مرکز و چوکی سے فوجی فرار، 28 فوجی سرنڈر

کٹھ پتلی فوجوں نے صوبہ بلخ میں فوجی مرکز اور چوکی کو چھوڑ کر فرار ہوا، جب کہ بلخ اور بغلان صوبوں میں کمیشن برائے دعوت و ارشاد کے عہدیداروں نے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔ اطلاعات کے مطابق سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب ضلع چاربولک کے تیمورک اور لبک کے علاقے بلخ-جوزجان […]

کٹھ پتلی فوجوں نے صوبہ بلخ میں فوجی مرکز اور چوکی کو چھوڑ کر فرار ہوا، جب کہ بلخ اور بغلان صوبوں میں کمیشن برائے دعوت و ارشاد کے عہدیداروں نے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔

اطلاعات کے مطابق سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب ضلع چاربولک کے تیمورک اور لبک کے علاقے بلخ-جوزجان ہائی وے پر قائم فوجی بیس اور چوکی کو کٹھ پتلی فوجوں نے مجاہدین کے شدید حملے کے بعد چھوڑ کر فرار ہوئے اور اب علاقے پر مجاہدین کا قبضہ ہے۔

دوسری جانب کمیشن برائے دعوت و ارشاد امارت اسالمیہ کے  عہدیداروں کی جدوجہد کےسلسلے میں  شولگر، خاص بلخ اور دہدادی اضلاع میں کابل انتظامیہ کے 23 سیکورٹی اہلکاروں نے غلام سخی، ناصر، عباداللہ، نصراللہ، رحمت گل، سیف الدین، ذمیر، صابر، خان جان، نجیب اللہ، میرویس، گل امیر، الف بائی، چاری، رحمت اللہ، نقیب اللہ، صاحب الدین، حبیب اللہ، نوید، دولت ، امیرخان، طاؤس اور غلام جب کہ صوبہ بغلان کے پل خمری اور مرکزی بغلان اضلاع میں 5 سیکورٹی اہلکار عارف خان، محمدنبی، عبدالواحد، نقیب اللہ اور شریف اللہ نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبرداری کا اعلان کیا۔