کابل

وزارت داخلہ نے اپنی سالانہ رپورٹ میڈیا کے سامنے پیش کردی

وزارت داخلہ نے اپنی سالانہ رپورٹ میڈیا کے سامنے پیش کردی

کابل (بی این اے) وزارت داخلہ نے پیر کو کابل میں حکومتی اطلاعات اور میڈیا سنٹر میں ایک پریس کانفرنس میں میڈیا کے سامنے اپنی ایک سالہ آپریشن رپورٹس پیش کی۔

وزارت داخلہ کی سالانہ رپورٹس میڈیا کے ساتھ شیئر کرتے ہوئے وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالنافع ٹکور نے کہا کہ شمسی سال 1401 کے دوران ملک میں 11,890 مجرمانہ واقعات رونما ہوئے۔

وزارت داخلہ کی رپورٹس کے مطابق 16,685 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا، اور 1097 ملزمان کا ابھی تک سیکورٹی فورسز تعاقب کر رہی ہیں۔

ٹکور نے کہا کہ اغوا کے 106 واقعات ہوئے، جہاں وزارت داخلہ نے اغوا کاروں کے خلاف 200 آپریشن کیے، انہوں نے مزید کہا کہ ان کارروائیوں کے دوران 13 اغوا کار مارے گئے، اور 190 گرفتار کیے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اغوا کی وارداتوں کے خلاف کارروائیوں کے دوران 44 شہریوں کو اغوا کاروں کی گرفت سے بازیاب کرایا گیا اور 6 دیگر کو اغوا کاروں نے بدقسمتی سے قتل کر دیا۔

وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ گزشتہ سال پورے ملک میں دہشت گردی کی سرگرمیوں کے الزام میں 780 افراد کو گرفتار کیا گیا، 103 بھاری اور 10,200 ہلکے ہتھیار، اور بڑی مقدار میں فوجی ساز و سامان اور دھماکہ خیز مواد پولیس نے برآمد کیا۔

ٹکور کے مطابق اس وقت وزارت داخلہ میں انٹرپول کے 234 کیسز زیر تفتیش ہیں اور گزشتہ سال کیش اسمگلنگ کے 9 کیسز کو روکا گیا جن کی کل رقم 1.1 ملین امریکی ڈالر بنتی ہے۔

ایک سال کے دوران بلٹ پروف گاڑیوں اور ہتھیاروں کے استعمال کے لائسنس کے لیے اہل درخواست دہندگان سے 3,420 بینک فیسیں کی گئیں، اور 167 ملین افغانی جمع کیے گئے۔

وزارت داخلہ کی انسداد منشیات پولیس کی جانب سے گزشتہ سال منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں 5050 افراد گرفتار کیے گئے، منشیات کی پیداوار کی 182 فیکٹریوں کو تباہ کیا گیا، 1790 ہیکٹر اراضی پر لگائے گئے منشیات تلف کردی گئیں اور تقریباً 82000 منشیات کے عادی افراد کو علاج کے لیے اکٹھا کیا گیا۔

وزارت داخلہ نے سال 1401 کے لیے اپنے 42 ارب افغانی بجٹ کا 90 فیصد خرچ کیا۔

عبدالنافع ٹکور نے کہا کہ گزشتہ سال ملک میں 1400 ٹریفک حادثات ہوئے جن میں 727 افراد ہلاک اور 2674 زخمی ہوئے۔