کابل

کابل تعارف و جغرافیہ

کابل تعارف و جغرافیہ

کابل
کابل افغانستان کا دارالحکومت اور سب سے بڑا شہر ہے۔ یہ شمال مغرب میں صوبہ پروان، شمال مشرق میں کاپیسا، مشرق میں لغمان، جنوب مشرق میں ننگرہار، جنوب میں لوگر اور جنوب مغرب میں میدان وردگ کے ساتھ متصل ہے۔ 4585 مربع کلو میٹر پر مشتمل اس شہر کے آدھے سے زیادہ حصہ بلند و بالا پہاڑوں میں گھرا ہوا ہے۔2012 میں بین الاقوامی ادارہ شماریات کی جانب سے کیے گئے شمار کے مطابق کابل شہر کی آبادی 3950300 ہے۔سطح سمندر سے 1800 میٹر بلند ہندوکش اور دریائے کابل کے پہلو میں واقع کابل افغانستان کا ثقافتی و معاشی مرکزہے۔ قندہار ، ہرات اور مزار شریف کے ساتھ جب کہ پاکستان کے شہر پشاور کے ساتھ براستہ جلال آباد ایک طویل سڑک کے ساتھ ملتا ہے۔افغانستان کی سابق وزارت برائے دیہی بحالی و ترقی کے اعداد و شمار کے مطابق کابل میں 60 فی صد پشتون جب کہ 40 فی صد دری، فارسی اور تاجک نسل والے ہیں۔ مسلک کے اعتبار سے 85 فی صد سنی، 14 فی صد اہل تشیع جب کہ ایک فی صد سکھ، ہندو اور مسیحی مذہب سے تعلق رکھنے والے ہیں۔ ضلع سبز، چہار آسیاب، پغمان، موسہی، قرہ باغ، استالف، فرزہ، کلکان، گل درہ، میر بچہ کوٹ، سروبی، بگرامی، خاک جبار اور شکر درہ کابل کے 14 اضلاع ہیں۔ زراعت، مال مویشی، کاروبار، سماجی خدمات، صنعت و حرفت کابل کے اہم ذرائع آمدن ہیں۔ 16 فی صد لوگ زراعت، 16 فی صد صنعت و حرفت، 50 فی صد مختلف شعبوں میں خدمات جب کہ 16 فی صد لوگ سرکاری جاب میں مصروف العمل ہیں۔زراعت میں گندم، جو اور مختلف میووں کے باغات ہیں، جب کہ انگور سب سے زیادہ مشہور ہیں ۔کابل کی تعلیمی صورت حال اور شرح خواندگی دیگر صوبوں کی بہ نسبت بہتر ہے۔ صوبے میں 437 اسکول قائم ہیں۔ جن میں 225 پرائمری لیول کے اسکول، 78 مڈل لیول جب کہ 134 ہائی لیول کے اسکول ہیں۔ ان اسکولوں میں 86555 لڑکیوں سمیت 253772 طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ جنھیں 1629 خواتین اساتذہ سمیت 5599 مرد اساتذہ پڑھاتے ہیں۔