افغان تاجک سرحد پر امارت اسلامیہ کے مجاہدین کا کسی سے کوئی مسئلہ نہیں ہے

حالیہ دنوں میں ( سپوتینک) نامی روسی نیوز ایجنسی نے رپورٹ شائع کی، کہ امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے ملک کے شمال صوبہ قندوز  میں تاجکستانی سرحدی فورس کیساتھ تنازعہ کی ہے۔ ہم نے اس بارے میں تحقیقات مکمل کیے، پندرہ روز قبل سمگلروں کے ایک گروہ نے کوشش کی تھی، کہ  قندوز کے راستے […]

حالیہ دنوں میں ( سپوتینک) نامی روسی نیوز ایجنسی نے رپورٹ شائع کی، کہ امارت اسلامیہ کے مجاہدین نے ملک کے شمال صوبہ قندوز  میں تاجکستانی سرحدی فورس کیساتھ تنازعہ کی ہے۔

ہم نے اس بارے میں تحقیقات مکمل کیے، پندرہ روز قبل سمگلروں کے ایک گروہ نے کوشش کی تھی، کہ  قندوز کے راستے سے تاجکستان سرحد کو ممنوعہ اشیاء منتقل کریں،جس کے ساتھ تاجکستان کے سرحدی فورس نے جنگ لڑی۔

اس واقعہ کا امارت اسلامیہ سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی امارت اسلامیہ کے مجاہدین کو اجازت ہے،کہ ہمسائیہ ممالک کے سرحدی محافظین سے تصادم کریں۔ ہم ہر ذرائع کی ان رپورٹوں کی پرزور الفاظ میں تردید کرتے ہیں اور تاجکستان سمیت تمام پڑوسی ممالک کو تسلی دیتے ہیں، کہ امارت اسلامیہ ہمسائیہ ممالک کو کسی قسم کا ضرر پہنچانے کا ارادہ نہیں رکھتی۔

البتہ صوبہ قندوز کے مربوطہ تاجکستان سرحد کے ساتھ وسیع جنگلی علاقہ ہے،جس سے سمگلر ناجائز فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ امارت اسلامیہ کوشش کریگی، کہ علاقے میں غیرقانونی سمگلروں کے روک تھام میں بھی حد امکان اپنی ذمہ داری نبھالے۔

ذبیح اللہ مجاہد ترجمان امارت اسلامیہ افغانستان

28/ صفرالمظفر 1438 ھ بمطابق 28 / نومبر 2016 ء