کابل انتظامیہ کے حملوں میں 84 شہری شہید و زخمی

جنگی جرائم اور مظالم کے سلسلے میں گذشتہ دو ہفتوں میں کابل انتظامیہ کی فوجوں نے بیرونی حامیوں کی حمایت سے ملک کے 24 صوبوں میں شہریوں پر 43 چھوٹے ، بڑے زمینی اور فضائی حملے کیے۔ یہ وحشت نا ک حملے ( ہرات، پکتیا، روزگان، میدان، بلخ، قندوز، کنڑ، غور، لوگر، خوست، کاپیسا، ننگرہار، […]

جنگی جرائم اور مظالم کے سلسلے میں گذشتہ دو ہفتوں میں کابل انتظامیہ کی فوجوں نے بیرونی حامیوں کی حمایت سے ملک کے 24 صوبوں میں شہریوں پر 43 چھوٹے ، بڑے زمینی اور فضائی حملے کیے۔

یہ وحشت نا ک حملے ( ہرات، پکتیا، روزگان، میدان، بلخ، قندوز، کنڑ، غور، لوگر، خوست، کاپیسا، ننگرہار، غزنی، دائی کنڈی ، بدخشان، قندہار، زابل، فراہ، ہلمند، بغلان، کابل، تخار، بادغیس اور سرپل ) صوبوں میں نہتے عوام کے گھروں پر فضا، زمین اور میزائلوں  کے ذریعے کیے گئے۔

شہریوں کے خلاف وحشت ناک حملوں میں بچوں اور خواتین سمیت 35 شہری شہید،49 زخمی اور 28 کو  قیدی بنائے گئے ہیں۔

نیز کاروائیوں میں 3 مساجد، ایک صحت کا مرکز، 54 عوام کے مکانات، 17 دکانیں منہدم،7 گاڑیاں اور 40 مال مویشی بھی تلف ہوچکے ہیں۔

عوام کے گھروں کو نشانہ بنانے کی امارت اسلامیہ شدید مذمت کرتی ہے، بین الاقوامی انسانی تنظیموں سے مطالبہ کرتی ہے کہ مذکورہ مظالم کے خلاف ردعمل کا اظہارکریں اور اس کی روک تھام میں اپنی ذمہ داری ادا کریں۔

ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ

15 رجب المرجب 1442 ھ ق

09 حوت 1399 ھ ش

27 فروری 2021 ء