وزارت خزانہ نے “سیگار” کی حالیہ رپورٹ بعید از حقیقت قرار دے دی

وزارت خزانہ نے “سیگار” کی حالیہ رپورٹ بعید از حقیقت قرار دے دی کابل (بی این اے) وزارت خزانہ نے افغانستان میں کمپنیوں اور اداروں کے بارے میں ’’سیگار‘‘ کی حالیہ رپورٹ کو بعید ازحقیقت قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ باختر نیوز ایجنسی کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے آج شائع ہونے والے اعلامیہ […]

وزارت خزانہ نے “سیگار” کی حالیہ رپورٹ بعید از حقیقت قرار دے دی
کابل (بی این اے) وزارت خزانہ نے افغانستان میں کمپنیوں اور اداروں کے بارے میں ’’سیگار‘‘ کی حالیہ رپورٹ کو بعید ازحقیقت قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔
باختر نیوز ایجنسی کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے آج شائع ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے “امریکہ کے خصوصی انسپکٹر جنرل برائے افغانستان کے دفتر (SIGAR) نے امریکی کانگریس کو دی گئی اپنی سہ ماہی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ امارت اسلامیہ افغانستان این جی اوز اور امدادی تنظیموں سے لائسنس فیس، ٹیکس اور سروس چارجز کی مد میں بڑی رقم وصول کرتی ہے، جو افغان حکومت کی آمدنی کا ایک بڑا حصہ ہے۔ وزارت خزانہ نے رپورٹ کو خلاف حقیقت قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزارت خزانہ نے انسانی امداد کے شعبے میں کام کرنے والی تنظیموں اور اداروں کو ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ دے دیا ہے، نہ ہی ان سے ٹیکس وصول کی جاتی ہے نہ ان پر کسی قسم کے سروس چارجز رکھے گئے ہیں۔
وزارت خزانہ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ ملک کے تمام کسٹمز میں ان تنظیموں اور اداروں کی طرف سے درآمد کی جانے والی اشیا کا کسٹم ٹیرف صفر کردیا گیا ہے۔ مذکورہ اداروں کا سامان بغیر ٹیکس کے ملک میں داخل ہوتا ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق غیر ملکی تنظیموں اور اداروں سے صرف لائسنس فیس لی جاتی ہے جو کہ بہت معمولی رقم ہے۔ اس کا اپنا قانونی فریم ورک ہے۔ لائسنس فیس دنیا کے دیگر ممالک میں رائج مقدار کے برابر لی جاتی ہے یہ کوئی بڑی رقم نہیں ہوتی۔ اس کا افغانستان کی قومی آمدنی پر کوئی اثر بھی نہیں ہوتا۔
وزارت خزانہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ امارت اسلامیہ کے اراکین بشمول وزارت خزانہ، انسانی امداد کے میدان میں کام کرنے والی تنظیموں اور اداروں کو انتظامی، مالی اور حفاظتی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ اس حوالے سے اپنے تمام وعدوں پر قائم ہیں اور انسانی امداد کی تقسیم میں پوری طرح تعاون کررہے ہیں۔