

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

سوال  : محترم مولوی صاحب الامارہ ویب سائٹ کے کارکنوں کی نمائندگی کرتے ہوئے خوش آمدید کہتا ہوں ۔سب سے پہلے صوبہ فاریاب کے حالیہ واقعات اور تازہ حالات کے متعلق بتائیں ؟

جواب: نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امابعد : سب سے پہلےآپ اور آپ کے ساتھیوں کو سلام واحترام عرض کرتا ہوں ۔ آپ کے سوال کے متعلق کہوں گا کہ فاریاب میں جہادی سرگرمیاں للہ الحمد معمول کے مطابق جاری ہیں ۔ حال میں کچھ حادثات ہوئے ۔ہمارے جہادی ذمہ دار مولانا یارمحمد شہید ہوگئے ۔ اسی طرح اور بھی کچھ ساتھی شہید ہوگئے ۔مگر ان حالات سے ہمارے جہادی حالات پر کچھ بھی برااثر نہیں پڑا بلکہ میں تو کہتا ہوں کہ ان حادثات کے بعد ہم نے اور بھی زیادہ اہم کارروائیاں کیں ، دشمن کے بہت زیادہ آدمیوں کا خاتمہ کیا ۔ ہم نے دشمن کے آپریشنوں کو شکست دے کر پیچھے دھکیل دیا اور انہیں سخت نقصانات سے دوچار کیا ۔ یہ سب فتوحات میں اپنے شہداء کی قربانیوں کی برکت سمجھتا ہوں ۔

سوال : آپ نے مجاہدین کی فتوحات اور کامیابیوں کا ذکر کیا ، اس حوالے سے اگر تفصیلی معلومات فراہم کریں ؟

جواب : حال ہی میں صوبہ فاریاب کے مختلف علاقوں مثلا پشتون کوٹ کے علاقے تیلان، میان درہ ، سایر اور کتہ لبی میں اسی طرح میمنہ شہر کے اندر اور فاریاب کے دیگر اضلاع میں مجاہدین نے انتہائی اہم آپریشن کئے ۔ پشتون کوٹ کا ضلع جو ایک اہم علاقہ ہے ، صوبائی مرکز میمنہ کے پڑوس میں واقع ہے اس کے کئی علاقے مجاہدین نے دشمن کے وجود سے صاف کردیے ہیں ۔ پولیس اور اربکیوں کے کئی چیک پوسٹیں فتح ہوگئیں ۔ جس سے دشمن کو وسیع پیمانے پر جانی نقصانات کے علاوہ مجاہدین کو وسیع پیمانے پر مال غنیمت بھی ہاتھ آیا۔

میان درہ کی جنگ میں مجاہدین نے دشمن کی 5چیک پوسٹوں کا مکمل طورپر خاتمہ کردیا ۔ 35اربکی اجیروں کو قتل اور بہت زیادہ جنگی ونقل وحمل کے وسائل مجاہدین کے ہاتھ آئے ۔ ضلع گورزوان کے علاقوں پریش اور کیکاووس میں حال ہی میں مجاہدین نے اربکیوں کے خاتمے کے لیے آپریشن کیے جس کے نتیجے میں دشمن کے 4افراد ہلاک اور 3زخمی ہوگئے ۔ مال غنیمت میں ایک  مشین گن، ایک راکٹ لانچر اور 4کلاشنکوف مجاہدین کے ہاتھ آئے  اس کے علاوہ مرکز ی شہر میمنہ میں ہماری گوریلا کارروائیوں میں دشمن کے انتہائی اہم افراد ہمارے حملوں میں ہلاک ہوگئے ۔ اس سال فاریاب میں مجاہدین کے حملوں میں 15اہم افراد مجاہدین کے ٹارگٹ حملوں کا نشانہ بنے جن میں سے بہت سے افراد میمنہ شہر میں مجاہدین کے حملوں کا نشانہ بنے ۔

پشتون کوٹ کا رہائشی اور پارلیمانی کا رکن وکیل احمد ، انٹیلی جنس کا کارندہ حمد اللہ ، سیکیورٹی فورسز کے سید امیر اور بابر ، جنبش ملی تنظیم کا ایک فعال رہنما اور حکومتی مبلغ بسم اللہ ، حکومتی کارندہ نعمت اللہ اپنے محافظین سمیت ، ایک اور حکومتی کارندہ غیاث ارباب ، اینٹی ٹیرر ازم کا سربراہ ضابط گل ، اربکی کمانڈر شاہ محمد ، اربکیوں کا رہنما نظر اور اس کے علاوہ اور بہت سے حکومتی افراد جنہیں مجاہدین نے ٹارگٹ کیا تھا اور بالآخر ان کا خاتمہ کردیا ۔

سوال : آپ نے کہا مرکزی شہر میمنہ اور اس کے قریبی علاقوں پشتون کوٹ وغیرہ میں مجاہدین قوی حیثیت کے ساتھ موجود ہیں فاریاب کے دیگر اضلاع میں آپ کی سرگرمیاں کیسی ہیں ؟

جواب : فاریاب کے 16اضلاع میں سے 14 میں ہماری سرگرمیاں انتہائی موثر انداز میں جاری ہیں ، یعنی مجاہدین کی ساری تشکیلات فعال ہیں اور اکثر مقامات پر بہت سے علاقے مجاہدین کے پاس ہیں ۔ علاقوں پر ان کا تسلط ہے اور ان کا سکہ اقتدار وہاں چلتا ہے ۔ المار ، قیصار ، چلگزئی ، دولت آباد اور پشتون کوٹ میں مجاہدین سب سے زیادہ قوی حالت میں ہیں۔ دشمن کا وجود محض اپنے مراکز تک محدود ہے ۔ اندخوئی اور خان چارباغ کی طرح فاریاب کے کچھ علاقے ایسے بھی ہیں جہاں مجاہدین گوریلا کارروائیاں خفیہ طریقے سے کرتے ہیں ۔ فاریاب کے مرکز میں مجاہدین کی گوریلا کارروائیاں انتہائی فعال ہیں ۔ اب تک انتہائی سخت کارروائیاں کی گئی ہیں اور دشمن سخت گھبراہٹ کاشکار ہے ۔

سوال : صوبہ فاریاب میں خارجی موجود ہیں ؟ اورکیا وہ آپریشن میں حصہ لیتے ہیں ؟

جواب : پہلے یہاں صوبہ فاریاب کے ضلع قیصار ، اور مرکزی شہر میمنہ میں 35کیمپوں اور ہوائی اڈوں میں خارجی فوجی موجود تھے ۔ مگر گذشتہ دوماہ سے مکمل طورپر فاریاب سے نکل گئے ہیں اور اپنے کیمپ اور اڈے نیشنل آرمی کے حوالے کردیے ہیں ۔ مگر آپریشنز کے دوران جارحیت پسند خارجی فوجی جن میں اکثریت امریکیوں کی ہوتی ہے اس میں حصہ لیتےہیں ۔ جیسا کہ حالیہ آپریشن میں بھی امریکی زمینی اور ہوائی فوج نے حصہ لیا تھا ۔

سوال : فاریاب میں مجاہدین کے ساتھ لوگوں کے تعاون اور ہمدردی کے متعلق تھوڑا سا بتائیں ؟

جواب : فاریاب کے عوام سب کے سب مجاہد مزاج کے لوگ ہیں ۔ عہد وپیمان کے پابند اور دین ووطن پر جان فدا لوگ ہیں ۔ ان لوگوں نے تاریخ کے مختلف ادوار میں اسلام کے لیے مختلف قربانیاں دیں ۔ اب بھی انتہائی مضبوطی سے مجاہدین کی صفوں میں کھڑے ہیں ۔ نہ صرف اندرونی اضلاع میں بلکہ مرکزی شہر میمنہ میں بھی جہاں دشمن کا کنٹرول انتہائی مضبوط ہے اس کے باوجودانتہائی شجاعت سے ہمارے ساتھ تعاون کرتے ہیں ۔

عوامی تعاون کی برکت ہی سے مجاہدین اپنے جہادی سلسلوں کو آگے بڑھارہے ہیں ۔ ہمارے مجاہدین اگر پوری کامیابی سے جہادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اور دشمن کا کوئی وار کامیاب نہیں جاتا تو یہ مجاہدین کے ساتھ عوامی تعاون کا سب سے بڑا اور واضح ثبوت ہے ۔

محترم مولوی صاحب فاریاب کے مجاہدین کی نمائندگی کے ساتھ گفتگو کے لئے آپ کی تشریف آوری اور ذرہ نوازی پر آپ کا شکریہ اداکرتے ہیں  اللہ تعالی جہادی کاموں میں آپ کو کامیاب وسرفراز رکھے ۔

ــــــ آپ کا بھی بہت بہت شکریہ ، اللہ سلامت رکھے ۔