کابل انتظامیہ کی افواج کے حملوں میں 19شہری شہید و زخمی

بار بار جنگی جرائم اور مظالم کے سلسلے میں گذشتہ ہفتہ کے دوران کابل انتظامیہ کی افواج نے نہتے عوام پر 20 مرتبہ زمینی اور  فضائی حملے کیے۔ جان بوجھ کر انجام دینے والے حملے 13 صوبوں  (لغمان، کابل، غزنی، میدان، پروان، فراہ، ننگرہار، جوزجان، فاریاب، ہرات ، لوگر، سرپل اور پکتیکا ) میں نہتے […]

بار بار جنگی جرائم اور مظالم کے سلسلے میں گذشتہ ہفتہ کے دوران کابل انتظامیہ کی افواج نے نہتے عوام پر 20 مرتبہ زمینی اور  فضائی حملے کیے۔

جان بوجھ کر انجام دینے والے حملے 13 صوبوں  (لغمان، کابل، غزنی، میدان، پروان، فراہ، ننگرہار، جوزجان، فاریاب، ہرات ، لوگر، سرپل اور پکتیکا ) میں نہتے عوام کے گاؤں اور گھروں پر کیے جاچکے ہیں، جس کے نتیجے میں 10 شہری شہید جب کہ 9 زخمی ہوئے ہیں ۔

اسی طرح  عوام کے 11 مکانات اور دکانیں تباہ  ، ایک مسجد  بھی منہدم  اور شہریوں کی 3  گاڑیاں تباہ ہوئی ہیں ۔

شہریوں پر  ہونے والے ان حملوں کی امارت اسلامیہ شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے، اسے غلام دشمن کی ناتوانی کی نشانی سمجھتی ہے، جو اپنی ناکامیوں کا بدلہ عام شہریوں سے  لے رہا ہے۔

نیز عالمی حقوقی اداروں اور انسانیت پرور تنظیموں کو بتلاتی ہے کہ عام شہریوں کے خلاف کابل انتظامیہ کے جان بوجھ کر جرائم کی مذمت کریں اور اس کے سدباب میں اپنا کردار ادا کریں۔

ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ

9 جمادی الاولی 1442 ھ بمطابق 24 دسمبر 2020 ء