ہفت وہشت ثور کی تاریخی ایام کے متعلق امارت اسلامیہ کا اعلامیہ

07 ثور 1357 ھ ش بمطابق 27 اپریل 1978ء کو چند اجنبی پسند سوچ اور کمیونزم نظریہ کے تربیت یافتہ عناصر نے سابق سوویت یونین کو افغانستان حوالے کرنے اور اپنے مقدس مسیر سے اہل وطن کو منحرف کرنے کی کوشش کی۔ ہماری بہادر قوم نے خالی سے ان کا مقابلہ کیا، زخم ، قیدخانہ […]

07 ثور 1357 ھ ش بمطابق 27 اپریل 1978ء کو چند اجنبی پسند سوچ اور کمیونزم نظریہ کے تربیت یافتہ عناصر نے سابق سوویت یونین کو افغانستان حوالے کرنے اور اپنے مقدس مسیر سے اہل وطن کو منحرف کرنے کی کوشش کی۔

ہماری بہادر قوم نے خالی سے ان کا مقابلہ کیا، زخم ، قیدخانہ اور تشدد کو برداشت کیا، گھربارچھوڑنے اور مصائب کی زندگی گزاری اور آخرکار سوویت یونین اور اس کے حامیوں کے مذموم مقاصد او رخواہشات پر پانی پھیر دیا ،حتی کہ دنیا کو سوویت یونین کے شر سے نجات دلادیا۔

ہفت ثور کا کودتا اور بعد میں روسی قبضہ عین آج کے امریکی جارحیت کے مانند ہے،پھر بھی افغان مجاہد اور بہادر ملت نے امارت اسلامیہ کی زیرقیادت 19 برس تک جہاد کیا، ملت کے ہیرو شہید، زخمی ہونے کے علاوہ ان سے جیلوں کو بھی بھر وادیے، مگر اپنے ملک کو ان کے حوالے نہیں کیا،بہت سے تکالیف جھیلنے سے اپنے مقدس اسلامی نظریہ اور ملک کا دفاع کیا اور آخرکار امریکا بھی روس کی طرح افغانستان میں اپنے مذموم اہداف تک پہنچنے سے دستبردار ہوئی۔

اسی طرح 08 ثور 1371 ھ ش بمطابق 28 اپریل 1992ء ایک بار پھر ملک کی تاریخ میں قابل فخر دن ہے،کمیونزم کے خلاف ملک میں جہاد کامیاب ہوا اور افغان ملت کی قربانی سے فتح کا ثمرہ مرتب ہوا۔

سوویت یونین کے خلاف دین اور ملک کے دفاع کی خاطر مختلف النوع تکالیف اور بےمثال قربانیاں افغان بہادر ملت نے قبول کیں، ایسی لاپروائی اور بےفکری کی قابل نہیں تھی،جیساکہ عمل میں لایا گیا، وہ عظیم خواہشات اس قابل نہ تھیں، جو جماعتی دشمنی اور اقتدار طلبی کے منحوس خواہشتات سے قربان ہوئی تھیں۔

آج بھی افغان مجاہد ملت کی عظیم اور بےمثال قربانیوں کی برکت سے استقلال اور آزادی کی  راہ پر گامزن پر ہے، جن کی خواہشات کے تحفظ کو بہت غور وفکر اور محکم عزم کی ضرورت ہے۔

افغان تنازعہ کے حل کےلیے امریکا سے طےشدہ معاہدہ ایک بہترین موقع ہے،جسے محکم عملی کیا جانا چاہیے۔

امریکی فریق اور کابل انتظامیہ کو اس معاہدے پر عمل درآمد کرنےکی راہ  میں رکاوٹیں کھڑی نہیں کرنی چائیے۔  اسی  طرح تمام فریق بہت غور وفکر کا مظاہرہ کریں،تاکہ افغان ملت کی عظیم خواہشات مثلا ہشت ثور کے بعد ایک بار پھر ضائع نہ ہوجائے۔

امارت اسلامیہ جس طرح سوویت یونین سے آزادی کے حصول اور اسلامی نظام کے نفاذ کی خاطر 14 سالہ جہاد پر  فخر کرتی ہے اور اپنی مؤمن ملت کو اس کی مباک باد پیش کرتی ہے، اسی طرح کامیابی پر گامزن موجودہ جہاد بھی افغان ملت کی فخر سمجھتی ہے، ساتھ ہی استقلال اور اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے سابقہ تمام جدوجہد کے معذوروں، بیواؤں، یتیموں اور شہداء کے عظیم اور مقدس اہداف کی تحفظ کے لیے خود کو پابند سمجھتی ہے۔

امارت اسلامیہ کسی کو اجازت نہیں دیگی، کہ موجودہ جہاد کے ثمرے کو ہشت ثور کی کامیابی کے بعد خطرےسے روبرو کریں۔ ان شاءاللہ تعالی

امارت اسلامیہ افغانستان

07 ثور 1399 ھ ش بمطابق 26 اپریل 2020 ء