کابل

7، 8ثور(27 اور 28 اپریل) کے حوالے سے امارت اسلامیہ افغانستان کا اعلامیہ

7، 8ثور(27 اور 28 اپریل) کے حوالے سے امارت اسلامیہ افغانستان کا اعلامیہ

 

45 سال قبل7، 8ثور(27 اور 28 اپریل) 1978 کو بیرونی قوتوں کے اشارے پر کچھ کمیونسٹوں نے افغانستان میں بغاوت کی، جس نے ملک میں کئی بحرانوں کو جنم دیا۔ ان غاصبوں نے افغانستان کے مسلمانوں کے مقدسات اور اسلامی اقدار کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا، لیکن الحمد للہ ہماری مسلمان اور مجاہد قوم کمیونسٹ نظریے اور ان کے سرپرستوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی اور یہ جہادی جد و جہد ان گنت قربانیوں کے ساتھ 14 سال تک جاری رہی۔
اس کٹھن دور میں افغانستان کے مسلمان عوام نے بھی کافی نقصانات اٹھائے۔کم و بیش 15 لاکھ افغان شہید اور لاکھوں دیگر کئی مشکلات کا شکار ہوئے۔ بالآخر چودہ سال بعد کمیونزم اور سویت یونین کے تمام تر حربے ناکام ہوئے اور انھیں بد ترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ افغان مجاہد قوم آخری کمیونسٹ انتظامیہ کا تختہ الٹ کر ملک کو مکمل طور پر آزاد کرانے میں کامیاب ہوئی۔
28 اپریل افغان قوم کی آزادی اور نجات کا دن ہے۔ افغانستان کے مجاہد عوام نے بیش بہا قربانیاں دے کر ملک کو کمیونزم کے اثر و نفوذ سے آزاد کرا لیا۔ امارت اسلامیہ افغانستان 27 اپریل کی بغاوت کو ملکی تاریخ میں سیاہ دن کے طور یاد کرتی ہے، جب کہ 28 اپریل کو ملک کی آزادی کے دن کے طور پر مناتی ہے۔
چوں کہ ہمارا ملک حال ہی میں امریکی قبضے سے آزاد ہوکر یہاں اسلامی نظام قائم ہوا ہے۔ اس لیے امارت اسلامیہ افغانستان بھی پوری کوشش کرے گی کہ افغان عوام کے عشروں کی قربانیاں اور جدوجہد رائیگاں نہ ہو اور ملک میں شہدا کے خواب کے مطابق اسلامی نظام مکمل طور پر نافذ ہو۔
امارت اسلامیہ کوشش کرے گی کہ افغان عوام کے جہادی جدوجہد کی امنگوں کو قائم رکھا جائے اور اسلامی نظام کے سائے میں افغانستان کی آبادی اور خوشحالی کے لیے اچھی بنیاد رکھی جائے۔

امارت اسلامیہ افغانستان
۱۴۴۴/۱۰/۸هـ ق
۱۴۰۲/۲/۸هـ ش –
2023/4/28.