مرکز وچوکی فتح، ہلاکتیں، 6 گرفتار، ٹینک اسلحہ غنیمت، 16 سرنڈر

الفتح آپریشن کے سلسلے میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے قندوز اور پکتیکا صوبوں میں فوجی مراکز اور کاروان پر حملہ کیا، جب کہ پکتیا،جوزجان اور میدان صوبوں میں 16 اہلکار مجاہدین سے آملے۔ تفصیل کے مطابق صوبہ قندوز ضلع امام صاحب کے قرغان تپہ کے علاقے میں چند روز سے محصور فوجی یونٹ پر […]

الفتح آپریشن کے سلسلے میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے قندوز اور پکتیکا صوبوں میں فوجی مراکز اور کاروان پر حملہ کیا، جب کہ پکتیا،جوزجان اور میدان صوبوں میں 16 اہلکار مجاہدین سے آملے۔

تفصیل کے مطابق صوبہ قندوز ضلع امام صاحب کے قرغان تپہ کے علاقے میں چند روز سے محصور فوجی یونٹ پر مجاہدین نے  اتوار کےروز شام کے وقت حملہ کرکے اس پر اللہ تعالی کی نصرت سے قابض ہوئے اور وہاں تعینات متعدد اہلکار ہلاک ، 6 گرفتار ہونے کے علاوہ مجاہدین نے ایک فوجی ٹینک، ایک اینٹی ایئرکرافٹ گن، ایک سنائیپر گن، 3 امریکی گنیں، 3 راکٹ لانچر، ایک رائفل، 4 امریکی ایم 16 گنیں، 5 کلاشنکوفیں، ایک کمانڈو مارٹر توپ اور کافی مقدار میں مختلف النوع فوجی سازوسامان غنیمت کرلی۔

الحمدللہ مجاہدین کا کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا۔

دوسری جانب صوبہ پکتیکا ضلع جانی خیل کے جلالزئی کے علاقے میں رات کے وقت دو پولیس چوکی پر مجاہدین نے حملہ کیا،جس کے نتیجے میں ایک چوکی فتح وہاں تعینات اہلکاروں میں سے 2 ہلاک، جب کہ 2 زخمی اوردیگر فرار ہوئے اور مجاہدین نے ایک راکٹ، 2 کلاشنکوفیں بھی قبضے میں لیا۔

نیز مذکورہ علاقے میں مجاہدین نے فوجی سپلائی کانوائے پر حملہ کیا،جس میں ایک ٹینک تباہ ہونے کے علاوہ 3 فوجی ہلاک جب کہ 4 زخمی ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق  کمیشن برائے دعوت و ارشاد امارت اسلامیہ کے عہدیداروں کی جدوجہد کے سلسلے میں صوبہ پکتیا ضلع سمکنی  کے رہائشی ملک مٹھاخان کی قیادت میں 6 سیکورٹی اہلکاروں   ملک مٹھاخان ولد حکیم خان، واحد ولد محمدظریف، رحیم خان ولد رحمت غنی، حضرت گل ولد عظیم خان، نصیب اللہ ولد حاجی لعل محمد اور کوچ ولد قدیم ، جب کہ صوبہ جوزجان ضلع مردیان کے رہائشی 8 سیکیورٹی اہلکاروں نوراللہ ولد حیت بائی، غوث الدین ولد ابراہیم، عبدالبصیر ولد سفربائی، عبدالکریم ولد گل دی، چاری ولد اولیا قل، باب الدین ولد جورہ، ہمایون ولد کمال الدین اور آغا گلدی ولد دولت اور صوبہ میدان ضلع نرخ کے رہائشی دو فوجیوں محمدانور ولد زرعالم اور روح اللہ ولد عزیزاللہ نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔