کابل: افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے کابل میں ایران کے نائب سفیر حسین مرتضوی، سفارتی اہل کاروں اور کئی ایرانی سرکاری و نجی میڈیا کے نمائندوں نے ملاقات کی

کابل: افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے کابل میں ایران کے نائب سفیر حسین مرتضوی، سفارتی اہل کاروں اور کئی ایرانی سرکاری و نجی میڈیا کے نمائندوں نے ملاقات کی۔ ملاقات کے آغاز میں وزیر خارجہ نے افغانستان کی موجودہ صورت حال اور امارت اسلامیہ کی حکومت کے ساتھ ہی مثبت پیش رفت […]

کابل: افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے کابل میں ایران کے نائب سفیر حسین مرتضوی، سفارتی اہل کاروں اور کئی ایرانی سرکاری و نجی میڈیا کے نمائندوں نے ملاقات کی۔

ملاقات کے آغاز میں وزیر خارجہ نے افغانستان کی موجودہ صورت حال اور امارت اسلامیہ کی حکومت کے ساتھ ہی مثبت پیش رفت کے بارے میں بتایا۔ وزیر خارجہ نے میڈیا کے نمائندوں سے کہا کہ وہ افغانستان کی اصل تصویر عوام اور دنیا کے سامنے پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان اور ایران نہ صرف پڑوسی ممالک ہیں بلکہ ان میں بہت سی مذہبی اور ثقافتی مشترکات بھی ہیں، جنہیں دونوں ممالک کے اقتصادی راہداری، زرعی اور سماجی معاملات میں مثبت طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان ایشیا کا دل ہونے کی وجہ سے اس کا استحکام، سلامتی اور معاشی ترقی پورے خطے کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے دو دہائیوں کے بعد افغانستان میں امارت اسلامیہ کی مکمل حاکمیت کے مرکزی نظام کے طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں کوئی دوسرا گروہ ایسا نہیں ہے جو کسی ایک گاؤں پر قابض ہو۔
ایران کے نائب سفیر نے اپنی گفتگو کے دوران افغانستان کی موجودہ صورت حال کو مثبت قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ میڈیا کے نمائندوں کی آمد اسی مقصد کے لیے تھی، تاکہ حالات کو قریب سے دیکھا جا سکے اور صحافتی میدان میں اس کی عکاسی کی جا سکے۔ انہوں کہا کہ ان کا ملک افغانستان کے ساتھ واضح اقتصادی تعلقات کا خواہاں ہے۔
اس کے علاوہ عشائیہ کے آخری حصے میں ایرانی میڈیا کے نمائندوں نے بھی باری باری گفتگو کی۔ انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ افغانستان کے حالات بہتر ہیں۔ نیز افغانستان کی موجودہ صورت حال کو حقیقت پسندانہ انداز میں میڈیا کے سامنے پیش کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔