کاروائیاں اور دعوت، 64 ہلاک، 136 سرنڈر، غنائم

الفتح آپریشن کے سلسلے میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے تخار، سمنگان، کاپیسا اور لوگر صوبوں دشمن کے مراکز اور کاروان پر حملہ کیا،جبکہ بلخ اور بغلان صوبوں میں 136 فوجی مخالفت سے دستبردار ہوئے۔ اطلاعات کے مطابق صوبہ تخار کے صدر مقام تالقان شہر کے گاو مالی اور چوبر کے علاقوں میں مجاہدین اور […]

الفتح آپریشن کے سلسلے میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے تخار، سمنگان، کاپیسا اور لوگر صوبوں دشمن کے مراکز اور کاروان پر حملہ کیا،جبکہ بلخ اور بغلان صوبوں میں 136 فوجی مخالفت سے دستبردار ہوئے۔
اطلاعات کے مطابق صوبہ تخار کے صدر مقام تالقان شہر کے گاو مالی اور چوبر کے علاقوں میں مجاہدین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان چھڑنے والی لڑائی میں گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران دو ٹینک، ایک گاڑی تباہ ہونے کے علاوہ 19 اہلکاروں کو ہلاکتوں کا سامنا بھی ہوا۔
دوسری جانب صوبہ سمنگان ضلع حضرت سلطان کے صیاد، فیروزنخچیر اور غزنیکک کے علاقوں میں مجاہدین نے وسیع کاروائی کا آغاز کرتے ہوئے دشمن کو ماربھگانے کے علاوہ کئی چوکیوں پر قبضہ کرلیا اور اس سلسلے میں 17 اہلکار ہلاک،ایک ٹینک اور کافی مقدار میں ہلکے وبھاری ہتھیار اور فوجی سازوسامان مجاہدین نے تحویل میں لے لیا۔
اسی طرح صوبہ کاپیسا ضلع نجرآب کے توغک کے علاقوں میں کٹھ پتلی فوجوں نے کئی روز سے آپریشن کا آغاز کیا،جنہیں مجاہدین کی شدید مزاحمت کا سامنا ہوا، جس میں اب تک 4 اہلکارہلاک 7 زخمی، 4 گرفتار ہونے کے علاوہ مجاہدین نے ایک ٹینک اور کافی مقدار میں ہلکے وبھاری ہتھیار بھی تحویل میں لے لیا۔
رپورٹ کے مطابق صوبہ لوگر کے صدرمقام پل عالم شہر کے پوچک قلعہ، طاہر قلعہ اور سید حبیب اللہ قلعہ کے علاقوں مجاہدین نے فوجی کاروان پر جمعہ کےروز دوپہر کے وقت حملہ کیا، جو رات دس بجے تک جاری رہا، جس کے نتیجے میں 4 فوجی ٹینک تباہ ہونے کے علاوہ 14 اہکلار ہلاک، 8 زخمی اور دیگر فرار ہوئے۔
کمیشن برائے دعوت و ارشاد امارت اسلامیہ کے عہدیداروں کی دعوت کے سلسلے میں صوبہ بلخ کے شولگرہ، دولت آباد ، چمتال او رخاص بلخ اضلاع میں کابل انتظامیہ کے 71 ، جبکہ صوبہ بغلان کے مختلف اضلاع میں 65 سیکورٹی اہلکاروں نے حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مخالفت سے دستبردار ہوئے۔