عالمی برداری امارت اسلامیہ کو تسلیم کرنے کے لئے بہانے تلاش نہ کرے۔ سراج الدین حقانی

عالمی برداری امارت اسلامیہ کو تسلیم کرنے کے لئے بہانے تلاش نہ کرے۔ سراج الدین حقانی رپورٹ: سیف العادل احرار امارت اسلامیہ کے وزیر داخلہ خلیفہ سراج الدین حقانی نے صوبہ خوست میں جامعہ منبع الجہاد میں دستار فضیلت تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئے فارغ التحصیل طلباء کو مبارکباد پیش کی اور […]

عالمی برداری امارت اسلامیہ کو تسلیم کرنے کے لئے بہانے تلاش نہ کرے۔ سراج الدین حقانی

رپورٹ: سیف العادل احرار
امارت اسلامیہ کے وزیر داخلہ خلیفہ سراج الدین حقانی نے صوبہ خوست میں جامعہ منبع الجہاد میں دستار فضیلت تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نئے فارغ التحصیل طلباء کو مبارکباد پیش کی اور اس امر پر خوشی کا اظہار کیا کہ یہ جہادی مدرسہ سابقہ جہاد اور مولوی جلال الدین رح کی یادگار ہے جو کئی برس کے تعطل کے بعد اب ایک بار پھر فعال ہوا ہے اور آج اس ادارے سے درجنوں فضلاء فارغ ہورہے ہیں۔
محترم خلیفہ صاحب نے کہا کہ اب اللہ تعالی اور عوام کے سامنے آپ کی ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں کیونکہ اب آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وراثت کا فریضہ سرانجام دینا ہے اور اس کا حق ادا کرنا ہے۔

خلیفہ صاحب نے مزید کہا کہ اسلامی نظام اللہ تعالی کی مدد، مجاہدین کی لازوال قربانیوں اور عوام کے تعاون سے قائم ہوا ہے۔ اس نظام کو برقرار رکھنے کے لیے ہمت اور صبر کی ضرورت ہے اور ہم اپنے لوگوں کے ساتھ نیک برتاو کرنے اور انہیں حقوق دینے سے یہ نظام مستحکم بنائیں گے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے دنیا کے ساتھ جو وعدے کیے ہیں، ان پر قائم ہیں اور عملی طور پر بھی ثابت کر دیا ہے۔ دنیا سے ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ امارت اسلامیہ کو تسلیم کرنے کے لئے بہانے تلاش نہ کرے۔ ہم دنیا کے ساتھ باہمی احترام پر مشتمل دو طرفہ تعلقات چاہتے ہیں اور یہ اپنے لوگوں کی ترقی اور خوشحالی کی خاطر چاہتے ہیں۔

جناب خلیفہ صاحب نے فرمایا: بعض لوگ اپنی ذمہ داری کو نظام اور عوام کو چیلنج کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں جو کہ افسوسناک ہے۔ ہم ہرگز اجازت نہیں دیں گے کہ لوگوں کو مختلف حیلوں بہانوں سے اپنے حقوق سے محروم کیا جائے یا ان پر ظلم کیا جائے۔

انہوں نے سیکورٹی اہلکاروں کو بھی مخاطب کیا: عوام کے دل جیتنے کی کوشش کریں، ان سے دوری اختیار نہ کریں، کسی کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ کسی پر ظلم کرے۔

وزیر داخلہ نے کہا: عوام کو حکام سے اور حکام کو عوام سے جو شکایات ہیں، انہیں قریب بیٹھ کر ایک دوسرے کے مسائل سننے اور ان کے حل کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے، کیونکہ نظام کا مطلب عوام اور عوام کا مطلب نظام ہے، یہی نظام عوام کی کھوکھ سے جنم لیکر قائم ہوا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ خوست کے گورنر ملا بسم اللہ نے فارغ التحصیل طلباء کو مبارکباد پیش کی اور اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ دین کی خدمت کے لیے درجنوں علماء کرام معاشرے میں دین کی دعوت عام کرنے کے لئے عملی جدوجہد کا حصہ بنیں گے۔

نائب وزیر داخلہ مولوی محمد نبی عمری نے فارغ التحصیل طلباء کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے انہیں ان کی اسلامی اور مذہبی ذمہ داریوں کی یاد دہانی کرائی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اپنے اندرونی مسائل مذاکرات کے ذریعے یا عدالتوں کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کریں، بغاوت اور زبردستی کرنے کی کوشش نہ کریں، جس نے بھی زبردستی کرنے کی کوشش کی تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔