‏ جنگی جرائم اکتوبر2012

سیدسعید رواں سال 2012 ، 2 اکتوبر کو اربکی ملیشیا نے صوبہ قندوز کے ضلع دشت ارچی کے مرکز کے قریب علاقے شرشری میں ایک مقامی شخص سردار محمد کو شہید کردیا۔ 5اکتوبر کو صوبہ کاپیسا کے ضلع تغاب کے علاقےادیزو میں جارح فوجیوں کی جانب سے داغا گیا مارٹر گولا نصراللہ نامی شخص کے […]

سیدسعید

رواں سال 2012 ، 2 اکتوبر کو اربکی ملیشیا نے صوبہ قندوز کے ضلع دشت ارچی کے مرکز کے قریب علاقے شرشری میں ایک مقامی شخص سردار محمد کو شہید کردیا۔

5اکتوبر کو صوبہ کاپیسا کے ضلع تغاب کے علاقےادیزو میں جارح فوجیوں کی جانب سے داغا گیا مارٹر گولا نصراللہ نامی شخص کے گھر پر آگرا جس میں ایک بچی شہید اور دو خواتین سمیت پانچ بچے زخمی ہوگئے ۔

6 اکتوبر کو صوبہ قندوز کے دارالحکومت کے مضافاتی گاؤں اندوجان میں ایک مقامی پولیس {اربکی } نے ایک خاتون کو چھراگھونپ کر شہید کردیا ۔ علاقے کے رہائشی لوگوں نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ قاتل اربکی نے مقتولہ خاتون سے ناجائز خواہش پوری کرنی چاہی ، خاتون کے انکار پر اس نے انتہائی بے رحمی سے اسے مارڈالا ۔

10اکتوبر کو قندہار کے ضلع میوند میں میوند خیل کے علاقے میں جارح فوجیوں نے چھاپے کے دوران ایک شخص کو شہید اور 7 کو گرفتار کرلیا ۔

12 اکتوبر کو غاصب فوجیوں نے صوبہ غزنی کے ضلع شلگرو میں گاؤں زرین پر چھاپہ مارا ۔ جارحین نے گھروں کی تلاشی اور لوگوں کو مالی نقصانات پہنچانے کے بعد تین بچوں اور ایک خاتون سمیت سات ملکی افراد کو شہید کردیا ۔ غزنی کے گورنر کے ترجمان نبی جان نے مذکورہ واقعے میں ملکی نقصانات کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس علاقے میں نمائند ے بھیجے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ خارجی فوجیوں نے یہ کارروائی ان کو اطلاع دیئے بغیر کی تھی ۔

12اکتوبر کو غاصب فوجیوں نے صوبہ اروزگان کے ضلع ہراوود کے علاقے غاڑو میں چھاپے کے دوران 3 مقامی افراد کو شہید اور 10 کو گرفتار کرلیا ۔

13 اکتوبر کو قابض فوجیوں نے صوبہ ہلمند کے ضلع دواشیر میں  کوشتی سفید کے علاقے میں بمباری کرکے 3 افراد کو شہید کردیا ۔

13 اکتوبر ہی کو قابض فوجیوں نے صوبہ قندوز کے ضلع خان آباد  میں زرد کمر کے علاقے میں ایک گھر پر بمباری کی جس میں 3 مقامی افراد شہید ہوگئے ۔

14 اکتوبر کو صوبہ فراہ کے ضلع بالابلوک میں سیاہ جنگل کے علاقے میں داخلی فوجیوں نے 1 مقامی فرد ہاشم ولد تور ملک کو شہید اور 2 مقامی افراد کو گرفتار کیا ۔

15 اکتوبر صوبہ ہلمند کے ضلع ناوی کے علاقے ٹانگانو کے گودر میں امریکی ہیلی کاپٹروں نے مقامی لوگوں کے ایک ٹریکٹر کو نشانہ بنایا جس میں ٹریکٹر پر سوار 15 ملکی افراد شہید ہوگئے ۔ مقامی لوگوں کے کہنے کے مطابق مذکورہ ٹریکٹرمیں سوار لوگ نقل مکانی کرتے ہوئے اپنا سامان کہیں لے جارہے تھے ۔ حملے میں سوار لوگوں کے ساتھ ٹریکٹر بھی مکمل طور پر تباہ ہوگئی ۔

15 اکتوبر ہی کو قابض فوجیوں کے فضائی حملے میں صوبہ ہلمند کے ضلع ناوی کے علاقے عینک میں 3 بچے شہید ہوگئے ۔ مذکورہ ضلع کے سیکیورٹی امور کے سربراہ احمد شاہ نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ مذکورہ بچے علاقے میں جلانے کی لکڑیاں چن رہے تھے کہ حملے کا نشانہ بن گئے ۔

17 اکتوبر کو قابضین نے ضلع زابل کے ضلع اٹغرو میں زامی اور باگڑ کے دوگاؤں پر چھاپے کے دوران 1 مقامی فرد کو شہید کردیا ۔

18 اکتوبر کو کاپیسہ کے ضلع تغاب کے باباخیل کے علاقے میں گاؤں کے ایک گھر پر مارٹر کا گولہ پھینکاجس میں ایک خاتون شہید ہوگئیں ۔ عینی شاہدین کے مطابق یہ گولہ علاقے میں موجود فوجی بیس سے فائر کیا گیا تھا ۔

20 اکتوبر کو ہلمند کے ضلع گریشک کے شورکی کے علاقے میں امریکی ہیلی کاپٹروں نے موٹر سائیکل پر سوار 2 ملکی افراد کو نشانہ بناکر شہید کردیا ۔

21اکتوبر کو اربکیوں نے صوبہ فراہ کے ضلع رود کے شہر میں تاجروں حاجی عبدالصمد ، حاجی نعیم جان ، ملا ابراہیم اور گل احمد کو دکانوں سے باہر نکال کر شہید کردیا ۔ علاقائی لوگوں کے کہنے کے مطابق اس واقعے سے قبل ضلع کے دارستان گاؤں میں دو اربکی مارے گئے تھے ، ان کے ساتھیوں نے اپنا بدلہ لینے کے لیے مذکورہ تاجروں کو شہید کردیا ۔

21 اکتوبر کو امریکی فوجیوں نے لوگر کے ضلع برکی برک کے شیخو کے گاؤں پر مارٹر کے چار راونڈفائر کیے ۔ جس میں 6 بچے شہید اور 2 افراد زخمی ہوگئے ۔شہید ہونے والے بچوں کے نام یہ ہیں : حکیم ولد مرجان ، عمر جان ولد عبدالغفار ، رحمت ولد نواب ، ظاہرولد شمس ، یارگل ولد صالح اور ہمایون ولد غازی یہ بچے شیخو گاؤں کے رہائشی تھے ۔ جبکہ زخمی ہونے والد عبدالجبار ولد میران اور ظفر ولد حسن نوا آباد کے گاوں کے رہائشی تھے ۔

21 اکتوبر کو غاصب جارحین نے صوبہ اروزگان کے ضلع چہار چینو کے گاوں خونی میں چاپے مارے ، مذکورہ گاوں کے مسجد کے امام اور مسجد میں مقیم 6 طلبہ کوشہید کردیا ۔ .

21 اکتوبر کو ہی اربکیوں نے صوبہ پروان کے ضلع سیاہ گرد کے جامع مسجدکے خطیب مولوی عبدالحمید صاحب کو شہید کردیا ۔ خبر میں مزید کہا گیا ہے کہ مولوی صاحب عشاء کی نمازکے بعد گھر جارہے تھے کہ اربکیوں نے ان پر فائر کردی جس سے مولوی صاحب شہید ہوگئے ۔

22 اکتوبر کو صوبہ زابل کے مرکز قلات شہر میں علاقے کے لوگوں نے خارجی فوجیوں نے کے خلاف ایک بڑی ریلی نکالی ۔ مظاہرین ان 2 افراد کی شہادت پر مشتعل تھے جنہیں غاصب فوجیوں نے گرفتار کرلیا تھا اور پھر ملیزو کے علاقے میں انتہائی بے رحمی سے شہید کرڈالا ۔ شہادت کے بعد ان کے جسموں کے نیچے بارودی سرنگ رکھ کر اڑادیاگیا ۔ یاد رہے مذکورہ دو افراد ٹیلرز تھے جن کا تعلق قلات شہر کے سینک کے علاقے سے تھا ۔  مظاہرین نے کابل قندہار شاہراہ بلاک کردی تھی اور کابل حکومت کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے ۔ اسی طرح مظاہرین کاکہنا تھامقتول دو افراد کا کابل حکومت کے مخالفین سے کسی قسم کا تعلق نہیں تھا ۔ صوبہ زابل کے کے گورنر شریف ناصری کہتے ہیں : ” خارجی فوجیوں نے کہا کہ ان لوگوں کو ابتدائی تحقیقات کے بعد چھوڑدیا گیا تھا ،لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ ان افراد کو شہید کردیا گیا ہے ۔ خارجی فوجیوں نے یہ بھی کہا یہ دو افراد بارودی سرنگ نصب کررہے تھے اور ان کی ہلاکت اپنی بارودی سرنگ پھٹنے سے ہوئی تھی ۔

23 اکتوبر کو داخلی فوجیوں نے صوبہ فراہ کے ضلع رود کے شہر بالابلوک کے علاقے کے ایک رہائشی عبدالقیوم کوگرفتاری کے بعد بلاوجہ شہید کردیا ۔

24 اکتوبر کو قابض فوجیوں نے صوبہ ہلمند کے ضلع کجکی میں زمینداور کے علاقے میں 3 ضعیف العمر افراد کو شہید کردیا۔ خبر میں مزید بتایا گیا کہ مقتول 3 افراد ،لرکن ناوی کے مزار گاؤں کے رہائشی 85سالہ حاجی سیف الدین ، آودارو گاوں کے رہائشی 90 سالہ سعدالدین آکا ، مزار گاؤں کے غفار آغا ہیں ۔

30 اکتوبر کو صوبہ ننگرہار کے ضلع بتی کوٹ کے مضافات میں غاصبوں کی بمباری کے نتیجے میں 3 ملکی افراد شہید ہوگئے ۔

مآخد بی بی سی ریڈیو،آزادی ریڈیو ، افغان اسلامی چینل ،پژواک،بینواویب سائٹ  ،روهي ،  لراوبر ،  نن  ٹکی اسیا]