ازبکستان نے افغانستان کے لیے ٹرین سروس دوبارہ شروع اور بجلی کی فراہمی میں اضافہ کر دیا

ازبکستان نے افغانستان کے لیے ٹرین سروس دوبارہ شروع اور بجلی کی فراہمی میں اضافہ کر دیا رپورٹ: سیف العادل احرار افغانستان ریلوے اتھارٹی کا کہنا ہے کہ چند دنوں کی تاخیر کے بعد جمعہ کے روز حیرتان- مزار شریف ریلوے لائن کے ذریعے ٹرینوں کی آمدورفت دوبارہ شروع ہو گئی ہے۔ اس ادارے نے […]

ازبکستان نے افغانستان کے لیے ٹرین سروس دوبارہ شروع اور بجلی کی فراہمی میں اضافہ کر دیا

رپورٹ: سیف العادل احرار

افغانستان ریلوے اتھارٹی کا کہنا ہے کہ چند دنوں کی تاخیر کے بعد جمعہ کے روز حیرتان- مزار شریف ریلوے لائن کے ذریعے ٹرینوں کی آمدورفت دوبارہ شروع ہو گئی ہے۔ اس ادارے نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر ایک ویڈیو بھی شائع کی ہے جس میں تجارتی سامان سے لدی ایک ٹرین ازبکستان سے حیرتان بندرگاہ کے راستے افغانستان آرہی ہے۔

اس ادارے کا کہنا ہے کہ گزشتہ بدھ کو افغان ریلوے انتظامیہ کے سربراہ ملا بخت الرحمن شراف کی قیادت میں ایک وفد پڑوسی ملک ازبکستان گیا۔ ریلوے اتھارٹی کے ترجمان سمیع درانی نے کہا کہ وفد کے دورے کا مقصد ازبک حکام کے ساتھ حیرتان- مزار شریف ریلوے کی ذمہ داریاں افغان حکام کو منتقل کرنے کے عمل کے بارے میں تبادلہ خیال کرنا تھا۔
ان کے مطابق مذاکرات کے دوران اس بات پر اتفاق ہوا کہ حیرتان- مزار شریف ریلوے کا انتظام افغان حکام کے حوالے کیا جائے گا۔ درانی نے مزید کہا کہ معاہدے پر دستخط کرنے سے قبل مسودہ تیار کرنے کے لیے تکنیکی کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ افغانستان ریلوے اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اس کے بعد افغانستان اور ازبکستان کے درمیان ٹرینوں کی آمدورفت معمول کے مطابق جاری رہے گی۔

یکم فروری کو ازبکستان کی نیشنل ریلوے کمپنی نے اعلان کیا تھا کہ اس نے افغانستان کو ٹرین کے ذریعے سامان کی ترسیل معطل کر دی ہے۔ ازبکستان نے کہا کہ اس تاخیر کی وجہ افغانستان کی جانب سے ان ذمہ داریوں کو پورا نہ کرنا ہے جو ٹرین کی حفاظت کے لیے طے کی گئی تھیں۔

ازبکستان کی بجلی:

دوسری جانب افغانستان الیکٹرسٹی کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ تین روز سے ازبکستان سے کابل تک بجلی معمول پر آ گئی ہے۔ کابل میں بجلی کے محکمے کا کہنا ہے کہ اس وقت کابل کے رہائشیوں کو دن میں 9 گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں ازبکستان نے افغانستان کے لیے درآمدی بجلی کی سطح کو 430 میگاواٹ سے کم کر کے 200 میگاواٹ کر دیا تھا اور اس کمی کی وجہ یہ تھی کہ ازبکستان کو گھریلو بجلی کی کمی کا سامنا تھا تاہم اس سال کے آغاز میں امارت اسلامیہ کے پانی اور توانائی کے وزیر نے ازبکستان کا دورہ کیا اور ازبک حکام کے ساتھ ملاقات میں انہوں نے یقین دلایا تھا کہ وہ افغانستان کو بجلی کی درآمد میں کمی نہیں کریں گے۔ مولوی عبداللطیف منصور کے مطابق انہوں نے ازبک حکام کے ساتھ درآمدی بجلی کے معاہدے میں مزید ایک سال کی توسیع کر دی ہے اور اب بجلی کی فراہمی میں اضافہ کر دیا ہے۔