ننگرہار، ہلمند اور قندہار میں امریکی افواج کا مجاہدین پر حملے، دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی

گذشتہ چند روز سے ننگرہار اور  ہلمند صوبوں میں مجاہدین کو  امریکی افواج لگاتار ‌فضائی حملوں کا نشانہ بنارہا ہے، دوسری جانب کابل انتظامیہ کی فوجوں نے صوبہ قندہار ضلع ارغنداب میں آپریشن کا آغاز کیا،جن کی امریکی فضائیہ مدد کررہا ہے۔ فضائی حملے غیر جنگی علاقوں پر کی گئی اور آپریشن کا بھی تازہ […]

گذشتہ چند روز سے ننگرہار اور  ہلمند صوبوں میں مجاہدین کو  امریکی افواج لگاتار ‌فضائی حملوں کا نشانہ بنارہا ہے، دوسری جانب کابل انتظامیہ کی فوجوں نے صوبہ قندہار ضلع ارغنداب میں آپریشن کا آغاز کیا،جن کی امریکی فضائیہ مدد کررہا ہے۔

فضائی حملے غیر جنگی علاقوں پر کی گئی اور آپریشن کا بھی تازہ آغاز کیا گیا ہے۔

امریکہ کی جانب سے اس طرح بار بار کھلی خلاف ورزیاں ایسے وقت میں انجام ہورہے ہیں، کہ دو روز قبل امریکی وزیرخارجہ نے اعلان کیا کہ ” معاہدے پر دستخط کے بعد مجاہدین نے امریکیوں پر کوئی حملہ نہیں کیا ہے”۔اس اعتراف سے امارت اسلامیہ کے مجاہدین کی جانب سے  دوحہ معاہدے کی پاسداری  اور وعدے کی پابندی  ثابت ہورہی ہے۔

امارت اسلامیہ ایک بار پھر انتباہ دے رہی  ہے، اگر مذکورہ فضائی حملوں اور قندہار میں آپریشن کو فوری طور پر بند نہ کیا گیا ، اگر اس کے بعد دوحہ معاہدے کی شقوں کے خلاف مجاہدین پر فضائی حملے  اور آپریشن جاری رہا، تو امارت اسلامیہ کے مجاہدین بھی سنجیدہ ردعمل پر مجبور ہوں گے،اس صورت میں تمام تر ذمہ داری امریکی فریق پر عائد ہوگی۔

ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ

20 جمادی الاولی 1442 ھ بمطابق 04 جنوری 2021 ء