کابل و تخارآپریشن،کمانڈروں سمیت 35 ہلاک

کٹھ پتلی انتظامیہ کے اعلی فوجی حکام اور جنگجوؤں کو امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے کابل اور تخار صوبوں میں نشانہ بنایا۔ آمدہ رپورٹ کے مطابق سنیچر اور اتوار کی درمیانی عشاء کے وقت کابل شہر کے ترہ خیل کے علاقے میں ورسک کے مقام پر ایئرپورٹ کی دفاعی چوکی پر ہونے والے حملے میں […]

کٹھ پتلی انتظامیہ کے اعلی فوجی حکام اور جنگجوؤں کو امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے کابل اور تخار صوبوں میں نشانہ بنایا۔
آمدہ رپورٹ کے مطابق سنیچر اور اتوار کی درمیانی عشاء کے وقت کابل شہر کے ترہ خیل کے علاقے میں ورسک کے مقام پر ایئرپورٹ کی دفاعی چوکی پر ہونے والے حملے میں 4 اہلکار ہلاک، ایک زخمی ہوا۔جبکہ اتوار کے روز صبح کے وقت کمپنی کے علاقے خواجہ جم کے مقام پر مجاہدین نے پولیس کمانڈر زمرئے کو دو محافظوں سمیت کردیا اور سہ پہر کے وقت شہرک کے علاقے میں صوبہ پکتیا کے نائب پولیس چیف کمانڈر عبدالقادر احمدزئی کو مجاہدین نے قتل کردیا۔اسی طرح صبح کے وقت ضلع سروبی کے سورئے تیگہ کے علاقے میں جلال آباد – کابل ہائی وے پر مجاہدین کے حملے میں ایک گاڑی تباہ، 4 اہلکار ہلاک ہوئے اور دوپہر کے وقت ضلع پغمان کے برہ ارغندی کے علاقے تورہ تیگہ نامی فوجی بیس کے اہلکاروں پر ہونے والے حملے میں 3 اہلکاروں کو ہلاکتوں کا سامنا ہوا اور رات کے وقت ضلع شکردرہ کے گولی خیل کے مقام پر چوکی پر ہونے والے حملے میں ایک فوجی مارا گیا۔
رپورٹ کے مطابق سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب صوبہ تخار کے صدر مقام طالقان شہر کے کوہ بند کے علاقے میں مجاہدین کے حملے میں 12 فوجی ہلاک،7 زخمی ہوئے اور اتوار کے روز دوپہر کے وقت گنجلی بیگ کے مقام پر مجاہدین اور جنگجوؤں کے درمیان چھڑنے والی لڑائی میں 7 شرپسند ہلاک جبکہ 4 زخمی ہوئے۔